ETV Bharat / science-and-technology

ایک چوتھائی صارفین ایپس کو مائکروفون اور ویب کیم تک رسائی کی اجازت دیتے ہیں

author img

By

Published : Apr 6, 2021, 1:01 PM IST

Updated : Apr 6, 2021, 2:57 PM IST

سائبرسیکورٹی فرم کیسپرسکی کی جانب سے کیے گئے مطالعے کے مطابق تقریبا 10 میں سے چھ لوگوں کو یہ خدشہ ہے کہ بغیر ان کی جانکاری کے کوئی انہیں اپنے ویب کیمرے کے ذریعہ دیکھ تو نہیں رہا ہے۔وہیں 60 فیصد لوگوں کو اس بات کی فکر ہے کہ کوئی خطرناک سافٹ وئیر کا استعمال کرکے ان کے ویب کیمرے تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔

ایک چوتھائی صارفین ایپس کو مائکروفون اور ویب کیم تک رسائی کی اجازت دیتے ہیں
ایک چوتھائی صارفین ایپس کو مائکروفون اور ویب کیم تک رسائی کی اجازت دیتے ہیں

15 ہزار لوگوں پر مشتمل ایک عالمی مطالعہ کے مطابق ایک چوتھائی آن لائن صارفین انجانے میں بہت سارے ایپس کو اپنے ویب کیمرے یا مائکروفون تک رسائی کی اجازت دیتے ہیں۔تاہم ویب کمیرے کی سکیورٹی کے حوالے سے مجموعی طور پر آگاہی پھیلائی جارہی ہے۔

سائبرسیکورٹی فرم کیسپرسکی کی جانب سے کیے گئے مطالعے کے مطابق تقریبا 10 میں سے چھ لوگوں کو یہ خدشہ ہے کہ بغیر ان کی جانکاری کے کوئی انہیں اپنے ویب کیمرے کے ذریعہ دیکھ تو نہیں رہا ہے۔وہیں 60 فیصد لوگوں کو اس بات کی فکر ہے کہ کوئی خطرناک سافٹ وئیر کا استعمال کرکے ان کے ویب کیمرے تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔

لیکن یہ نتائج ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب وبائی امراض کے درمیان ویڈیو کانفرنسنگ جیسے پلیٹ فارمز کا زیادہ استعمال ہورہا ہے۔ہمیں معلوم ہے کہ گزشتہ برس ان ٹیکنالوجیز اور ایپس کی وجہ سے ہی ہمیں اپنے کام اور تفریحی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملی ہے۔لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کی رضامندی کے بعد ہی یہ ایپس آپ کے مائکروفون اور کیمرہ تک رسائی حاصل کرپاتے ہیں۔

کیسپرسکی ریسرچ کے مطابق ان ٹولز نے سب کو اچانک سے ڈیجیٹائزیشن یا ڈیجیٹل ٹرانزیشن کے دور میں لا دیا ہے، جس کے نتیجے میں 25 سے 34 سال کی عمر کے 27 فیصد افراد ہمیشہ ویب کیمرے اور مائکروفون کی رسائی کی اجازت دیتے ہیں۔جبکہ زیادہ عمر کے لوگوں کے درمیان ایسا کوئی اعداد و شمار نظر نہیں آیا ہے۔حالانکہ 55 اور اس سے زیادہ عمر کے 38 فیصد لوگ کبھی بھی ایپس اور خدمات کو اس طرح کی رسائی کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔

کیسپرسکی کے کنزیومر پروڈکٹ مارکیٹنگ کی ہیڈ مرینا ٹیٹووا نے اپنے بیان میں کہا کہ بہت سارے لوگ ویب کیم کے استعمال اور سائبر سیکیورٹی کے عمل سے متعلق سیکیورٹی پروٹوکول سے واقف نہیں ہیں۔ تاہم ہم نے جو اب مشاہدہ کیا ہے اس سے معلوم پڑتا ہے کہ آن لائن سیکورٹی کے حوالے سے بیداری نظر آرہی ہے، جو مثبت چیز ہے۔اس سے صارفین میں محتاط رہنے کے اخلاق پیدا ہوں گے، جیسے احتیاطی اقدام اٹھانا اورویڈیو اور مائکروفون کی رسائی کی اجازت دینے سے پہلے ایپ کے نوٹیفیکشن پڑھنا۔

آج کے جدید ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ احتیاط برتنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم ایپس اور دیگر خدمات کو استعمال کرنے سے پہلے ان کے بارے میں دھیان سے پڑھیں اور اس بات پر غور کریں کہ وہ کن کن چیزوں کی اجازت مانگ رہے ہیں۔

مثال کے طور پر اگر ویڈیو کالنگ ایپ آپ سے کیمرے استعمال کرنے کی اجازت مانگتا ہے تو وہ بات سمجھ آتی ہے، لیکن اگر کوئی ایسا ایپ بغیر کسی متعلقہ وجوہات کے آپ کے مائکروفون تک رسائی کی اجازت مانگتا ہے تو اس سے بہتر ہے کہ آپ اس کی جانچ پڑتال کریں اور ان کے نوٹیفیکشن کو ٹھیک سے پڑھیں۔

