ETV Bharat / international

Former Japan PM Shinzo Abe Shot: جاپان کے سابق وزیراعظم پر جان لیوا حملہ، عالمی رہنماؤں کا ردعمل - Former Japan PM Shinzo Abe shot

وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ساتھ دنیا کے مختلف رہنماؤں نے سابق جاپانی وزیراعظم شنزو آبے Japan Former PM Shinzo Abe پر جان لیوا حملے پر دکھ کا اظہار کیا ہے اور ان کی صحت یابی کے لیے دعا گوہ ہیں۔ جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے کہا کہ شنزو آبے کی حالت تشویشناک ہے اور یہ قابل معافی عمل نہیں ہے اور حکام صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات کریں گے۔Former Japan PM Shinzo Abe Shot

Former Japanese PM
جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے
author img

By

Published : Jul 8, 2022, 1:11 PM IST

جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے Japan Former PM Shinzo Abe پر جمعہ کے روز جان لیوا حملہ کے بعد، متعدد عالمی رہنماؤں نے شنزو آبے کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا Fumio Kishida نے ملک سے خطاب میں کہا کہ شنزو آبے کی حالت تشویشناک ہے اور یہ قابل معافی عمل نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکام صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات کریں گے۔"Former Japan PM Shinzo Abe Shot

جاپان کے سابق وزیر اعظم پر حملہ کیے جانے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے دکھ کا اظہار کیا ہے، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، "دوست آبے شنزو پر حملے سے بہت تکلیف ہوئی ہے۔ ہماری نیک تمنائیں اور دعائیں آپ کے اور جاپانی عوام کے ساتھ ہیں۔" امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ وہ بہت غمزدہ ہیں۔ بلنکن نے کہا کہ "ہم ان کی حالت نہیں جانتے، ہماری دعائیں ان کے خاندان کے ساتھ اور جاپان کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔ یہ بہت ہی افسوسناک لمحہ ہے اور ہم خبر کا انتظار کر رہے ہیں۔"

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹر

ایک فیس بک پوسٹ میں، تائیوان کے صدر تسائی انگ وین نے کہا، "مجھے یقین ہے کہ ہر کوئی اتنا ہی صدمہ اور غمزدہ ہے جتنا میں ہوں۔تائیوان اور جاپان دونوں جمہوری ملک ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہے۔ میں اپنی حکومت کی جانب سے پرتشدد اور غیر قانونی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔سابق وزیر اعظم آبے نہ صرف میرے اچھے دوست ہیں بلکہ تائیوان کے بھی قریبی دوست ہیں۔ انہوں نے کئی سالوں سے تائیوان کی حمایت کی ہے اور تائیوان-جاپان تعلقات کی ترقی کو فروغ دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔"

آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے ایک ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا، "جاپان سے حیران و پریشان کر دینے والی خبر ہے کہ سابق وزیر اعظم شنزو آبے کو گولی مار دی گئی ہے، ہماری دعائیں اس وقت ان کے اہل خانہ اور جاپان کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔" سابق آسٹریلیائی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے لکھا، "وزیراعظم آبے آسٹریلیا کے عظیم اور دانشمند دوست ہیں اور وہ اہم ترین عالمی رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ ہماری دعائیں اس مشکل وقت میں ان کی اہلیہ اور جاپان کے عوام کے ساتھ ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: Shinzo Abe Injured After Gunshot Attack: جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے حملے میں شدید زخمی

میکسیکو کے وزیر خارجہ مارسیلو ایبرارڈ نے ٹویٹر پر لکھا کہ انہیں فائرنگ پر گہرا افسوس ہے۔ ہمیں امید ہے کہ وہ اس سنگین طبی صورتحال پر قابو پا سکیں گے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے اس شوٹنگ کو بالکل تباہ کن خبر قرار دیا۔ ٹرمپ نے لکھا کہ آبے میرے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ امریکہ کے ایک حقیقی دوست ہیں۔ یہ جاپان کے لوگوں کے لیے پریشان کن خبر ہے، جنہوں نے اس سے بہت پیار کیا۔ ہم سب شنزو اور ان کے خاندان کے لیے دعاگو ہیں!"

