نئی دہلی: ایک نئے سروے میں مارک زکربرگ کی قیادت فیس بک کے لیے تشویشناک رحجان کا انکشاف کیا ہے، مذکورہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو استعمال کرنے والے نوجوانوں کی تعداد 2014-15 میں 71 فیصد سے کم ہو کر اب 32 فیصد رہ گیا ہے۔ پیو ریسرچ سینٹر نے اس سلسلے میں 13 سے 17 برس کے امریکی نوجوانوں سے بات کی ہے۔ سروت میں پایا گیا کہ چینی شارٹ ویڈیو پلیٹ فارم TikTok نے مقبولیت میں زبردست اضافہ کیا ہے اور اب نوجوانوں کے لیے انسٹاگرام، فیس بک اور اسنیپ چیٹ کے علاوہ ایک سرفہرست سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے۔ Facebook sees massive drop in teen usage in last 7 years
تقریباً 67 فیصد نوجوانوں کا کہنا ہے کہ وہ TikTok استعمال کرتے ہیں، جبکہ تمام زمرے کے نوجوانوں میں سے 16 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ اسے مسلسل استعمال کرتے ہیں۔ وہیں گوگل کی ملکیت والا یوٹیوب 2022 میں نوجوانوں کے لیے سرفہرست ہے۔ 95 فیصد نوجوان اسے استعمال کرتے ہیں۔ اس کے بعد ٹک ٹاک اور پھر انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ کا نمبر آتا ہے۔ 10 میں سے چھ نوجوان اسے استعمال کرتے ہیں۔
پیو ریسرچ سینٹر کے سروے سے پتہ چلا ہے کہ فیس بک کا 32 فیصد کے ساتھ بہت چھوٹا حصہ ہے، اس کے بعد ٹویٹر، ٹویچ، واٹس ایپ، ریڈٹ اور ٹمبلر ہیں۔
یہ ایک سب سے بڑی وجہ ہے جس کی وجہ سے میٹا کے بانی اور سی ای او مارک زکربرگ نے اپنے پلیٹ فارم کو ٹِک ٹاک اور انسٹاگرام ریلز کی طرح بنانے میں اپنی توانائی صرف کی ہے۔ اس تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ نوجوان سب سے اوپر پانچ آن لائن پلیٹ فارمز (یوٹیوب، ٹک ٹاک، انسٹاگرام، اسنیپ چیٹ اور فیس بک) پر جاتے ہیں۔
Snapchat یا TikTok استعمال کرنے والے امریکہ میں ایک چوتھائی بوجوان کا کہنا ہے کہ وہ یہ ایپس تقریباً مسلسل استعمال کرتے ہیں، اور یوٹیوب کے نوجوان صارفین کا پانچواں حصہ بھی یہی کہتے ہیں۔ جب مجموعی طور 19 فیصد نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ تقریباً مسلسل یوٹیوب استعمال کرتے ہیں، 16 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ TikTok اور 15 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ اسنیپ چیٹ استعمال کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: