کانپور میں چوبے پور علاقے کے بکرو گاؤں میں گذشتہ 2 جولائی2020 کو آٹھ پولیس اہلکاروں کے قتل کے مرکزی ملزم وکاس دوبے کے انکاؤنٹر کے بعد ہفتے کو قتل میں ملوث مزید 50،000 روپئےکے انعامی بدمعاش نے ڈرامائی انداز میں ہتھیار ڈال دیئے۔
پولیس ذرائع نے یہاں بتایا کہ اوما کانت جو بکرو قتل کیس میں ملوث تھا ۔
آج ڈرامائی طور پر ہتھیار ڈالنے کےلئے اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ چوبے پور پولیس اسٹیشن پہنچا۔
اس دوران اس نے اپنی گردن میں پٹی باندھی ہوئی تھی اور اس میں لکھا تھا:
- میرا نام اوماکانت شکلا عرف گڈن ولد مول چندر شکلا اور میں بکرو تھانہ چوبے پورکا رہنے والا ہوں۔
- میں بکرو کیس میں وکاس دوبے کے ساتھ شامل تھا۔
- روزانہ پولیس مجھے پکڑنے کے لئے تلاش کررہی ہے، جس سے میں بہت ڈرا ہوا ہوں۔
- ہم نے جو کچھ کیا اس سے میں بہت شرمندہ ہوں ،میں خود پولیس کے سامنے پیش ہو رہا ہوں۔
- میری جان کی حفاظت کی جائے اور مجھ پر رحم کیا جائے ۔
ذرائع نے بتایا کہ جیسے ہی اوما کانت اپنی بیٹی اور بیوی کے ساتھ تھانے پہنچا تو قریب موجود پولیس اہلکار کچھ دیر اس کی شناخت نہیں کرسکے۔
پھر جب اس نے خود یہ کہنا شروع کیا کہ میں اوماکانت ہوں اور اس رات وکاس دوبے کے ساتھ واردات کو میں نے ہی انجام دیا تھا اور مجھے گرفتار کر کے میری حفاظت کرو۔
یہ سنتے ہی وہاں موجود دیگر پولیس اہلکاروں نے فوری طور پر اس کے بارے میں افسران کو آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے:شادی شدہ خاتون نے پھندہ لگا کر خودکشی کرلی
اسے تھانے کے اندر نظربند کیا گیا۔
تھانے پہنچنے پر اہلکاروں نے اس سے بات کرنے کی کوشش کی، تب اس کی اہلیہ اور بیٹی نے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگنی شروع کردی۔
موقع پر موجود پولیس انچارج نے فوری اثر سے اسے تحویل میں لے لیا اور تھانے کے اندر بیٹھ گئے اور پوچھ گچھ شروع کردی۔