ETV Bharat / science-and-technology

Launching of Chandrayaan 3 چاند تک ہمارا سفر اب شروع ہو چکا ہے، اسرو نے چندریان تھری کے کامیاب لانچ کی تصدیق کی

بھارت کا تیسرا چاند مشن چندریان -3 جمعہ کو دوپہر 2.35 بجے آندھرا پردیش میں ستیش دھون اسپیس سینٹر سری ہری کوٹا کے شار رینج سے لانچ کیا گیا۔ لانچ کو کامیاب قرار دیتے ہوئے اسرو کے چیئرمین نے اسرو فیملی کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

Launching of Chandrayaan 3
Launching of Chandrayaan 3
author img

By

Published : Jul 14, 2023, 9:21 AM IST

Updated : Jul 14, 2023, 3:57 PM IST

سری ہری کوٹا: بھارتی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) نے تصدیق کی ہے کہ خلائی جہاز جی ایس ایل وی مارک 3 (ایل وی ایم 3) نے چندریان 3 کو کامیابی کے ساتھ مدار میں چھوڑ دیا ہے۔ اسرو کے سائنسدانوں نے سیٹلائٹ کو لانچ کرنے والی گاڑی سے کامیاب علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیٹلائٹ کو اب چاند پر اپنا سفر شروع کرنے کے لیے مطلوبہ مدار میں داخل کر دیا گیا ہے۔ بھارت کا تیسرا چاند مشن چندریان -3 جمعہ کو دوپہر 2.35 بجے آندھرا پردیش میں ستیش دھون اسپیس سینٹر سری ہری کوٹا کے شار رینج سے لانچ کیا گیا۔ لانچ کو کامیاب قرار دیتے ہوئے اسرو کے چیئرمین نے اسرو فیملی کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

  • #WATCH | Indian Space Research Organisation (ISRO) launches #Chandrayaan-3 Moon mission from Satish Dhawan Space Centre in Sriharikota.

    Chandrayaan-3 is equipped with a lander, a rover and a propulsion module. pic.twitter.com/KwqzTLglnK

    — ANI (@ANI) July 14, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اسرو کے سائنسدانوں کے علاوہ چندریان-3 کے لانچ کے موقع پر مرکزی سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ موجود تھے۔ انھوں نے چندریان -3 کے کامیاب لانچ کے لیے اسرو کے چیئرمین ایس سومانتھ اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی تیسرے قمری مشن چندریان -3 کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیے جانے کے بعد ٹویٹ کرکے کہا کہ چندریان -3 بھارت کی خلائی مشن میں ایک نیا باب لکھتا ہے۔ یہ ہر بھارتی کے خوابوں اور عزائم کو آگے بڑھاتا ہے۔ یہ اہم کامیابی ہمارے سائنسدانوں کی انتھک لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ میں ان کے جذبے اور ذہانت کو سلام کرتا ہوں۔ قابل ذکر ہے کہ خلائی جہاز کے لیے زمین سے چاند تک کے سفر میں تقریباً ایک ماہ لگنے کا تخمینہ ہے اور لینڈنگ 23 اگست کو متوقع ہے۔ چاند پر ایک دن زمین کے 14 دنوں کے برابر ہے۔

اس سے قبل انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے کہا تھا کہ ملک کے تیسرے قمری مشن 'چندریان-3' کے آغاز کے لیے 25.30 گھنٹے کی الٹی گنتی جمعرات کو یہاں خلائی مرکز میں شروع ہوئی۔ یہ مشن 2.35 بجے لانچ ہو جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ 'چندریان-3' مشن 'چندر مشن' سال 2019 کے 'چندریان-2' کا فالو اپ مشن ہے۔ بھارت کے اس تیسرے قمری مشن میں بھی خلائی سائنسدانوں کا مقصد چاند کی سطح پر لینڈر کی 'سافٹ لینڈنگ' ہے۔ 'چندریان-2' مشن کے دوران آخری لمحات میں، لینڈر 'وکرم' راستے سے بھٹکنے کی وجہ سے 'سافٹ لینڈنگ' کرنے میں ناکام ہو گیا تھا۔ اگر یہ مشن کامیاب ہوتا ہے تو بھارت امریکہ، چین اور سابق سوویت یونین جیسے ممالک کے کلب میں شامل ہو جائے گا جو ایسا کارنامہ سرانجام دے چکے ہیں۔

