ETV Bharat / international

White House Defends India وائٹ ہاؤس نے روس سے پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پر بھارت کا دفاع کیا

امریکہ کی قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے روس سے پٹرولیم مصنوعات کی خریداری کے معاملے میں بھارت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہر خودمختار ملک کو اپنے فیصلے لینے کا حق ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 7, 2023, 5:42 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کے اہلکار جان کربی کا کہنا ہے کہ بھارت سمیت ہر خودمختار ملک کو کسی بھی ملک سے تیل یا دیگر پیٹرولیم مصنوعات خریدنے کا حق ہے۔ جان کربی نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب ان سے سوال کیا گیا کہ امریکہ کہ جانب سے روس پر معاشی پابندی کے باوجود بھارت روس سے تیل خرید رہا ہے۔کیا یہ معاملہ امریکی صدر جو بائیڈن اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بات چیت کے ایجنڈے میں شامل ہو سکتا ہے۔ دراصل جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت کے دورے کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن پی ایم مودی کے ساتھ دو طرفہ ملاقات بھی کریں گے۔

صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے، نیشنل سیکیورٹی کونسل (این ایس سی) کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے کوآرڈینیٹر کربی نے کہا کہ جیسا کہ میں نے کہا، ہم تمام ممالک کو قیمت کی حد کے مطابق تیل خریدنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ہمارے خیال میں یہ وقت پوتن اور روس کے ساتھ معمول کے مطابق کاروبار کا نہیں ہے۔ تاہم، ہر قوم کو اپنے خود مختار فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔ہم اپنے تمام اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ اقتصادی مواقع اور روس کے ساتھ تجارت پر واضح اور مستقل رہے ہیں، لیکن یہ فیصلے ہر جائز اور خودمختار قوم کو خود کرنے ہوں گے۔

قابل ذکر ہے کہ بھارت نے جب سے کہا کہ وہ روس سے تیل خریدے گا اس وقت سے ہی امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے اس پر سوال پوچھا جاتا رہا ہے لیکن بھارت بھی اس مسئلے پر اپنا واضح موقف اختیار کیے ہوئے ہے۔ گزشتہ سال وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے واضح طور پر یوکرین تنازعہ پر بھارت کے موقف اور روس سے تیل خریدنے کی وجوہات کو واضح طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے لوگوں اور اپنے ملک کے مفاد میں جو کچھ بھی کرنا ہوگا وہ ضرور کریں گیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واشنگٹن فارن پریس سنٹر میں ایک پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جان کربی نے بھارت میں اس ہفتے ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ کی عدم موجودگی کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دونوں رہنماؤں کے درمیان قائدین کے سربراہی اجلاس سے غیر حاضر رہنے کے امکان سے آگاہ نہیں ہیں۔بریفنگ میں این ایس سی کوآرڈینیٹر نے جمعہ کو امریکی صدر جو بائیڈن اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان بات چیت کے امکان کے بارے میں بھی بتایا۔

کربی نے کہا کہ انہیں کوئی شک نہیں کہ وہ یوکرین میں جاری جنگ اور اس سے غریب ممالک پر پڑنے والے نقصان دہ اثرات پر بھی بات کریں گے۔کیونکہ اس سے ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون براہ راست متاثر ہو رہا ہے۔ کربی نے مزید کہا کہ دونوں رہنما یقینی طور پر پورے ہند-بحرالکاہل میں سلامتی، اقتصادی اور سفارتی چیلنجوں پر بات چیت کریں گے۔ جی 20 رہنماؤں کی سربراہی کانفرنس 9 اور 10 ستمبر کو ہندوستان میں ہونے والی ہے اور اس میں امریکی صدر جو بائیڈن شرکت کرنے والے ہیں۔ وہ 7 ستمبر کو بھارت کا دورہ شروع کریں گے۔

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کے اہلکار جان کربی کا کہنا ہے کہ بھارت سمیت ہر خودمختار ملک کو کسی بھی ملک سے تیل یا دیگر پیٹرولیم مصنوعات خریدنے کا حق ہے۔ جان کربی نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب ان سے سوال کیا گیا کہ امریکہ کہ جانب سے روس پر معاشی پابندی کے باوجود بھارت روس سے تیل خرید رہا ہے۔کیا یہ معاملہ امریکی صدر جو بائیڈن اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بات چیت کے ایجنڈے میں شامل ہو سکتا ہے۔ دراصل جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت کے دورے کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن پی ایم مودی کے ساتھ دو طرفہ ملاقات بھی کریں گے۔

صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے، نیشنل سیکیورٹی کونسل (این ایس سی) کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے کوآرڈینیٹر کربی نے کہا کہ جیسا کہ میں نے کہا، ہم تمام ممالک کو قیمت کی حد کے مطابق تیل خریدنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ہمارے خیال میں یہ وقت پوتن اور روس کے ساتھ معمول کے مطابق کاروبار کا نہیں ہے۔ تاہم، ہر قوم کو اپنے خود مختار فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔ہم اپنے تمام اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ اقتصادی مواقع اور روس کے ساتھ تجارت پر واضح اور مستقل رہے ہیں، لیکن یہ فیصلے ہر جائز اور خودمختار قوم کو خود کرنے ہوں گے۔

قابل ذکر ہے کہ بھارت نے جب سے کہا کہ وہ روس سے تیل خریدے گا اس وقت سے ہی امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے اس پر سوال پوچھا جاتا رہا ہے لیکن بھارت بھی اس مسئلے پر اپنا واضح موقف اختیار کیے ہوئے ہے۔ گزشتہ سال وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے واضح طور پر یوکرین تنازعہ پر بھارت کے موقف اور روس سے تیل خریدنے کی وجوہات کو واضح طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے لوگوں اور اپنے ملک کے مفاد میں جو کچھ بھی کرنا ہوگا وہ ضرور کریں گیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واشنگٹن فارن پریس سنٹر میں ایک پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جان کربی نے بھارت میں اس ہفتے ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ کی عدم موجودگی کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دونوں رہنماؤں کے درمیان قائدین کے سربراہی اجلاس سے غیر حاضر رہنے کے امکان سے آگاہ نہیں ہیں۔بریفنگ میں این ایس سی کوآرڈینیٹر نے جمعہ کو امریکی صدر جو بائیڈن اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان بات چیت کے امکان کے بارے میں بھی بتایا۔

کربی نے کہا کہ انہیں کوئی شک نہیں کہ وہ یوکرین میں جاری جنگ اور اس سے غریب ممالک پر پڑنے والے نقصان دہ اثرات پر بھی بات کریں گے۔کیونکہ اس سے ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون براہ راست متاثر ہو رہا ہے۔ کربی نے مزید کہا کہ دونوں رہنما یقینی طور پر پورے ہند-بحرالکاہل میں سلامتی، اقتصادی اور سفارتی چیلنجوں پر بات چیت کریں گے۔ جی 20 رہنماؤں کی سربراہی کانفرنس 9 اور 10 ستمبر کو ہندوستان میں ہونے والی ہے اور اس میں امریکی صدر جو بائیڈن شرکت کرنے والے ہیں۔ وہ 7 ستمبر کو بھارت کا دورہ شروع کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.