ETV Bharat / international

Germany Power Crises کیا جرمنی آئندہ سال تاریکی میں ڈوب جائے گا؟ - یورپی ملک کو بجلی کے سنگین بحران کا سامنا

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی کے پاس موجود تین ایٹمی بجلی گھروں میں سے دو آئندہ سال 2023 تک ہی کام کرسکیں گے اور ان کی کام کرنے کی مقررہ معیاد پوری ہونے پر ان میں سے ایک ایٹمی بجلی گھر کو بہار کے موسم تک اور دوسسرے کو دسمبر میں بند کر دیا جائے گا۔ جس کے باعث یورپی ملک کو بجلی کے سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ Germany Power Crises

Will Germany plunge into darkness next year?
کیا جرمنی آئندہ سال تاریکی میں ڈوب جائے گا؟
author img

By

Published : Sep 9, 2022, 10:05 PM IST

برلن: جرمنی کے پاس تین ایٹمی بجلی گھر ہیں جن میں سے دو اگلے سال کام بند کر دیں گے جس کے باعث یورپی ملک کو بجلی کے سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی کے پاس موجود تین ایٹمی بجلی گھروں میں سے دو آئندہ سال 2023 تک ہی کام کرسکیں گے اور ان کی کام کرنے کی مقررہ معیاد پوری ہونے پر ان میں سے ایک ایٹمی بجلی گھر کو بہار کے موسم تک اور دوسسرے کو دسمبر میں بند کر دیا جائے گا۔Germany Power Crises

ایک اور میڈیا رپورٹ کے مطابق ملک کا تیسرا بجلی گھر امز لینڈ بھی رواں سال کے آخر تک بند ہو جائے گا، جرمنی کی اپوزیشن جماعت کے رہنما فریڈرک مورتز نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تینوں ایٹمی بجلی گھر بند ہوگئے تو اس سے جرمنی کو ایک بہت بڑی مصیبت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ روس اور یوکرین تنازع کے بعد سے جرمنی کو پہلے ہی گیس بحران کا سامنا ہے۔ روس یوکرین جنگ کے بعد یورپی یونین کی پابندیوں کے جواب میں روس نے کئی یورپی ممالک کو گیس کی فراہمی معطل کر رکھی ہے جس میں جرمنی بھی شامل ہے۔ (یو این آئی)

برلن: جرمنی کے پاس تین ایٹمی بجلی گھر ہیں جن میں سے دو اگلے سال کام بند کر دیں گے جس کے باعث یورپی ملک کو بجلی کے سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی کے پاس موجود تین ایٹمی بجلی گھروں میں سے دو آئندہ سال 2023 تک ہی کام کرسکیں گے اور ان کی کام کرنے کی مقررہ معیاد پوری ہونے پر ان میں سے ایک ایٹمی بجلی گھر کو بہار کے موسم تک اور دوسسرے کو دسمبر میں بند کر دیا جائے گا۔Germany Power Crises

ایک اور میڈیا رپورٹ کے مطابق ملک کا تیسرا بجلی گھر امز لینڈ بھی رواں سال کے آخر تک بند ہو جائے گا، جرمنی کی اپوزیشن جماعت کے رہنما فریڈرک مورتز نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تینوں ایٹمی بجلی گھر بند ہوگئے تو اس سے جرمنی کو ایک بہت بڑی مصیبت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ روس اور یوکرین تنازع کے بعد سے جرمنی کو پہلے ہی گیس بحران کا سامنا ہے۔ روس یوکرین جنگ کے بعد یورپی یونین کی پابندیوں کے جواب میں روس نے کئی یورپی ممالک کو گیس کی فراہمی معطل کر رکھی ہے جس میں جرمنی بھی شامل ہے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.