ETV Bharat / jagte-raho

سہارنپور: گمشدہ نوجوان کی لاش برآمد ہونے سے گاؤں والوں کا احتجاج

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارن پور کے گاؤں بھائلہ میں 15 دسمبر 2020 سے غائب نوجوان کی لاش 19دسمبر 2020 کو گاؤں کے ہی گنے کے کھیت میں لاش برآمد ہونے سے گاؤں میں غم کا ماحول چھا گیا۔

missing minor boy found dead in saharanpur
گمشدہ نوجوان کی لاش برامد ہونے سے گاؤں والوں کا احتجاج
author img

By

Published : Dec 24, 2020, 5:21 PM IST

گمشدہ نوجوان کی لاش برآمد ہونے پر گاؤں والوں نے پولیس انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام لگایا ہے۔

گاؤں کے ناراض افراد پولیس سے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گاؤں نے شاہراہ پر جام لگا دیا ہے، جس کی وجہ سےنقل و حرکت میں زبردست مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

اطلاع مل تے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور وہاں پر موجود لوگوں کو سمجھا نے کوشش کرنے کی مگر وہاں پر موجود لوگوں نے پولیس کوئی بات نہی سنی اور ہنگامہ آرائی کرتے رہے۔

اطلاعات کے مطابق بھائلہ گاؤں میں گزشتہ 15دسمبر2020 کو معصوم کارتک دوپہر کا کھانا کھاکر گھر سے نکلا تھا جب شام تک وہ گھر واپس نہیں آیا تو اس کی تلاش شروع کر دی گئی تاہم اس کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

اہل خانہ نے دیوبند تھانہ میں گمشدگی کی تحریر دی مگر چار روز تک اسکا پتہ نہیں چل سکا ۔

اس کے بعد 19 دسمبر 2020 کو کارتک کی برہنہ لاش میں ایک کھیت سے برآمد ہوئی۔

لاش کی شناخت مٹانے کے لئے اس کو جلایا گیا تھا۔

اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی تھی اور لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔

گاؤں کے باشندوں نے اس وقت بھی ہنگامہ آرائی کی تھی۔

گمشدہ نوجوان کی لاش برامد ہونے سے گاؤں والوں کا احتجاج

آج صبح ایک مرتبہ پھر قتل کا انکشاف نہ ہونے سے اہل خانہ اور گاؤں کے باشندوں نے دیوبند گنگوہ روڑ پر جام لگادیا ۔

گاؤں کے باشندوں کا الزام ہے کہ پولیس نے ابھی تک کوئی مثبت کارروائی نہی کی ہے بلکہ گاؤں کے جو سیدھے سادے لڑکے ہیں ان کو اٹھا کر پریشان کررہی ہے۔

گاؤں کے باشندوں کا یہ بھی الزام ھے کہ جب اس سلسلے میں ریاستی وزیر سریش رانا سے مدد کی اپیل کی گئی تو انہوں نے کہا کہ میں نہی جانتا کے بھائلہ گاؤں کہاں پر ھے۔

روڑ پر مردوں کے ساتھ خواتین بھی احتجاج کر رہی ہیں اور ان کا مطالبہ ھے کہ جب تک وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ موقع پر آئیں گے تو وہ جام نہی کھولیں گے۔

حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے بڑی تعداد میں پولس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔

گمشدہ نوجوان کی لاش برآمد ہونے پر گاؤں والوں نے پولیس انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام لگایا ہے۔

گاؤں کے ناراض افراد پولیس سے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گاؤں نے شاہراہ پر جام لگا دیا ہے، جس کی وجہ سےنقل و حرکت میں زبردست مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

اطلاع مل تے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور وہاں پر موجود لوگوں کو سمجھا نے کوشش کرنے کی مگر وہاں پر موجود لوگوں نے پولیس کوئی بات نہی سنی اور ہنگامہ آرائی کرتے رہے۔

اطلاعات کے مطابق بھائلہ گاؤں میں گزشتہ 15دسمبر2020 کو معصوم کارتک دوپہر کا کھانا کھاکر گھر سے نکلا تھا جب شام تک وہ گھر واپس نہیں آیا تو اس کی تلاش شروع کر دی گئی تاہم اس کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

اہل خانہ نے دیوبند تھانہ میں گمشدگی کی تحریر دی مگر چار روز تک اسکا پتہ نہیں چل سکا ۔

اس کے بعد 19 دسمبر 2020 کو کارتک کی برہنہ لاش میں ایک کھیت سے برآمد ہوئی۔

لاش کی شناخت مٹانے کے لئے اس کو جلایا گیا تھا۔

اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی تھی اور لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔

گاؤں کے باشندوں نے اس وقت بھی ہنگامہ آرائی کی تھی۔

گمشدہ نوجوان کی لاش برامد ہونے سے گاؤں والوں کا احتجاج

آج صبح ایک مرتبہ پھر قتل کا انکشاف نہ ہونے سے اہل خانہ اور گاؤں کے باشندوں نے دیوبند گنگوہ روڑ پر جام لگادیا ۔

گاؤں کے باشندوں کا الزام ہے کہ پولیس نے ابھی تک کوئی مثبت کارروائی نہی کی ہے بلکہ گاؤں کے جو سیدھے سادے لڑکے ہیں ان کو اٹھا کر پریشان کررہی ہے۔

گاؤں کے باشندوں کا یہ بھی الزام ھے کہ جب اس سلسلے میں ریاستی وزیر سریش رانا سے مدد کی اپیل کی گئی تو انہوں نے کہا کہ میں نہی جانتا کے بھائلہ گاؤں کہاں پر ھے۔

روڑ پر مردوں کے ساتھ خواتین بھی احتجاج کر رہی ہیں اور ان کا مطالبہ ھے کہ جب تک وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ موقع پر آئیں گے تو وہ جام نہی کھولیں گے۔

حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے بڑی تعداد میں پولس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.