اسرو نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، 'جمعرات کی دوپہر 2.35 بجے ایل وی ایم 3 ایم 4 چندریان-3 مشن کے لانچ کے لیے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔' 'چندریان -3' پروگرام کے تحت، اسرو اپنے قمری ماڈیول کی مدد سے چاند کی سطح پر 'سافٹ لینڈنگ' اور چاند کی زمین پر روور کے گھومنے کا مظاہرہ کرکے نئی سرحدیں عبور کرنے جا رہا ہے۔ ایل وی ایم 3 ایم 4 راکٹ اسرو کے اہم مشن 'چندریان-3' کو چاند تک لے جائے گا۔ اس راکٹ کو پہلے جی ایس ایل وی ایم کے 3 کہا جاتا تھا۔ خلائی سائنسدان بھاری سامان لے جانے کی صلاحیت کی وجہ سے اسے 'فیٹ بوائے' بھی کہتے ہیں۔

اسرو کا 'سافٹ لینڈنگ' منصوبہ: اسرو نے اگست کے آخر میں 'چندریان-3' کی 'سافٹ لینڈنگ' کا منصوبہ بنایا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ یہ مشن مستقبل کے خلائی مشنوں کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔ چندریان -3 مشن جس میں ایک مقامی پروپلشن ماڈیول، لینڈر ماڈیول اور ایک روور شامل ہے، اس کا مقصد انٹر پلینیٹری مشنز کے لیے درکار نئی ٹیکنالوجیز کو تیار کرنا اور اس کا مظاہرہ کرنا ہے۔ یہ مشن ایل وی ایم 3 کی چوتھی پرواز ہے، جس کا مقصد 'چندریان-3' کو جیو سنکرونس مدار میں لانچ کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: Countdown for Chandrayaan 3 مشن چندریان تھری کا کاؤنٹ ڈاؤن شروع

سری ہری کوٹا میں لانچ کی مشق: تیسرے قمری مشن کے ذریعے، اسرو کے سائنسدانوں کا مقصد مختلف صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا ہے، جن میں چاند کے مدار تک پہنچنا، لینڈر کا استعمال کرتے ہوئے چاند کی سطح پر 'سافٹ لینڈنگ' کرنا اور چاند کی سطح کو اسکین کرنا شامل ہے۔ مطالعہ کرنے کے لیے لینڈر سے روور کا نکلنا اور پھر اس کا چاند کی سطح پر گھومنا شامل ہے۔ منگل کو سری ہری کوٹا میں لانچ کی پوری تیاری اور عمل کو دیکھنے کے لیے ایک 'لانچ ڈرل' ہوا، جو 24 گھنٹے سے زیادہ جاری رہا۔

مزید پڑھیں: ISRO Successfully Tested Cryogenic Engine اسرو نے اپنے مون مشن راکٹ کے انجن کا کامیاب تجربہ کیا

کامیاب لانچ کا بے صبری سے انتظار: تیسرے قمری مشن کے ساتھ اسرو کا مقصد چاند کی سطح پر 'سافٹ لینڈنگ' میں مہارت حاصل کرنا ہے۔ اسرو کے سائنسدان تیسرے قمری مشن 'چندریان-3' کے کامیاب لانچ کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ چندریان پروگرام کا تصور حکومت ہند نے پیش کیا تھا اور اس کا باضابطہ اعلان 15 اگست 2003 کو اس وقت کے وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی نے کیا تھا۔ اس کے بعد سائنسدانوں کی محنت رنگ لائی جب 22 اکتوبر 2008 کو پہلا مشن 'چندریان-1' اسرو کے قابل اعتماد PSLV-C11 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا۔

