نئی دہلی: لاگت میں کمی اور جدوجہد کررہے سوشل میڈیا سروس کو فائدہ پہنچانے کے غرض سے ٹویٹر نے بھارت میں اپنے تین میں سے دو دفتروں کو بند کردیا ہے۔ ٹویٹر نے اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی ہے۔ میڈیا رپورٹ میں یہ معلومات دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلیومبرگ کی طرف سے موصول ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹویٹر نے ملک کی دارالحکومت نئی دہلی اور ممبئی کے دونوں دفتروں کو بند کر دیا ہے جبکہ بنگلورو میں واقع ایک دفتر میں کام جاری ہے۔ گزشتہ سال نومبر میں, مسک نے بھارت کے 90 فیصد یا 200 سے زیادہ ملازمین کو کمپنی سے نکال دیا تھا۔
عالمی سطح پر، ٹویٹر نے اپنے 50 فیصد سے زیادہ ملازمین کی چھٹنی کی ہے۔ گزشتہ ماہ، سین فرانسسکو میں واقع ایک ٹویٹر آفس کا کرایہ ادا نہیں پانے کے بعد مسک نے سنگاپور میں اپنے باقی ملازمین کو دفتر نہ آنے اور گھر سے کام کرنے کو کہا تھا کیونکہ کمپنی آفس کا ماہانہ کرایہ ادا نہیں سکی تھی۔ ایک رپورٹس کے مطابق مسک نے ٹویٹر کے ذریعے اپنے ملازمین کو اس بارے میں جانکاری دی تھی۔ جس میں انہوں ملازمین کو کیپٹل گرین بلڈنگ چھوڑنے اور گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی تھی۔ پلیٹ فارم کے کیسی نیوٹن نے ایک ٹویٹ میں کہا، "دفتر کا کرایہ ادا نہیں ہونے کی وجہ سے ٹوئٹر کے ملازمین کو سنگاپور دفتر (ایشیا-پرشانت مرکزی دفتر) سے باہر نکال دیا گیا۔"
مزید پڑھیں:
وہیں امریکہ میں، ایک ٹویٹر کے دفتر پر مقدمہ دائر کیا گیا ہے کیونکہ سین فرانسسکو میں واقع یہ دفتر اپنا کرایہ 1,36,250 ڈالر ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔
آئی اے این ایس