نئی دہلی: الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی اور ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے مرکزی وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے ایک بار پھر واضح کیا کہ آن لائن گیمنگ سے متعلق آئی ٹی قوانین میں ترمیم کا مقصد خواتین اور بچوں سمیت تمام ڈیجیٹل شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا اور جدت کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آن لائن گیمنگ میں جدت کو فروغ دے کر اس شعبے کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہے تاہم اس میں جوئے اور سٹے بازی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ریاستی وزیر آن لائن گیمنگ سے متعلق آئی ٹی رولز (ترمیم) 2021 کے مجوزہ مسودے پر یہاں منعقد ڈیجیٹل انڈیا ڈائیلاگ میں بول رہے تھے۔ انہوں نے مکالمے کے شرکاء کو یقین دلایا کہ آن لائن گیمنگ کو شفاف بنانے کے لیے مسودے میں تجویز کردہ سیلف ریگولیٹری ادارہ مکمل طور پر خودمختار ہوگا اور اس پر حکومت یا صنعت کا کوئی کنٹرول نہیں ہوگا۔
شرکاء سے موصول ہونے والی تجاویز کے بعد وزیر مملکت نے انہیں یقین دلایا کہ حکومت ایس آر او بورڈ کی طرف سے سیلف ریگولیٹری آرگنائزیشن (ایس آر او) کے لیے تجویز کردہ فرائض کی منظوری دے گی۔ منترالیہ کے احاطے میں منعقدہ اس ڈیجیٹل انڈیا ڈائیلاگ میں گیمرز کے ساتھ ساتھ طلباء، ان کے والدین، اساتذہ اور قانون، نفسیات، سوشل میڈیا اور بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق ماہرین نے حصہ لیا۔ زیادہ تر شرکاء مجوزہ مسودے میں سیلف ریگولیٹری آرگنائزیشنز (ایس آر او) کے کام کاج اور شفافیت کے بارے میں فکر مند تھے۔
آئی ٹی کے وزیر مملکت نے کہا کہ ایس آر او ایک آزاد ادارہ ہوگا جس میں حکومت کی نمائندگی ہوگی اور گیمرز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی یکساں شرکت ہوگی۔انہوں نے کہا، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ایس آر او بورڈ کی طرف سے ایس آر او کے لیے تجویز کردہ فرائض کی حکومت کی طرف سے منظوری دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Union MoS Ramban Visit: مرکزی وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر کا دورہ رام بن
یواین آئی