ETV Bharat / jagte-raho

رنجیت بچّن قتل معاملہ: تین افراد گرفتار

اُتر پردیش کے دارالحکومت لکھنئو میں ہندو مہا سبھا کے رہنما رنجیت بچّن کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس پر قاتلوں کو جلد گرفتار کرنے کا دباؤ تھا۔

author img

By

Published : Feb 6, 2020, 9:09 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 11:01 AM IST

رنجیت بچّن کے قاتل گرفتار
رنجیت بچّن کے قاتل گرفتار

رنجیت بچن کے قتل کے تعلق سے لکھنئو پولیس کمشنر سُجیت پانڈے نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ 'رنجیت بچّن قتل کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا، جس میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

لکھنئو پولیس کمشنر سُجیت پانڈے، ویڈیو

واضح رہے کہ رنجیت کی دوسری بیوی اسمرتی، اس کا دوست دیپندر اور ایک دیگر زخص کو گرفتا کیا ہے جبکہ شوٹر فی الحال پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔

جس وقت رنجیت بچّن کا قتل ہوا اس وقت کئی ہندو وادی رہنماؤں کا بیان آیا تھا کہ اس قتل میں مسلم شدت پسندوں کا ہاتھ ہے، اب جب کہ قتل کا خلاصہ ہو جس میں اس کی دوسری بیوی اسمرتی شامل ہے۔

پولیس نے بتایا کہ رنجیت بچن اور ان کی بیوی کے درمیان لڑائی جھگڑے ہوتے رہتے تھے جس کے سبب گورکھپور میں رنجیت کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔

رنجیت اور اسمرتی کا معاملہ سنہ 2016 سے فیملی کورٹ میں چل رہا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایڈیشنل کمشنر نوین اروڑہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'آدتیہ شریواستو نامی شخص نے فون پر خبر دی کہ وہ اپنے بھائی کے ساتھ صبح ٹہلنے گئے تھے جہاں پر ایک شخص شال اوڑھے پیچھے سے روک کر پستول لگا کر دونوں سے موبائیل چھین کر گولی چلا دی۔

قابل ذکر ہے کہ رنجیت بچّن پہلے سماجوادی پارٹی میں تھے اور سنہ 2002 سے سنہ 2009 کے درمیان پورے بھارت میں سائیکل یاترا میں بھی شامل تھے، جس کے لیے انہیں اعزاز سے نوازا بھی گیا تھا۔

بعد میں رنجیت نے 'ويشو ہندو مہا سبھا' نامی تنظیم قائم کی اور اس کے قومی صدر بنے۔

نوین اروڑہ نے مزید بتایا کہ 'میاں بیوی کے درمیاں جھگڑے بھی تھے، جس کے تعلق سے گورکھپور میں مقدمہ درج ہے۔

رنجیت پر اُس کی بیوی کی بہن نے سنہ 2017 میں گورکھپور کے شاہ گنج تھانہ میں مار پیٹ اور جسنی زیادتی کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا۔

اس کے علاوہ رنجیت نے دوسری شادی اسمرتی سے کی تھی، جو ابھی گورکھپور میں رہائش پذیر ہے، رنجیت بچن قتل سے دو دن قبل ہی اسمرتی سے ملاقات کر کے گورکھپور سے واپس لکھنئو آئے تھے۔

رنجیت بچن کے قتل کے تعلق سے لکھنئو پولیس کمشنر سُجیت پانڈے نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ 'رنجیت بچّن قتل کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا، جس میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

لکھنئو پولیس کمشنر سُجیت پانڈے، ویڈیو

واضح رہے کہ رنجیت کی دوسری بیوی اسمرتی، اس کا دوست دیپندر اور ایک دیگر زخص کو گرفتا کیا ہے جبکہ شوٹر فی الحال پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔

جس وقت رنجیت بچّن کا قتل ہوا اس وقت کئی ہندو وادی رہنماؤں کا بیان آیا تھا کہ اس قتل میں مسلم شدت پسندوں کا ہاتھ ہے، اب جب کہ قتل کا خلاصہ ہو جس میں اس کی دوسری بیوی اسمرتی شامل ہے۔

پولیس نے بتایا کہ رنجیت بچن اور ان کی بیوی کے درمیان لڑائی جھگڑے ہوتے رہتے تھے جس کے سبب گورکھپور میں رنجیت کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔

رنجیت اور اسمرتی کا معاملہ سنہ 2016 سے فیملی کورٹ میں چل رہا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایڈیشنل کمشنر نوین اروڑہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'آدتیہ شریواستو نامی شخص نے فون پر خبر دی کہ وہ اپنے بھائی کے ساتھ صبح ٹہلنے گئے تھے جہاں پر ایک شخص شال اوڑھے پیچھے سے روک کر پستول لگا کر دونوں سے موبائیل چھین کر گولی چلا دی۔

قابل ذکر ہے کہ رنجیت بچّن پہلے سماجوادی پارٹی میں تھے اور سنہ 2002 سے سنہ 2009 کے درمیان پورے بھارت میں سائیکل یاترا میں بھی شامل تھے، جس کے لیے انہیں اعزاز سے نوازا بھی گیا تھا۔

بعد میں رنجیت نے 'ويشو ہندو مہا سبھا' نامی تنظیم قائم کی اور اس کے قومی صدر بنے۔

نوین اروڑہ نے مزید بتایا کہ 'میاں بیوی کے درمیاں جھگڑے بھی تھے، جس کے تعلق سے گورکھپور میں مقدمہ درج ہے۔

رنجیت پر اُس کی بیوی کی بہن نے سنہ 2017 میں گورکھپور کے شاہ گنج تھانہ میں مار پیٹ اور جسنی زیادتی کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا۔

اس کے علاوہ رنجیت نے دوسری شادی اسمرتی سے کی تھی، جو ابھی گورکھپور میں رہائش پذیر ہے، رنجیت بچن قتل سے دو دن قبل ہی اسمرتی سے ملاقات کر کے گورکھپور سے واپس لکھنئو آئے تھے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 11:01 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.