چندریان -3 کی آج لانچنگ
چندریان -3 کی آج لانچنگ

مشن چندریان 2 کی ناکامی: پہلے مشن کی کامیابی سے حوصلہ پا کر اسرو نے 'چندریان-2' کو ایک پیچیدہ مشن کے طور پر شروع کیا تھا۔ اس میں چاند کے جنوبی قطب کو تلاش کرنے کے لیے 'آربیٹر'، 'لینڈر' (وکرم) اور 'روور' (پرگیان) بھیجا گیا۔ چندریان-2 مشن کو 22 جولائی 2019 کو پرواز کرنے کے بعد اسی سال 20 اگست کو چاند کے مدار میں کامیابی کے ساتھ پہنچایا گیا۔ خلائی جہاز کی ہر حرکت درست تھی اور 'لینڈر' چاند کی سطح پر اترنے کی تیاری میں 'آربیٹر' سے کامیابی کے ساتھ الگ ہو گیا۔ لیکن 100 کلومیٹر کی اونچائی پر چاند کے گرد چکر لگانے کے بعد، 'لینڈر' کا چاند کی سطح کی طرف اترنے کی منصوبہ بندی کے مطابق تھا اور 2.1 کلومیٹر کی اونچائی تک سب نارمل تھا۔ تاہم، یہ مشن اچانک اس وقت ختم ہو گیا جب سائنسدانوں کا 'وکرم' سے رابطہ ٹوٹ گیا۔

'چندریان-2' مشن چاند کی سطح پر مطلوبہ 'سافٹ لینڈنگ' کرنے میں ناکام رہا، جس سے اسرو کی ٹیم کو تھوڑی مایوس ہوئی۔ اس وقت، وزیر اعظم نریندر مودی، جو اسرو ہیڈ کوارٹر میں سائنسی کامیابی کو دیکھنے کے لیے موجود تھے، انہوں مشن کی ناکامی پر اس وقت کے اسرو کے سربراہ کو تسلی دی۔ بہرحال ہار نہ مانتے ہوئے اسرو اب چندریان 3 لانچ کر رہا ہے۔ چندریان تھری مشن میں کام کر رہے ماہر فلکیات نے اس مشن کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے دنیا کے کئی ملک نئی دہلی سے رابطہ کر رہے ہیں اور بھارت کے ساتھ اس شعبے میں کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔

سری ہری کوٹا: بھارتی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) نے تصدیق کی ہے کہ خلائی جہاز جی ایس ایل وی مارک 3 (ایل وی ایم 3) نے چندریان 3 کو کامیابی کے ساتھ مدار میں چھوڑ دیا ہے۔ اسرو کے سائنسدانوں نے سیٹلائٹ کو لانچ کرنے والی گاڑی سے کامیاب علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیٹلائٹ کو اب چاند پر اپنا سفر شروع کرنے کے لیے مطلوبہ مدار میں داخل کر دیا گیا ہے۔ بھارت کا تیسرا چاند مشن چندریان -3 جمعہ کو دوپہر 2.35 بجے آندھرا پردیش میں ستیش دھون اسپیس سینٹر سری ہری کوٹا کے شار رینج سے لانچ کیا گیا۔ لانچ کو کامیاب قرار دیتے ہوئے اسرو کے چیئرمین نے اسرو فیملی کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

  • #WATCH | Indian Space Research Organisation (ISRO) launches #Chandrayaan-3 Moon mission from Satish Dhawan Space Centre in Sriharikota.

