واشنگٹن: ایک جاپانی ٹرانسپورٹ بحری جہاز جو دوسری جنگ عظیم کے دوران 1,000 سے زیادہ سواریوں کے ساتھ ڈوب گیا تھا، بالآخر 80 سال بعد اس کا ملبہ برآمد ہوگیا ہے۔ جاپانی بحری جہاز مونٹیویڈیو مارو (Montevideo Maru) 850 جنگی قیدیوں اور 200 کے قریب عام شہریوں کو لے کر جا رہا تھا، جنہیں جاپانیوں نے 1942 میں پاپوا نیو گنی میں پکڑ لیا تھا اس وقت یہ نہیں معلوم تھا کہ جہاز پر کون لوگ سوار تھے، جہاز کو امریکی آبدوز یو ایس ایس سٹرجن نے نشانہ بنایا اور پھر اس میں سوار بیشتر افراد کی شناخت کے ظاہر ہونے سے قبل اس کے ڈوبنے کو ابتدائی طور پر اتحادی افواج کی کامیابی کے طور پر بتایا گیا تھا۔
بحری جہاز کا یہ ملبہ اس ہفتے کے شروع میں فلپائن کے قریب بحیرہ جنوبی چین میں برآمد ہوا تھا۔ اس مشن کو آسٹریلیا کے محکمہ دفاع، آسٹریلیا کی سائلنٹ ورلڈ فاؤنڈیشن کے سمندری آثار قدیمہ کے ماہرین اور ڈچ گہرے سمندر میں سروے کرنے والی کمپنی فوگرو کے ماہرین کی مشترکہ ٹیم نے انجام دیا تھا۔ تلاش کا یہ آپریشن رواں ماہ کے شروع میں فلپائن کے ساحل سے شروع ہوا تھا۔ دو ہفتوں کے اندر مونٹیویڈیو مارو جہاز کی شناخت کی باضاطہ تصدیق سے قبل اس کو متعد دفعہ جانچ کی گئی۔ یہ سرچ ٹیم کی سالوں کی تحقیق اور تیاری کا نتیجہ تھا۔ اس میں تقریباً 1000 آسٹریلوی شہری ہلاک ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
جہاز کے ملبے کو سائلنٹ ورلڈ فاؤنڈیشن کے ایک مشن پر دریافت کیا گیا، جو آسٹریلیا کے محکمہ دفاع کے تعاون سے سمندری آثار قدیمہ اور تاریخ اور فوگرو کے لیے وقف ہے۔ اس سانحے نے ایک درجن سے زائد ممالک کو متاثر کیا۔ ڈنمارک، نیوزی لینڈ اور امریکہ کے ساتھ ساتھ جاپان سے بھی متاثرین تھے۔ مونٹیویڈیو مارو سے کوئی بھی اشیاء یا انسانی باقیات نہیں ہٹائی جائیں گی۔ نئی دریافت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آسٹریلیا کے نائب وزیر اعظم رچرڈ مارلس نے ٹویٹ کیا کہ 80 سال سے زائد عرصے سے سینکڑوں آسٹریلوی خاندان مونٹیویڈیو مارو کی خبر کا انتظار کر رہے تھے۔ اس ہفتے تلاش کی ایک غیر معمولی کوشش کی بدولت جہاز کا آخری کی جگہ دریافت ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ میں موجود 850 آسٹریلوی سروس ممبران کو کبھی فراموش نہیں کیا گیا، ہم انہیں یاد رکھیں گے۔