ریاست اترپردیش کے ضلع پرتاپ گڑھ میں گذشتہ رات امبیکا پٹیل نامی نوجوان کے قتل کے معاملے میں پولیس نے دو ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے گیارہ معلوم افراد اور 50 نامعلوم افراد کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے
معاملہ دراصل یہ تھا کہ فتن پور کے بھجونی گاؤں کے ایک نوجوان امبیکا پرساد پٹیل کی لاش جلی ہوئی حالت میں گزشتہ رات آم کے باغ میں پائی گئی تھی۔ جب گاؤں والوں کو اس معاملے کا علم ہوا تو لوگ مشتعل ہوگئے اور موقع پر پہنچی پولیس کے اوپر پتھراو کرنے لگے جس کی وجہ سے پولیس کے کچھ جوان بھی زخمی ہوئے اور مشتعل عوام نے پولیس کی دو گاڑیاں بھی نذر آتش کر دیں۔
پولیس کے مطابق امبیکا پٹیل کو اپنے ہی محلے کی رہائشی نیتو پٹیل سے پیار تھا اور نیتو کو کچھ دن بعد یوپی پولیس میں کانسٹیبل کے عہدے پر فائز کیا گیا تھا جس کی وجہ سے اس کی پوسٹنگ کانپور میں تھی۔
پولیس کانسٹیبل بننے کے بعد نیتو نے امبیکا سے دوری اختیار کرلی، امبیکا نے نیتو کے دور ہونے کو برداشت نہیں کر سکا اور نفرت کی بنیاد پر اس نے اپنی اور نیتو کی تصویر فیس بک پر پوسٹ کردی جس کی وجہ سے امبیکا اور نیتو کی داستان کے بارے میں ان کے کنبہ کو معلوم ہوا تو تنازعہ کھڑا ہوگیا اس کے بعد ہی نیتو کے والد نے فتن پور کوتوالی میں امبیکا کے خلاف بدسلوکی کرنے کا مقدمہ درج کرایا جس کے بعد پولیس نے امبیکا پٹیل کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے یکم اپریل کو امبیکا پٹیل کو پیرول پر ضمانت ملنے سے وہ گھر آگیا تھا لیکن گذشتہ رات اس کو باندھ کر زندہ جلا دیا گیا تھا۔
ایس پی ابھیشیک سنگھ نے قتل میں ملوث دو ملزم ہری شنکر پٹیل، سبھم پٹیل کو گرفتار کرلیا ہے اور 11معلوم افراد سمیت 50 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ گاؤں میں گاؤں میں پولیس کی کافی تعداد کو بھی تعینات کردیا گیا ہے، ایس پی نے دیگر ملزمین کی جلد ہی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی ہے۔