حیدرآباد: سوشل میڈیا دنیا میں رابطے کی ایک نئی جہت کا عروج ثابت ہوا۔ یہ دنیا بھر کے لوگوں سے جڑنے کا ایک اہم ذریعہ بن گیا ہے۔ سوشل میڈیا ان لوگوں کی آواز بن سکتا ہے جو معاشرے کے مرکزی دھارے سے مختلف ہیں اور جن کی آواز کو دبا دیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا نے ہماری زندگیوں میں جو تبدیلیاں لائی ہیں، ان کو اجاگر کرنے کے لیے 30 جون کو پوری دنیا میں 'سوشل میڈیا ڈے' منایا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا کمپنی میشبل (Mashable) نے 2010 میں 30 جون کو سوشل میڈیا ڈے کے طور پر منایا، تب سے یہ دن منایا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا خاندانوں، دوستوں، ساتھیوں اور یہاں تک کہ اجنبیوں کو بھی جوڑنے کے لیے ایک اہم رابطہ کار کے طور پر ابھرا ہے۔ واٹس ایپ، فیس بک، لنکڈ ان، ٹویٹر اور انسٹا گرام دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سوشل میڈیا ایپس ہیں۔ سال 2023 میں، سوشل میڈیا ڈے منایا جا رہا ہے جس کا موضوع 'ڈیجیٹل دنیا کو متحد کرنا' ہے تاکہ لوگوں کو اکٹھا کرنے اور عالمی برادری کا احساس پیدا کرنے میں سوشل میڈیا کے مثبت اثرات کو اجاگر کیا جا سکے۔
سوشل میڈیا لوگوں کو اپنے خاندان اور دوستوں سے جوڑتا ہے اور بہت سے لوگ اس سے روزی کماتے ہیں۔ ملک پر سوشل میڈیا کے سماجی، معاشی اور ثقافتی اثرات انقلابی رہے ہیں اور سوشل میڈیا ڈے اس طاقت کا اعتراف کرتا ہے۔ میشبل کی جانب سے سوشل میڈیا ڈے کی سالانہ تقریب شروع کرنے کی ایک اور وجہ دنیا بھر میں مواصلات پر سوشل میڈیا کے اثرات کی سراہنا تھی۔ سوشل میڈیا سے متعلق تمام تر خدشات کے باوجود اس نے عام لوگوں کو آواز دی ہے اور انہیں بہت سے مواقع بھی فراہم کیے ہیں۔
سوشل میڈیا نے دنیا بھر میں رابطے کے طریقوں کو آسان بنا دیا ہے۔ اس کی مدد سے ہم نہ صرف اپنے دوستوں کے سامنے بلکہ باہر کی دنیا کے سامنے بھی اپنے خیالات پیش کر سکتے ہیں، چاہے وہ فیس بک، انسٹاگرام یا یوٹیوب کے ذریعے ہو۔ سوشل میڈیا کے آنے سے اب لوگ بڑی تعداد میں دوسروں تک آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔ سوشل میڈیا لوگوں کو پرانے دوستوں اور جاننے والوں سے دوبارہ رابطہ قائم کرنے، نئے دوست بنانے اور خیالات اور مواد کا اشتراک کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ پہلا سوشل نیٹ ورک 1997 میں بنایا گیا تھا اور اسے سکس ڈگریز کہا جاتا تھا، جہاں صارفین پہلی بار پروفائلز بنا سکتے تھے، تصاویر اپ لوڈ کر سکتے تھے اور دوسروں سے رابطہ کر سکتے تھے۔ پلیٹ فارم کو 2001 میں بند کر دیا گیا تھا۔