واشنگٹن: امریکی وزیر تجارت جینا ریمنڈو نے چینی وزیر تجارت وانگ وینٹاو کے ساتھ انٹیل اور مائکرون سمیت امریکی کاروباروں پر پابندیوں کے بارے میں خدشات پر تبادلہ خیال کیا، دونوں ممالک نے ’ایکسپورٹ کنٹرول انفورسمنٹ انفارمیشن ڈائیلاگ‘ شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جینا ریمنڈو اور محکمہ تجارت کے مختصر تبصروں کے مطابق دونوں عہدیداران نے گیلیم اور جرمینیم کی برآمدات پر چین کی پابندیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا، یہ ملاقات 2 گھنٹے سے زائد جاری رہی جس کے بعد ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔
جینا ریمنڈو اُن تمام امریکی کاروباری اداروں کے خدشات کو دور کرنے کی خواہاں ہیں جنہیں چین میں کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، انہوں نے کاروباری عہدیداروں کے ساتھ ایک میٹنگ میں کہا کہ ہم ڈلیور کر رہے ہیں، ہم اس حوالے سے باضابطہ بات چیت کریں گے۔ جینا ریمنڈو نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ مائیکرون ٹیکنالوجی میموری چپس کی خریداری پر چین کی جانب سے پابندی کے حوالے سے خدشات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ امریکی محکمہ تجارت نے بتایا کہ بات چیت کے دوران دونوں ممالک نے تجارتی امور پر ایک نئے رسمی ورکنگ گروپ کے ساتھ ساتھ ایکسپورٹ کنٹرول کے نفاذ پر معلوماتی تبادلے پر بھی اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر تجارت جینا ریمنڈو واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان تجارت اور سیاحت میں تعاون قائم کرنے کے لیے 30 اگست تک چین کے دورے پر ہیں۔ چین کی وزارت تجارت کے ترجمان شو زیوٹنگ نے بتایا کہ ریمنڈو کے دورے کے دوران چینی حکومت امریکہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات میں اختلافات کو کم کرنے پر بات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
جینا ریمنڈو نے کہا کہ ایکسچینج کی شرووعات امریکی قومی سلامتی کی پالیسیوں کے بارے میں غلط فہمیوں کو کم کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا، انہوں نے واضح کیا کہ ’ہم قومی سلامتی کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ یا گفت و شنید نہیں کر رہے‘۔ جینا ریمنڈو نے مزید کہا کہ ’ایکسپورٹ کنٹرول انفارمیشن ایکسچینج‘ کا پہلا ذاتی اجلاس امریکا کی جانب سے اسسٹنٹ سیکریٹری برائے ایکسپورٹ انفورسمنٹ میتھیو ایکسلروڈ آج چین میں وزارت تجارت میں منعقد کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
ایک سینیئر عہدیدار نے کہا کہ ’ایکسپورٹ کنٹرول انفارمیشن ایکسچینج‘ کم از کم سالانہ بنیادوں پر اجلاس کرے گا، انہوں نے اس پر زور دیا کہ یہ پالیسی ڈائیلاگ نہیں ہے بلکہ دونوں فریقین کے لیے ایک کوشش ہے کہ اس سوال کا جواب جان سکیں کہ برآمدی کنٹرول کیسے کام کرتے ہیں، ہم اس بارے میں بات نہیں کر رہے ہیں کہ ہماری پالیسیاں کیا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ امریکہ ہماری شفاف برآمدی کنٹرول کے نفاذ کی حکمت عملی کے بارے میں پرعزم ہے، پہلا اجلاس کل بیجنگ میں ہوگا، ہم کوئی وقت ضائع نہیں کر رہے ہیں۔
چین نے برآمدی کنٹرول کے ذریعے جدید سیمی کنڈکٹرز تک چین کی رسائی کو روکنے کی امریکی کوششوں پر تنقید کی ہے، تاہم جینا ریمنڈو نے کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے بحث کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے رواں ماہ چین میں حساس ٹیکنالوجیز میں امریکی سرمایہ کاری پر کسی حد تک پابندی لگانا شروع کی اور اکتوبر میں حاصل کیے گئے جدید سیمی کنڈکٹرز پر برآمدی پابندیوں کو جلد ہی حتمی شکل دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ رواں برس کے آغاز میں جینا ریمنڈو نے کہا کہ 200 سے زائد چینی کمپنیوں کو امریکی برآمدی کنٹرول کی فہرست میں ڈال دیا گیا ہے اور وہ بارہا کہہ چکی ہیں کہ وہ ضرورت کے مطابق طاقت کے استعمال میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتیں۔ (یو این آئی)