صارفین ویب کیمرہ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے آپ کو محفوظ محسوس کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھاتے ہیں۔ کاسپرسکی کے ذریعہ تجویز کردہ کچھ اقدامات میں سب سے آسان طریقہ کار یہ ہے کہ جب آپ ویب کیمرہ کا استعمال نہیں کر رہے ہوں تب آپ ویب کیمرہ کوور کا استعمال کرے، جو آپ کو ذہنی سکون کے ساتھ آپ کو جدید تحفظ بھی فراہم کرے گا۔

15 ہزار لوگوں پر مشتمل ایک عالمی مطالعہ کے مطابق ایک چوتھائی آن لائن صارفین انجانے میں بہت سارے ایپس کو اپنے ویب کیمرے یا مائکروفون تک رسائی کی اجازت دیتے ہیں۔تاہم ویب کمیرے کی سکیورٹی کے حوالے سے مجموعی طور پر آگاہی پھیلائی جارہی ہے۔

سائبرسیکورٹی فرم کیسپرسکی کی جانب سے کیے گئے مطالعے کے مطابق تقریبا 10 میں سے چھ لوگوں کو یہ خدشہ ہے کہ بغیر ان کی جانکاری کے کوئی انہیں اپنے ویب کیمرے کے ذریعہ دیکھ تو نہیں رہا ہے۔وہیں 60 فیصد لوگوں کو اس بات کی فکر ہے کہ کوئی خطرناک سافٹ وئیر کا استعمال کرکے ان کے ویب کیمرے تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔

لیکن یہ نتائج ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب وبائی امراض کے درمیان ویڈیو کانفرنسنگ جیسے پلیٹ فارمز کا زیادہ استعمال ہورہا ہے۔ہمیں معلوم ہے کہ گزشتہ برس ان ٹیکنالوجیز اور ایپس کی وجہ سے ہی ہمیں اپنے کام اور تفریحی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملی ہے۔لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کی رضامندی کے بعد ہی یہ ایپس آپ کے مائکروفون اور کیمرہ تک رسائی حاصل کرپاتے ہیں۔

کیسپرسکی ریسرچ کے مطابق ان ٹولز نے سب کو اچانک سے ڈیجیٹائزیشن یا ڈیجیٹل ٹرانزیشن کے دور میں لا دیا ہے، جس کے نتیجے میں 25 سے 34 سال کی عمر کے 27 فیصد افراد ہمیشہ ویب کیمرے اور مائکروفون کی رسائی کی اجازت دیتے ہیں۔جبکہ زیادہ عمر کے لوگوں کے درمیان ایسا کوئی اعداد و شمار نظر نہیں آیا ہے۔حالانکہ 55 اور اس سے زیادہ عمر کے 38 فیصد لوگ کبھی بھی ایپس اور خدمات کو اس طرح کی رسائی کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔

کیسپرسکی کے کنزیومر پروڈکٹ مارکیٹنگ کی ہیڈ مرینا ٹیٹووا نے اپنے بیان میں کہا کہ بہت سارے لوگ ویب کیم کے استعمال اور سائبر سیکیورٹی کے عمل سے متعلق سیکیورٹی پروٹوکول سے واقف نہیں ہیں۔ تاہم ہم نے جو اب مشاہدہ کیا ہے اس سے معلوم پڑتا ہے کہ آن لائن سیکورٹی کے حوالے سے بیداری نظر آرہی ہے، جو مثبت چیز ہے۔اس سے صارفین میں محتاط رہنے کے اخلاق پیدا ہوں گے، جیسے احتیاطی اقدام اٹھانا اورویڈیو اور مائکروفون کی رسائی کی اجازت دینے سے پہلے ایپ کے نوٹیفیکشن پڑھنا۔

آج کے جدید ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ احتیاط برتنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم ایپس اور دیگر خدمات کو استعمال کرنے سے پہلے ان کے بارے میں دھیان سے پڑھیں اور اس بات پر غور کریں کہ وہ کن کن چیزوں کی اجازت مانگ رہے ہیں۔

مثال کے طور پر اگر ویڈیو کالنگ ایپ آپ سے کیمرے استعمال کرنے کی اجازت مانگتا ہے تو وہ بات سمجھ آتی ہے، لیکن اگر کوئی ایسا ایپ بغیر کسی متعلقہ وجوہات کے آپ کے مائکروفون تک رسائی کی اجازت مانگتا ہے تو اس سے بہتر ہے کہ آپ اس کی جانچ پڑتال کریں اور ان کے نوٹیفیکشن کو ٹھیک سے پڑھیں۔

صارفین ویب کیمرہ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے آپ کو محفوظ محسوس کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھاتے ہیں۔ کاسپرسکی کے ذریعہ تجویز کردہ کچھ اقدامات میں سب سے آسان طریقہ کار یہ ہے کہ جب آپ ویب کیمرہ کا استعمال نہیں کر رہے ہوں تب آپ ویب کیمرہ کوور کا استعمال کرے، جو آپ کو ذہنی سکون کے ساتھ آپ کو جدید تحفظ بھی فراہم کرے گا۔

Last Updated : Apr 6, 2021, 2:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.