    Chandrayaan-3 is equipped with a lander, a rover and a propulsion module. pic.twitter.com/KwqzTLglnK

    — ANI (@ANI) July 14, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اسرو کے سائنسدانوں کے علاوہ چندریان-3 کے لانچ کے موقع پر مرکزی سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ موجود تھے۔ انھوں نے چندریان -3 کے کامیاب لانچ کے لیے اسرو کے چیئرمین ایس سومانتھ اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی تیسرے قمری مشن چندریان -3 کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیے جانے کے بعد ٹویٹ کرکے کہا کہ چندریان -3 بھارت کی خلائی مشن میں ایک نیا باب لکھتا ہے۔ یہ ہر بھارتی کے خوابوں اور عزائم کو آگے بڑھاتا ہے۔ یہ اہم کامیابی ہمارے سائنسدانوں کی انتھک لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ میں ان کے جذبے اور ذہانت کو سلام کرتا ہوں۔ قابل ذکر ہے کہ خلائی جہاز کے لیے زمین سے چاند تک کے سفر میں تقریباً ایک ماہ لگنے کا تخمینہ ہے اور لینڈنگ 23 اگست کو متوقع ہے۔ چاند پر ایک دن زمین کے 14 دنوں کے برابر ہے۔

اس سے قبل انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے کہا تھا کہ ملک کے تیسرے قمری مشن 'چندریان-3' کے آغاز کے لیے 25.30 گھنٹے کی الٹی گنتی جمعرات کو یہاں خلائی مرکز میں شروع ہوئی۔ یہ مشن 2.35 بجے لانچ ہو جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ 'چندریان-3' مشن 'چندر مشن' سال 2019 کے 'چندریان-2' کا فالو اپ مشن ہے۔ بھارت کے اس تیسرے قمری مشن میں بھی خلائی سائنسدانوں کا مقصد چاند کی سطح پر لینڈر کی 'سافٹ لینڈنگ' ہے۔ 'چندریان-2' مشن کے دوران آخری لمحات میں، لینڈر 'وکرم' راستے سے بھٹکنے کی وجہ سے 'سافٹ لینڈنگ' کرنے میں ناکام ہو گیا تھا۔ اگر یہ مشن کامیاب ہوتا ہے تو بھارت امریکہ، چین اور سابق سوویت یونین جیسے ممالک کے کلب میں شامل ہو جائے گا جو ایسا کارنامہ سرانجام دے چکے ہیں۔

اسرو نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، 'جمعرات کی دوپہر 2.35 بجے ایل وی ایم 3 ایم 4 چندریان-3 مشن کے لانچ کے لیے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔' 'چندریان -3' پروگرام کے تحت، اسرو اپنے قمری ماڈیول کی مدد سے چاند کی سطح پر 'سافٹ لینڈنگ' اور چاند کی زمین پر روور کے گھومنے کا مظاہرہ کرکے نئی سرحدیں عبور کرنے جا رہا ہے۔ ایل وی ایم 3 ایم 4 راکٹ اسرو کے اہم مشن 'چندریان-3' کو چاند تک لے جائے گا۔ اس راکٹ کو پہلے جی ایس ایل وی ایم کے 3 کہا جاتا تھا۔ خلائی سائنسدان بھاری سامان لے جانے کی صلاحیت کی وجہ سے اسے 'فیٹ بوائے' بھی کہتے ہیں۔

اسرو کا 'سافٹ لینڈنگ' منصوبہ: اسرو نے اگست کے آخر میں 'چندریان-3' کی 'سافٹ لینڈنگ' کا منصوبہ بنایا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ یہ مشن مستقبل کے خلائی مشنوں کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔ چندریان -3 مشن جس میں ایک مقامی پروپلشن ماڈیول، لینڈر ماڈیول اور ایک روور شامل ہے، اس کا مقصد انٹر پلینیٹری مشنز کے لیے درکار نئی ٹیکنالوجیز کو تیار کرنا اور اس کا مظاہرہ کرنا ہے۔ یہ مشن ایل وی ایم 3 کی چوتھی پرواز ہے، جس کا مقصد 'چندریان-3' کو جیو سنکرونس مدار میں لانچ کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: Countdown for Chandrayaan 3 مشن چندریان تھری کا کاؤنٹ ڈاؤن شروع

