یہ گاؤں گجرات-راجستھان سرحد سے تقریباً 2 کلو میٹر کی دوری پر آباد ہے۔
آٹھ ماہ قبل علاقے کی پولیس نے گامر نامی لڑکے کی لاش کو راستے پر ایک درخت سے لٹکا ہوا پایا تھا، پولیس کا دعوی تھا کہ لڑکے نے خود کشی کی ہے جب کہ لڑکے کے اہلخانہ اسے قتل قرار دے رہے ہیں۔
اس معاملے پر اہلخانہ کا کہنا تھا کہ جب تک انھیں انصاف نہیں مل جاتا تب تک وہ لڑکے گامر کی لاش اپنے قبضہ میں نہیں لیں گے۔مقامی پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا تھا۔
رواں برس بارش میں اس لاش کے بالکل سڑ جانے کے خطرے کی وجہ سے پولیس اور گامر کے رشتہ دار دونوں ہی جلد انصاف ہوجانے کے متمنی ہیں۔
حالانکہ گامر کے رشتہ دار روزانہ راستے سے گزرتے ہیں اور اس تعلق سے وہ لوگوں کو جواب دیتے دیتے تھک چکے ہیں۔
گامر کے رشتہ داروں نے الزام عائد کیا ہے کہ' گامر گاؤں کی ہی ایک لڑکی سے محبت کرتا تھا لیکن لڑکی کے گھروالے اس بات سے ناراض تھے اور انھوں نے ہی گامر کا قتل کیا ہے'۔
ہلاک شدہ لڑکے گامر کے رشتہ داروں نے پولیس و انتطامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے ساتھ جلد از جلد انصاف کیا جائے