اطلاعات کے مطابق مذکورہ گروہ کی عورتیں اپنی عاشقی میں ہائی پروفائل لوگوں کو نشانہ بناتی تھی اور انہیں بلیک میل کرکے لاکھوں روپے وصول کرتی تھیں'۔
پولیس نے ملزمین کے پاس سے ایک لیپ ٹاپ موبائل اور نقد 1470000 روپے سمیت ایک کریٹا کار بھی برآمد کیا ہے۔
اس سلسلے میں ریاست کے وزیر داخلہ بالا بچن نے کہا ہے کی جو بھی اس میں شامل ہے انہیں بخشا نہیں جائے گا، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، جبکہ وزیر گووند سنگھ نے سیدھے طور پر بھارتی جنتا پارٹی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بی جے پی رہنماؤں کا کردار ہے جو ان کی حکومت سے چلا آرہا ہے۔ ریکٹ کا پردہ فاش ہونے سے بھارتی جنتا پارٹی کا اصلی چہرہ سامنے آگیا ہے'۔
اندور ڈی آئی جی روچی وردن مشرا نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگم افسر نے پلاسیہ تھانے میں ایک شکایت درج کرائی تھی کہ انہیں عاشقی کے جال میں پھنسا کر بلیک میل کیا جارہا ہے۔ آرتی نامی ایک خاتون ان سے تین کروڑ روپے کا مطالبہ کررہی ہے، اور یہ دھکمی دے رہی ہے کہ اگر انہوں نے انکار کیا تو وہ انکے ویڈیو اور فوٹو وائرل کر دیں گی'۔
جس کے بعد نے پولیس نے تفتیش شروع کی اور جال بچھانا شروع کردیا۔ انہوں نے مذکورہ خاتون کو پہلی قسط 50 لاکھ روپے لینے کے لیے اندور بلایا اور جب ملزمہ قسط لینے اندور آئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔
پولیس کو معلوم ہوا ہنی ٹریپینگ میں ایک پورا گروہ ہے جن میں سے فی الحال 5 عورتیں اور ایک مرد کی گرفتار ہوئی ہے۔ یہ ریکٹ دارالحکومت بھوپال اور اندور سے چلتا تھا جس کی ابھی تفتیش جاری ہے۔