اہل خانہ کا الزام ہے کہ 'دلہن کی اچانک موت ہونے کے بعد بھی پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس لیے سیکڑوں عورتوں نے سی او کے دفتر کے باہر نعرے بازی کی۔'
احتجاجی مظاہرے میں شامل خواتین نے جلد کارروائی کا مطالبہ کیا۔
زبردست ہنگامہ کے بعد پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی اور ہلاک شدہ دلہن کے شوہر سمیت ساس اور خسر کو بھی دلہن کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
ہلاک ہونے والی عورت کے اہل خانہ نے سسرال والوں پر گلا گھونٹ کر جان سے مار دینے کا الزام لگایا ہے۔