ETV Bharat / international

Canada India Tensions عالمی رہنماؤں کی بھارت کے تعلق سے کینیڈا کے الزامات پر گہری تشویش - بھارت اور کینیڈا

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت میں بھارت کے ملوث ہونے کے الزامات کے بعد امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کینیڈا اور بھارت تعلقات اس حد تک کشیدہ ہوگئے ہیں کہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کو کہہ دیا گیا ہے۔

World leaders deeply concerned over Canada allegations of India link in death of Khalistani activist
عالمی رہنماؤں کی بھارت کے تعلق سے کینیڈا کے الزامات پر گہری تشویش
author img

By ANI

Published : Sep 19, 2023, 7:28 PM IST

نئی دہلی: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت میں بھارت کے ملوث ہونے کے الزامات کے بعد عالمی رہنماؤں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس ان الزامات کے بارے میں سخت فکر مند ہے اور امریکا اپنے کینیڈا کے شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ ترجمان ایڈرین واٹسن کا یہ بھی کہنا ہے کہ کینیڈا میں تفتیش کا آگے بڑھنا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا بہت اہم ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کینیڈین حکام نے خالصتانی کارکن نجر کے قتل کے سلسلے میں کسی کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ تاہم اگست میں ایک اپڈیٹ میں پولیس نے کہا کہ وہ تین افراد کی تلاش کر رہے ہیں اور عوام سے مدد کی درخواست کرتے ہیں۔آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی وونگ کے ترجمان کے مطابق کینیڈا کے اس الزامات سے آسٹریلیا کو بھی گہری تشویش ہوئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا اپنے شراکت داروں کے ساتھ رابطے میں مصروف ہ اور ہم نے اپنے تحفظات سے سینئر سطح پر بھارت کو آگاہ بھی کیا ہے۔

آسٹریلیائی وزیر خارجہ کے ترجمان نےکہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ رپورٹیں خاص طور پر کچھ آسٹریلوی کمیونٹیز سے بھی متعلق ہوں گی۔ ہندوستانی تارکین وطن ہمارے متحرک اور لچکدار کثیر الثقافتی معاشرے میں ایک قابل قدر اور اہم شراکت دار ہے، جہاں تمام آسٹریلوی پرامن اور محفوظ طریقے سے اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں۔ کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل پر برطانیہ نے بھی اپنا ردعمل دیا ہے۔ برطانوی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت پر سنگین الزامات پر کینیڈا کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ ترجمان کے مطابق کینیڈین حکام کی جاری تحقیقات میں مزید تبصرہ کرنا نامناسب ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی کی جانب سے خالصتانی رہنما کے قتل کے متعلق پیر کو ملک میں موجود ایک ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کردیا گیا۔جس نے کینیڈا اور بھارت کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید کشیدہ کردیا۔ یہ اخراج وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے اس بیان کی روشنی میں ہوا ہے جس میں مطلوب خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ کینیڈا کے ایک سینئر ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کیے جانے کے بعد بھارت نے کینیڈا کے ایک سینئر سفارت کار کو بھارت سے نکال دیا۔

بھارت اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی کے درمیان آج دہلی میں کینیڈا ہائی کمیشن کی سیکورٹی کو بھی بڑھا دیا گیا ہے۔سنٹرل ریزرو پولیس اور دہلی پولیس کے کئی اہلکار کینیڈا کے ہائی کمیشن کے باہر تعینات تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارت نے کینیڈا میں خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے بارے میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ ہردیپ سنگھ نجر ، جو بھارت میں مطلوب تھا، کو 18 جون کو برٹش کولمبیا کے کینیڈا کے سرے میں ایک گوردوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

نئی دہلی: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت میں بھارت کے ملوث ہونے کے الزامات کے بعد عالمی رہنماؤں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس ان الزامات کے بارے میں سخت فکر مند ہے اور امریکا اپنے کینیڈا کے شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ ترجمان ایڈرین واٹسن کا یہ بھی کہنا ہے کہ کینیڈا میں تفتیش کا آگے بڑھنا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا بہت اہم ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کینیڈین حکام نے خالصتانی کارکن نجر کے قتل کے سلسلے میں کسی کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ تاہم اگست میں ایک اپڈیٹ میں پولیس نے کہا کہ وہ تین افراد کی تلاش کر رہے ہیں اور عوام سے مدد کی درخواست کرتے ہیں۔آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی وونگ کے ترجمان کے مطابق کینیڈا کے اس الزامات سے آسٹریلیا کو بھی گہری تشویش ہوئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا اپنے شراکت داروں کے ساتھ رابطے میں مصروف ہ اور ہم نے اپنے تحفظات سے سینئر سطح پر بھارت کو آگاہ بھی کیا ہے۔

آسٹریلیائی وزیر خارجہ کے ترجمان نےکہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ رپورٹیں خاص طور پر کچھ آسٹریلوی کمیونٹیز سے بھی متعلق ہوں گی۔ ہندوستانی تارکین وطن ہمارے متحرک اور لچکدار کثیر الثقافتی معاشرے میں ایک قابل قدر اور اہم شراکت دار ہے، جہاں تمام آسٹریلوی پرامن اور محفوظ طریقے سے اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں۔ کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل پر برطانیہ نے بھی اپنا ردعمل دیا ہے۔ برطانوی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت پر سنگین الزامات پر کینیڈا کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ ترجمان کے مطابق کینیڈین حکام کی جاری تحقیقات میں مزید تبصرہ کرنا نامناسب ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی کی جانب سے خالصتانی رہنما کے قتل کے متعلق پیر کو ملک میں موجود ایک ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کردیا گیا۔جس نے کینیڈا اور بھارت کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید کشیدہ کردیا۔ یہ اخراج وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے اس بیان کی روشنی میں ہوا ہے جس میں مطلوب خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ کینیڈا کے ایک سینئر ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کیے جانے کے بعد بھارت نے کینیڈا کے ایک سینئر سفارت کار کو بھارت سے نکال دیا۔

بھارت اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی کے درمیان آج دہلی میں کینیڈا ہائی کمیشن کی سیکورٹی کو بھی بڑھا دیا گیا ہے۔سنٹرل ریزرو پولیس اور دہلی پولیس کے کئی اہلکار کینیڈا کے ہائی کمیشن کے باہر تعینات تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارت نے کینیڈا میں خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے بارے میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ ہردیپ سنگھ نجر ، جو بھارت میں مطلوب تھا، کو 18 جون کو برٹش کولمبیا کے کینیڈا کے سرے میں ایک گوردوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.