پہلے ہمیں شراب ،کوکین اور دیگر منشیاتی اشیاء سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ڈاکٹروں کی ضرورت پڑتی تھی،لیکن اب موبائل کے عادی افراد کو بھی ڈاکٹروں کی مدد کی ضرورت ہے۔
ملک کا پہلاموبائل نجات سنٹر پریاگ راج کے موتی لعل نہرو اسپتال میں کھولا گیا ہے،جہاں بچے تو بچے لیکن ضعیفوں کو بھی موبائل کے نشے سے نجات دلایا جاسکتاہے۔
اس سنٹر میں روزانہ کم از کم 10 سے 15 مریض اپنا علاج کرانے کے لیے آرہے ہیں۔
اس عادت کو دوا کے ساتھ ساتھ سائیکو تھیراپی کے ذریعے بھی ٹھیک کیا جاسکتاہے۔
روزانہ نئی ٹیکنالوجی کے ایجاد ہونے سے دماغی صحت پر سیدھا اثر پڑتا ہے ۔یہ نشے تین قسم کے ہوتے ہیں۔مائل لیول، نیویر لیول اور ماڈریٹ لیول۔
آج کے دور میں موبائل کا نشہ بچوں میں زیادہ پایا جاتاہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق یہ بیماری کینسر سے بھی زیادہ خطرناک ہوتی ہے، جس کا ابھی تک کوئی علاج اور نہ ہی کوئی تکنیک کا ایجاد ہوا ہے۔