ETV Bharat / jagte-raho

پلوامہ اور شوپیان میں بھنگ کی کاشت کو تباہ کیا گیا

و ادی کشمیر میں جنگلی بھنگ اپنے آپ اگ جاتی ہے یہ جنگلی بھنگ وادی کے ہر اضلاع میں پائی جاتی ہے۔

بھنگ کی کاشت
بھنگ کی کاشت
author img

By

Published : Sep 12, 2020, 12:26 PM IST

تاہم علاقے کے کچھ باشندے مبینہ طور پر اس کی کاشت بھی کرتے ہیں۔

اس سے انہیں اچھی رقم مل جاتی ہے۔

پلوامہ اور شوپیان میں بھنگ کی کاشت کو تباہ کیا گیا

بھنگ کا استعمال نوجوان نشے کے طور پر کرتے ہیں، ان کی صحت کے لیے مضر ہے، اس میں مبتلا کچھ افراد کی جان بھی چلی جاتی ہے۔

اس بھنگ کو تباہ کرنے کے لیے پولیس ہر برس قدم اُٹھاتی ہے۔

تاہم سماج میں رہنے والے ہر ایک فرد پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ آس پڑوس میں اس بھنگ کو ازخود ختم کریں تاکہ نوجوان اس مہلک بیماری سےمحفوظ رہیں۔

وہیں اگر ضلع پلوامہ کی بات کریں یہاں کہیں ایسے دیہات ہیں جہاں پر جنگلی بھنگ کے ساتھ ساتھ مبینہ طور پر کچھ لوگ اس کی کاشت بھی کرتے ہیں۔

ان علاقوں میں لیتر ،نعین بٹ پورہ ، سنگم، چکورہ اور آرہل وغیرہ علاقے ہے جہاں لوگ اس کی کاشت بھی کرتے ہیں ۔

اس سے انہیں اچھی رقم مل جایا کرتی ہے۔

پولیس آئے روز منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کرتی ہے۔

تاہم علاقے سے بھنگ کو ابھی تک ختم نہیں کیا جا سکا ہے۔

اگر ضلع شوپیان کی بات کی جائے تو یہاں بھی کے دو دیہاتوں میں ایک ہزار کنال سے زیادہ رقبے پر اگنے والی بھنگ کو حال ہی میں تباہ کیا گیا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کو ختم کرنے کے لئے ابھی بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

شوپیان ضلع کے میلہورا اور واچی دیہات میں اس کی کاشت کے ساتھ ساتھ یہ بھنگ انپے اپ اگا جاتی ہے۔

اس حوالےسے محکمہ ایکسائز کے عہدیداروں نے بتایا کہ میلہورا گاؤں واحد گاؤں ہے جہاں باغات اور مکئی اور چاول کے کھیتوں میں بھنگ کی کاشت کی جارہی ہے ۔

جب کہ واچی گاؤں میں یہ کچھ کنال فضلہ زمین پر کاشت کی جارہی ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ کاشتکار پودے چھپانے کے لئے مکئی کے کھیتوں اور سیب کے باغات میں بھنگ اُگاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:’اسٹارٹ اپ پروگراموں کو مزید بہتر بنایا جائے‘

وہیں محمکہ ایکسائز نے 1028 کنال (51.4 ہیکٹر) اراضی پر بھنگ کو تباہ کیا اور یہ کئی سالوں سے معمول ہے۔

تحصیلدار زین پورہ فدا محمد بھٹ نے بتایا شوپیاں میں صرف ملیہورا گاؤں اور کچھ وچی میں کچھ کنالوں پر بھنگ کی کاشت ہوتی ہے۔

اس حوالےسے ایس ڈی پی او لیتر غلام حسن نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ازخود انپے آس پاس اس بھنگ کو تباہ کریں اور انپی نوجوان نسل کو اس سے بچائیں۔

وہی انہوں نے لوگوں سے یہ بھی کہا کہ اگر انہوں نے ازخود اس کو تباہ نہیں کیا تو ان کے خلاف کارروائی عمل میں لیاجائے گی۔

تاہم علاقے کے کچھ باشندے مبینہ طور پر اس کی کاشت بھی کرتے ہیں۔

اس سے انہیں اچھی رقم مل جاتی ہے۔

پلوامہ اور شوپیان میں بھنگ کی کاشت کو تباہ کیا گیا

بھنگ کا استعمال نوجوان نشے کے طور پر کرتے ہیں، ان کی صحت کے لیے مضر ہے، اس میں مبتلا کچھ افراد کی جان بھی چلی جاتی ہے۔

اس بھنگ کو تباہ کرنے کے لیے پولیس ہر برس قدم اُٹھاتی ہے۔

تاہم سماج میں رہنے والے ہر ایک فرد پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ آس پڑوس میں اس بھنگ کو ازخود ختم کریں تاکہ نوجوان اس مہلک بیماری سےمحفوظ رہیں۔

وہیں اگر ضلع پلوامہ کی بات کریں یہاں کہیں ایسے دیہات ہیں جہاں پر جنگلی بھنگ کے ساتھ ساتھ مبینہ طور پر کچھ لوگ اس کی کاشت بھی کرتے ہیں۔

ان علاقوں میں لیتر ،نعین بٹ پورہ ، سنگم، چکورہ اور آرہل وغیرہ علاقے ہے جہاں لوگ اس کی کاشت بھی کرتے ہیں ۔

اس سے انہیں اچھی رقم مل جایا کرتی ہے۔

پولیس آئے روز منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کرتی ہے۔

تاہم علاقے سے بھنگ کو ابھی تک ختم نہیں کیا جا سکا ہے۔

اگر ضلع شوپیان کی بات کی جائے تو یہاں بھی کے دو دیہاتوں میں ایک ہزار کنال سے زیادہ رقبے پر اگنے والی بھنگ کو حال ہی میں تباہ کیا گیا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کو ختم کرنے کے لئے ابھی بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

شوپیان ضلع کے میلہورا اور واچی دیہات میں اس کی کاشت کے ساتھ ساتھ یہ بھنگ انپے اپ اگا جاتی ہے۔

اس حوالےسے محکمہ ایکسائز کے عہدیداروں نے بتایا کہ میلہورا گاؤں واحد گاؤں ہے جہاں باغات اور مکئی اور چاول کے کھیتوں میں بھنگ کی کاشت کی جارہی ہے ۔

جب کہ واچی گاؤں میں یہ کچھ کنال فضلہ زمین پر کاشت کی جارہی ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ کاشتکار پودے چھپانے کے لئے مکئی کے کھیتوں اور سیب کے باغات میں بھنگ اُگاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:’اسٹارٹ اپ پروگراموں کو مزید بہتر بنایا جائے‘

وہیں محمکہ ایکسائز نے 1028 کنال (51.4 ہیکٹر) اراضی پر بھنگ کو تباہ کیا اور یہ کئی سالوں سے معمول ہے۔

تحصیلدار زین پورہ فدا محمد بھٹ نے بتایا شوپیاں میں صرف ملیہورا گاؤں اور کچھ وچی میں کچھ کنالوں پر بھنگ کی کاشت ہوتی ہے۔

اس حوالےسے ایس ڈی پی او لیتر غلام حسن نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ازخود انپے آس پاس اس بھنگ کو تباہ کریں اور انپی نوجوان نسل کو اس سے بچائیں۔

وہی انہوں نے لوگوں سے یہ بھی کہا کہ اگر انہوں نے ازخود اس کو تباہ نہیں کیا تو ان کے خلاف کارروائی عمل میں لیاجائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.