مدھیہ پردیش سے غیرقانونی طور سے اسلحہ لیکر اسے دہلی، این سی آر اور اترپردیش میں سپلائی کرنے والے کو اسپیشل سیل نےگرفتار کیا ہے۔
ملزم کے پاس سے ریفائنڈ ٹن سے 20 پستول، 40 میگزین اور 50 کارتوس برآماد ہوئے ہیں۔ ملزم گزشتہ 10 سالوں میں ایک ہزار سے زیادہ اسلحہ بدمعاشوں کو سپلائی کرچکے ہیں۔
ڈی سی پی پرمود کشواہا کے مطابق غیرقانونی ہتھیاروں سے متعلق خصوصی سیل کی ٹیم مسلسل کام کررہی ہے۔ خاص طور پر وہ گروہ جو مدھیہ پردیش کے سیندھوا، خارگون، دھار اور برہان پور سے اسلحہ لاتے ہیں اور دہلی این سی آر میں ان کی فراہمی کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ خصوصی سیل نے ایسے بہت سے گروہوں کو پہلے بھی بے نقاب کرچکی ہے، حال ہی میں اسپیشل سیل کی ٹیم کو اطلاع ملی کہ عبد السلام نامی شخص سرائے کالے خان بس اڈے کے قریب غیر قانونی اسلحہ لائے گا، اس اطلاع پر اے سی پی اتار سنگھ کی نگرانی میں انسپکٹر شیو کمار اور کرمویر سنگھ کی ٹیم نے اسے پکڑنے کے لیے ایک جال بچھا دیا،
انھوں نے دیکھا کہ ایک شخص یہاں پر کسی کا انتظار کر رہا ہے اور اس کے ہاتھ میں ایک ریفائنڈ ٹن بھی ہے، پولیس نے اسے شک کی بنا پر گرفتار کر لیا، تلاشی کے دوران اس کے پاس موجود ٹن سے 20 نیم خودکار پستول، 40 رسالے اور 50 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں آرمس ایکٹ کی نئی دفعہ کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے ، جس میں کم از کم 10 سال اور زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا کی تجویز ہے۔
گرفتار عبد السلام نے پولیس کو بتایا کہ وہ اسلحہ مدھیہ پردیش کے سندھوا سے لایا تھا اور وہ گذشتہ 10 سالوں سے اسلحہ کی اسمگلنگ میں ملوث تھا۔وہ دہلی این سی آر کے شرپسندوں کے علاوہ غازی آباد ، ہاپور ، میرٹھ اور مظفر نگر میں شرپسندوں کو اسلحہ فراہم کررہا ہے۔
2013 میں اسے خصوصی سیل نے 22 سینٹی میٹر خودکار پستول کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔اس کے دو دیگر ساتھیوں مانی سیروہی اور زاہد کو بھی خصوصی سیل نے 2020 میں 25 خودکار پستول کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔ملزم اب تک شرپسندوں کو 1000 سے زائد پستول فراہم کرچکا ہے۔