سری ہری کوٹا میں لانچ کی مشق: تیسرے قمری مشن کے ذریعے، اسرو کے سائنسدانوں کا مقصد مختلف صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا ہے، جن میں چاند کے مدار تک پہنچنا، لینڈر کا استعمال کرتے ہوئے چاند کی سطح پر 'سافٹ لینڈنگ' کرنا اور چاند کی سطح کو اسکین کرنا شامل ہے۔ مطالعہ کرنے کے لیے لینڈر سے روور کا نکلنا اور پھر اس کا چاند کی سطح پر گھومنا شامل ہے۔ منگل کو سری ہری کوٹا میں لانچ کی پوری تیاری اور عمل کو دیکھنے کے لیے ایک 'لانچ ڈرل' ہوا، جو 24 گھنٹے سے زیادہ جاری رہا۔

مزید پڑھیں: ISRO Successfully Tested Cryogenic Engine اسرو نے اپنے مون مشن راکٹ کے انجن کا کامیاب تجربہ کیا

کامیاب لانچ کا بے صبری سے انتظار: تیسرے قمری مشن کے ساتھ اسرو کا مقصد چاند کی سطح پر 'سافٹ لینڈنگ' میں مہارت حاصل کرنا ہے۔ اسرو کے سائنسدان تیسرے قمری مشن 'چندریان-3' کے کامیاب لانچ کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ چندریان پروگرام کا تصور حکومت ہند نے پیش کیا تھا اور اس کا باضابطہ اعلان 15 اگست 2003 کو اس وقت کے وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی نے کیا تھا۔ اس کے بعد سائنسدانوں کی محنت رنگ لائی جب 22 اکتوبر 2008 کو پہلا مشن 'چندریان-1' اسرو کے قابل اعتماد PSLV-C11 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا۔

چندریان -3 کی آج لانچنگ
چندریان -3 کی آج لانچنگ

مشن چندریان 2 کی ناکامی: پہلے مشن کی کامیابی سے حوصلہ پا کر اسرو نے 'چندریان-2' کو ایک پیچیدہ مشن کے طور پر شروع کیا تھا۔ اس میں چاند کے جنوبی قطب کو تلاش کرنے کے لیے 'آربیٹر'، 'لینڈر' (وکرم) اور 'روور' (پرگیان) بھیجا گیا۔ چندریان-2 مشن کو 22 جولائی 2019 کو پرواز کرنے کے بعد اسی سال 20 اگست کو چاند کے مدار میں کامیابی کے ساتھ پہنچایا گیا۔ خلائی جہاز کی ہر حرکت درست تھی اور 'لینڈر' چاند کی سطح پر اترنے کی تیاری میں 'آربیٹر' سے کامیابی کے ساتھ الگ ہو گیا۔ لیکن 100 کلومیٹر کی اونچائی پر چاند کے گرد چکر لگانے کے بعد، 'لینڈر' کا چاند کی سطح کی طرف اترنے کی منصوبہ بندی کے مطابق تھا اور 2.1 کلومیٹر کی اونچائی تک سب نارمل تھا۔ تاہم، یہ مشن اچانک اس وقت ختم ہو گیا جب سائنسدانوں کا 'وکرم' سے رابطہ ٹوٹ گیا۔

'چندریان-2' مشن چاند کی سطح پر مطلوبہ 'سافٹ لینڈنگ' کرنے میں ناکام رہا، جس سے اسرو کی ٹیم کو تھوڑی مایوس ہوئی۔ اس وقت، وزیر اعظم نریندر مودی، جو اسرو ہیڈ کوارٹر میں سائنسی کامیابی کو دیکھنے کے لیے موجود تھے، انہوں مشن کی ناکامی پر اس وقت کے اسرو کے سربراہ کو تسلی دی۔ بہرحال ہار نہ مانتے ہوئے اسرو اب چندریان 3 لانچ کر رہا ہے۔ چندریان تھری مشن میں کام کر رہے ماہر فلکیات نے اس مشن کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے دنیا کے کئی ملک نئی دہلی سے رابطہ کر رہے ہیں اور بھارت کے ساتھ اس شعبے میں کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔

Last Updated : Jul 14, 2023, 3:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.