روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی خاتون فوجی Ukrainian female soldier کا میدان جنگ میں اہم کردار ہے۔ حال ہی میں چند ہفتوں کے لیے فرنٹ لائن سے واپس آنے والی کرینہ اور کیٹرینا نے ایک ایسی جنگ کے بارے میں بات کی جس کی وہ توقع نہیں کر رہی تھیں۔ مشرقی یوکرین میں جاری جنگ میں کرینا اور کٹرینا فرنٹ لائن پر رہتی ہیں۔ وہ دونوں روٹیشن کی بیس پر ڈیوٹی سے واپس آکر ایک گاؤں میں اپنی یونٹ کے ساتھ آرام کر رہی ہیں۔Women at Ukraine War
29 سالہ کیٹرینا مشرقی یوکرین کے صنعتی علاقے ڈونباس میں ایک یونٹ کی ڈپٹی کمانڈر ہیں جہاں لڑائی جاری ہے۔ کیٹرینا کا تعلق وسطی یوکرین کے وِنیٹسیا سے ہے۔ جب جنگ شروع ہوئی تو اس نے حال ہی میں آرمی اکیڈمی سے گریجویشن کیا تھا۔ اس کا کردار فوجیوں کو اخلاقی اور نفسیاتی مدد فراہم کرنا ہے۔ کیٹرینا کا کہنا ہے کہ "ان کے لیے سب سے مشکل کام ساتھیوں کو کھونا اور فوجیوں کی خوفناک کہانیوں کو سننا ہے، وہ مجھ سے زیادہ آسانی سے بات کرتے ہیں کیونکہ بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو وہ اپنے پیاروں کو نہیں بتا سکتے۔ ان کا سب سے بڑا خوف میدان جنگ میں مردہ یا زخمی حالت میں پیچھے رہ جانا ہے۔
کیٹرینا نے ایک دن کے بارے میں بتایا کہ، 28 مئی کو جب 11 فوجی مارے گئے اور 20 کے قریب لاپتہ ہو گئے ۔ کچھ فوجی غائب ہو جاتے ہیں اور کوئی نہیں جانتا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا ہے۔کیٹرینا کا اپنا سب سے بڑا خوف روسی فوجیوں کے اغوا ہونے کا ہے، حالانکہ کیٹرینا نے ہر چیز کے لیے منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔ دوسری فوجی خاتون کرینہ، تاجک نژاد سابق ٹیکسٹائل ورکر ہیں وہ 2020 میں دو سالہ معاہدے کے تحت فوج میں شامل ہوئی تھیں۔ نوجوان خاتون کرینہ کا کہنا ہے کہ "جب ہم پوزیشن پر ہوتے ہیں تو ساتھی فوجیوں کے بارے میں سوچنا مشکل ہوتا ہے، امید کرتے ہیں کہ کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوگا اور آپ خود بھی حملے کی زد میں نہ آئیں،"
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine War: روسی حملے میں یوکرینی کاروباری ہلاک
First Ukrainian Grain Shipment: اناج کے ساتھ پہلا جہاز یوکرین کی اوڈیسا بندرگاہ سے روانہ
کرینہ کو کوئی وہم نہیں ہے کہ جنگ جلد ختم ہو جائے گی کیونکہ روسی پہلے ہی مشرقی یوکرین میں بہت سے علاقے پر قبضہ کر چکے ہیں۔ تقریبا پانچ ماہ سے جاری روس کے جارحانہ حملوں میں یوکرین کے مشرقی محاذ پر ہر روز درجنوں فوجی مارے جاتے ہیں۔ اس کے باجود یوکرینی فوجیوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنے ملک کے دفاع کے لیے سخت مزاحمت کررہے ہیں۔ یوکرین بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے۔ آخر یہ جنگ کب ختم ہوگی جس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