یروشلم: یمن کے حوثی جنگجوؤں نے اتوار کو بحیرہ احمر کے ایک اہم جہاز رانی کے راستے میں اسرائیل سے منسلک ایک مال بردار بحری جہاز پر قبضہ کر لیا ہے اور اس کے عملے کے 25 ارکان کو یرغمال بنا لیا ہے۔ حکام نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ سے بڑھنے والی علاقائی کشیدگی اب سمندری راستوں میں بھی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ چونکہ جہاز کا تعلق اسرائیل سے ہے۔ اس لئے اسے ہائی جیک کیا گیا ہے اور غزہ میں اسرائیل کی حماس کے خلاف جاری کارروائی کے خاتمے تک بین الاقوامی سمندری راستوں میں اسرائیلیوں سے منسلک یا ان کی ملکیت کے بحری جہازوں کو نشانہ بناتے رہیں گے۔ جنگجوؤں کا کہنا ہے کہ "اسرائیلی دشمن کے تمام بحری جہاز یا جو اس کے ساتھ ڈیل کرتے ہیں، جائز اہداف بن جائیں گے۔"
حوثی جنگجوؤں کے چیف مذاکرات کار اور ترجمان محمد عبدالسلام نے بعد میں ایک آن لائن بیان میں مزید کہا کہ اسرائیلی صرف "طاقت کی زبان" سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیلی جہاز کی حراست ایک عملی قدم ہے جو یمنی مسلح افواج کی سمندری جنگ میں سنجیدگی کو ثابت کرتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ، یہ شروعات ہے، چاہے اس کے اخراجات اور نتائج کچھ بھی ہوں"۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے دفتر نے ایک اسرائیلی ارب پتی سے وابستہ گاڑیاں بردار کمپنی بہاماس فلیگس گلیکسی لیڈر پر حملے کا الزام جنگجوؤں پر عائد کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عملے کے 25 ارکان میں بلغاریائی، فلپائنی، میکسیکن اور یوکرین سمیت متعدد ممالک کے لوگ ہیں، لیکن اس میں کوئی اسرائیلی نہیں ہے۔ جنگجوؤں نے کہا کہ وہ عملے کے ارکان کے ساتھ "ان کی اسلامی اقدار کے مطابق" سلوک کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ اس کا کیا مطلب ہے۔
نتن یاہو کے دفتر نے قبضے کو "ایرانی دہشت گردی کی کارروائی" قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ اسرائیلی فوج نے ہائی جیکنگ کو سنگین قرار دیا ہے۔ اسرائیلی حکام نے اصرار کیا کہ یہ جہاز برطانوی ملکیت اور جاپانی ہے۔ تاہم، عوامی شپنگ ڈیٹا بیس میں ملکیت کی تفصیلات جہاز کے مالکان کو رے کار کیریئرز سے منسلک کرتی ہیں، جس کی بنیاد ابراہیم "رامی" انگار نے رکھی تھی، جو اسرائیل کے امیر ترین شخصیتوں میں سے ایک ہے۔
پچھلے مہینے میں دو بار، امریکی جنگی جہازوں نے یمن سے داغے گیے ایسے میزائل یا ڈرون کو روکا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اسرائیل کی طرف جا رہے ہیں یا امریکی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں۔