ETV Bharat / international

یمن کے حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہاز پر میزائل فائر کیا

author img

By AP (Associated Press)

Published : Jan 15, 2024, 10:00 AM IST

Updated : Jan 15, 2024, 10:25 AM IST

The Houthis targeted America امریکی زیر قیادت حملوں کے پہلے دن جمعہ کو یمن میں حوثیوں کے 28 ٹھکانون کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ یمن کے حوثی جنگجوؤں نے بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہاز پر میزائل فائر کرتے ہوئے، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حملے کا پہلا جواب دیا ہے۔

Yemen's Houthi rebels fired a missile at a US warship in the Red Sea
Yemen's Houthi rebels fired a missile at a US warship in the Red Sea

دبئی، متحدہ عرب امارات: یمن کے حوثی باغیوں نے اتوار کے روز بحیرہ احمر میں ایک امریکی ڈسٹرائر کی طرف ایک اینٹی شپ کروز میزائل داغا ہے۔ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر ہفتوں کے حملوں کے بعد جمعہ کو امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے حوثی باغیوں پر حملے شروع کرنے کے بعد حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں امریکہ پر پہلا حملہ ہے۔ حالانکہ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ آیا امریکہ تازہ ترین حملے کا جوابی کارروائی کرے گا، حالانکہ صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ "ضرورت کے مطابق اپنے لوگوں اور بین الاقوامی تجارت کے آزادانہ بہاؤ کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کی ہدایت کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔"

امریکی فوج کی سینٹرل کمان نے ایک بیان میں کہا کہ اتوار کو حوثیوں کی آگ بحیرہ احمر کے جنوبی علاقوں میں کام کرنے والے ارلی برک کلاس ڈسٹرائر یو ایس ایس لیبون کی سمت میں چلی گئی۔ امریکہ نے کہا کہ یہ میزائل بحیرہ احمر کے بندرگاہی شہر حدیدہ کے قریب سے آیا، جو کہ حوثیوں کے قبضے میں ہے۔

سینٹرل کمانڈ نے کہا، "یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی عسکریت پسندوں کے علاقوں سے یو ایس ایس لیبون کی طرف ایک اینٹی شپ کروز میزائل داغا گیا۔ تاہم اس حملے میں کوئی زخمی یا نقصان کی اطلاع نہیں ہے."

امریکی زیر قیادت حملوں کے پہلے دن جمعہ کو 28 مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور لڑاکا طیاروں، جنگی جہازوں اور ایک آبدوز کے ذریعے شروع کیے گئے کروز میزائلوں اور بموں سے 60 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکہ نے کہا ہے کہ جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا ان میں ہتھیاروں کے ڈپو، ریڈار اور کمانڈ سینٹرز شامل ہیں،

حوثیوں نے ابھی تک یہ تسلیم نہیں کیا ہے کہ حملوں سے کتنا شدید نقصان ہوا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کے پانچ جنگجو ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:یو این ایس سی میں حوثیوں کے بحیرہ احمر میں حملوں کے خلاف قرارداد منظور

امریکی افواج نے ہفتے کے روز حوثیوں کے ریڈار سائٹ پر حملہ کیا ہے۔ حملوں کے باعث بحیرہ احمر کے ذریعے جہاز رانی کی رفتار سست پڑ گئی ہے۔ امریکی بحریہ نے جمعہ کے روز امریکی پرچم والے جہازوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ ابتدائی فضائی حملوں کے بعد 72 گھنٹے تک بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں یمن کے ارد گرد کے علاقوں سے نکل جائیں۔

حوثیوں نے اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران نہر سویز سے یورپ جانے والی ایشیائی اور مشرق وسطیٰ کی توانائی اور کارگو کی ترسیل کو جوڑنے والی اہم راہداری کو نشانہ بنایا ہے۔ حوثیوں کے ان حملوں کو اسرائیل۔حماس تنازعہ کو علاقائی تصادم میں وسیع کرنے کا خطرہ سمجھا جارہا ہے۔

دبئی، متحدہ عرب امارات: یمن کے حوثی باغیوں نے اتوار کے روز بحیرہ احمر میں ایک امریکی ڈسٹرائر کی طرف ایک اینٹی شپ کروز میزائل داغا ہے۔ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر ہفتوں کے حملوں کے بعد جمعہ کو امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے حوثی باغیوں پر حملے شروع کرنے کے بعد حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں امریکہ پر پہلا حملہ ہے۔ حالانکہ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ آیا امریکہ تازہ ترین حملے کا جوابی کارروائی کرے گا، حالانکہ صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ "ضرورت کے مطابق اپنے لوگوں اور بین الاقوامی تجارت کے آزادانہ بہاؤ کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کی ہدایت کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔"

امریکی فوج کی سینٹرل کمان نے ایک بیان میں کہا کہ اتوار کو حوثیوں کی آگ بحیرہ احمر کے جنوبی علاقوں میں کام کرنے والے ارلی برک کلاس ڈسٹرائر یو ایس ایس لیبون کی سمت میں چلی گئی۔ امریکہ نے کہا کہ یہ میزائل بحیرہ احمر کے بندرگاہی شہر حدیدہ کے قریب سے آیا، جو کہ حوثیوں کے قبضے میں ہے۔

سینٹرل کمانڈ نے کہا، "یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی عسکریت پسندوں کے علاقوں سے یو ایس ایس لیبون کی طرف ایک اینٹی شپ کروز میزائل داغا گیا۔ تاہم اس حملے میں کوئی زخمی یا نقصان کی اطلاع نہیں ہے."

امریکی زیر قیادت حملوں کے پہلے دن جمعہ کو 28 مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور لڑاکا طیاروں، جنگی جہازوں اور ایک آبدوز کے ذریعے شروع کیے گئے کروز میزائلوں اور بموں سے 60 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکہ نے کہا ہے کہ جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا ان میں ہتھیاروں کے ڈپو، ریڈار اور کمانڈ سینٹرز شامل ہیں،

حوثیوں نے ابھی تک یہ تسلیم نہیں کیا ہے کہ حملوں سے کتنا شدید نقصان ہوا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کے پانچ جنگجو ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:یو این ایس سی میں حوثیوں کے بحیرہ احمر میں حملوں کے خلاف قرارداد منظور

امریکی افواج نے ہفتے کے روز حوثیوں کے ریڈار سائٹ پر حملہ کیا ہے۔ حملوں کے باعث بحیرہ احمر کے ذریعے جہاز رانی کی رفتار سست پڑ گئی ہے۔ امریکی بحریہ نے جمعہ کے روز امریکی پرچم والے جہازوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ ابتدائی فضائی حملوں کے بعد 72 گھنٹے تک بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں یمن کے ارد گرد کے علاقوں سے نکل جائیں۔

حوثیوں نے اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران نہر سویز سے یورپ جانے والی ایشیائی اور مشرق وسطیٰ کی توانائی اور کارگو کی ترسیل کو جوڑنے والی اہم راہداری کو نشانہ بنایا ہے۔ حوثیوں کے ان حملوں کو اسرائیل۔حماس تنازعہ کو علاقائی تصادم میں وسیع کرنے کا خطرہ سمجھا جارہا ہے۔

Last Updated : Jan 15, 2024, 10:25 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.