واضح رہے کہ جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے پر جمعہ کو حملہ ہوا جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق آبے کی موجودہ حالت میں زندگی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ دریں اثنا، پولیس نے یاماتوسیدائیجی اسٹیشن کے قریب ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے اور اس جگہ سے جہاں آبے کو گولی ماری گئی تھی، ایک بندوق بھی برآمد کی ہے۔ جاپان کے پبلک براڈکاسٹر این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح 11.30 بجے کے قریب پیش آیا۔ آبے پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار کی انتخابی مہم کے دوران نارا شہر میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ این کے ایچ ورلڈ نے اپنی رپورٹ میں فائر ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ آبے کو دل کا دورہ بھی پڑا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ جاپان کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے وزیر اعظم شنزو آبے نے 2020 میں صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ دو مرتبہ جاپان کے وزیر اعظم رہے، 2006-07 اور دوبارہ 2012-20 تک ان کی جگہ یوشیہائیڈ سوگا اور بعد میں فومیو کشیدا نے لی۔

جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے Japan Former PM Shinzo Abe پر جمعہ کے روز جان لیوا حملہ کے بعد، متعدد عالمی رہنماؤں نے شنزو آبے کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا Fumio Kishida نے ملک سے خطاب میں کہا کہ شنزو آبے کی حالت تشویشناک ہے اور یہ قابل معافی عمل نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکام صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات کریں گے۔"Former Japan PM Shinzo Abe Shot

جاپان کے سابق وزیر اعظم پر حملہ کیے جانے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے دکھ کا اظہار کیا ہے، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، "دوست آبے شنزو پر حملے سے بہت تکلیف ہوئی ہے۔ ہماری نیک تمنائیں اور دعائیں آپ کے اور جاپانی عوام کے ساتھ ہیں۔" امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ وہ بہت غمزدہ ہیں۔ بلنکن نے کہا کہ "ہم ان کی حالت نہیں جانتے، ہماری دعائیں ان کے خاندان کے ساتھ اور جاپان کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔ یہ بہت ہی افسوسناک لمحہ ہے اور ہم خبر کا انتظار کر رہے ہیں۔"

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹر

ایک فیس بک پوسٹ میں، تائیوان کے صدر تسائی انگ وین نے کہا، "مجھے یقین ہے کہ ہر کوئی اتنا ہی صدمہ اور غمزدہ ہے جتنا میں ہوں۔تائیوان اور جاپان دونوں جمہوری ملک ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہے۔ میں اپنی حکومت کی جانب سے پرتشدد اور غیر قانونی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔سابق وزیر اعظم آبے نہ صرف میرے اچھے دوست ہیں بلکہ تائیوان کے بھی قریبی دوست ہیں۔ انہوں نے کئی سالوں سے تائیوان کی حمایت کی ہے اور تائیوان-جاپان تعلقات کی ترقی کو فروغ دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔"

آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے ایک ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا، "جاپان سے حیران و پریشان کر دینے والی خبر ہے کہ سابق وزیر اعظم شنزو آبے کو گولی مار دی گئی ہے، ہماری دعائیں اس وقت ان کے اہل خانہ اور جاپان کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔" سابق آسٹریلیائی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے لکھا، "وزیراعظم آبے آسٹریلیا کے عظیم اور دانشمند دوست ہیں اور وہ اہم ترین عالمی رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ ہماری دعائیں اس مشکل وقت میں ان کی اہلیہ اور جاپان کے عوام کے ساتھ ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: Shinzo Abe Injured After Gunshot Attack: جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے حملے میں شدید زخمی

میکسیکو کے وزیر خارجہ مارسیلو ایبرارڈ نے ٹویٹر پر لکھا کہ انہیں فائرنگ پر گہرا افسوس ہے۔ ہمیں امید ہے کہ وہ اس سنگین طبی صورتحال پر قابو پا سکیں گے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے اس شوٹنگ کو بالکل تباہ کن خبر قرار دیا۔ ٹرمپ نے لکھا کہ آبے میرے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ امریکہ کے ایک حقیقی دوست ہیں۔ یہ جاپان کے لوگوں کے لیے پریشان کن خبر ہے، جنہوں نے اس سے بہت پیار کیا۔ ہم سب شنزو اور ان کے خاندان کے لیے دعاگو ہیں!"

واضح رہے کہ جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے پر جمعہ کو حملہ ہوا جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق آبے کی موجودہ حالت میں زندگی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ دریں اثنا، پولیس نے یاماتوسیدائیجی اسٹیشن کے قریب ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے اور اس جگہ سے جہاں آبے کو گولی ماری گئی تھی، ایک بندوق بھی برآمد کی ہے۔ جاپان کے پبلک براڈکاسٹر این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح 11.30 بجے کے قریب پیش آیا۔ آبے پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار کی انتخابی مہم کے دوران نارا شہر میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ این کے ایچ ورلڈ نے اپنی رپورٹ میں فائر ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ آبے کو دل کا دورہ بھی پڑا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ جاپان کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے وزیر اعظم شنزو آبے نے 2020 میں صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ دو مرتبہ جاپان کے وزیر اعظم رہے، 2006-07 اور دوبارہ 2012-20 تک ان کی جگہ یوشیہائیڈ سوگا اور بعد میں فومیو کشیدا نے لی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.