مدھیہ پردیش کے اجین کے پرانے شہر میں گزشتہ دو دنوں میں مبینہ طور سے زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر گیارہ ہو گئی ہے۔ اس معاملے میں انتظامیہ نے کچھ مشتبہ لوگوں کو حراست میں لیا ہے جن پر قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
سرکاری اطلاع کے مطابق ضلع کلکٹر اشیش سنگھ نے بتایا ہے کہ گزشتہ دو دنوں میں مبینہ طور سے 'ڈینیچرڈ اسپرٹ' پینے سے اب تک مجموعی طورسے گیارہ لوگوں کی مشتبہ حالت میں موت ہو چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد بسرا جانچ کے لئے ساگر لیباریٹری میں آج ہی بھیجا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: معقول قیمت نہ ملنے سے اخروٹ کے کاشتکار پریشان حال
کلکٹر مسٹر سنگھ نے بتایا کہ وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کی ہدایت پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ ابتدائی جانچ میں دو۔تین مشتبہ لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں، ان کے خلاف راسوکا کے تحت کارروائی کی جارہی ہے۔
جانچ میں کچھ دوا اسٹورس کے نام بھی سامنے آئے ہیں جن کے اسٹاک کے تصدیق کی جارہی ہے۔ دوا بازار میں واقع ایک میڈیکل دکان میں مقررہ مقدار سے زیادہ اسپرٹ پائے جانے پر اسے سیل کردیا گیا ہے۔