ETV Bharat / international

اسرائیلی فوج کا فلسطینی مردوں کے کپڑے اتار کر حراست میں لینے کا ویڈیو وائرل

غزہ میں فلسطینی شہریوں کے ساتھ اسرائیلی فوج کے بدترین سلوک کی ویڈیو اور تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔ وائرل تصاویر اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ زیرحراست درجنوں فلسطینیوں کو شدید سردی میں کپڑے اتار کر کھلے مقامات پر بٹھایا گیا۔ Palestinian men stripped by Israeli Army

Palestinian men stripped by Israeli Army
Palestinian men stripped by Israeli Army
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 8, 2023, 9:01 AM IST

غزہ: جمعرات کو شائع ہونے والی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے درجنوں شہری فلسطینی مردوں کو حراست میں لینے اور نامعلوم مقام پر لے جانے سے پہلے ان کے کپڑے اتار دیے۔ یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر کے مطابق، ایک عینی شاہد نے بتایا کہ کم از کم سات افراد کو فوجیوں کے احکامات کی تیزی سے تعمیل نہ کرنے پر فوجیوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ مبینہ طور پر ان افراد کو گھروں اور اسکولوں سے پکڑا گیا جو شمالی غزہ کی پٹی میں بے گھر خاندانوں کو پناہ دے رہے تھے۔ ان میں العربی الجدید کے لیے کام کرنے والی صحافی داعۃ الکہلوت کی شناخت ہوئی ہے۔ یورو-میڈیٹیرینین مانیٹر کے مطابق حراست میں لیے جانے والوں میں ڈاکٹر، ماہرین تعلیم، صحافی اور بزرگ شامل ہیں۔

اسرائیلی فوجیوں نے جمعرات کے روز بیت لاہیا میں خلیفہ بن زید النہیان اور حلب کے اسکولوں کو کئی دنوں تک گھیرے میں رکھنے کے بعد دھاوا بول دیا۔ رہائشیوں اور نامہ نگاروں کی طرف سے لی گئی فوٹیج میں اسرائیلی سنائپرز کو خلیفہ سکول کے قریب گھروں کی چھتوں پر پوزیشن لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایک اور ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مبینہ طور پر حلب کے اسکول کے صحنوں میں مردہ افراد کی لاشیں بکھری ہوئی ہیں۔ سب کو اسکولوں سے زبردستی نکالنے کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے مردوں کو گرفتار کر لیا اور عورتوں اور بچوں کو چھوڑ دیا۔ یورو-میڈیٹیرینین مانیٹر کے مطابق، اس کے بعد وہ بیت لاہیا کے کچھ محلوں میں گھر گھر گئے، مردوں کو گرفتار کرنے سے پہلے رہائشیوں کو ہٹا دیا اور کچھ گھروں کو آگ لگا دی۔

  • These are not from WW2. These are not from Abu Ghrib. This is Gaza today, where hundreds of civilians in UN-shelters were taken hostage by Israel, in breach of every humanitarian law and basic moral. Besides torture, mass executions are also reported. pic.twitter.com/fobBJtRuzC

    — Laith Arafeh 🇵🇸 (@ArafehLaith) December 7, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • The footage of Israeli soldiers torturing and humiliating detained Palestinian men in Gaza is horrific.

    We’ve seen terrible images like this from genocides throughout history. We know what this leads to. Never again means never again for anyone.

    — Jewish Voice for Peace (@jvplive) December 7, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:جنوبی غزہ میں اسرائیلی حملوں سے سنگین انسانی حالات مزید ابتر ہو گئے

جنیوا میں قائم گروپ نے کہا کہ ان افراد کو من مانی طور پر گرفتار کیا گیا اور فوجیوں نے مارا پیٹا۔ اسرائیلی ٹیلیگرام کے صفحات اور میڈیا پر شائع ہونے والی فوٹیج میں درجنوں مردوں کو پکڑا گیا ہے، ان کے کپڑے اتارے گئے، ان کی آنکھیں ڈھانپے گئے اور ان کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔ کچھ ویڈیوز میں انہیں ٹرکوں پر لوڈ کیے جانے سے پہلے رہائشی علاقے میں دکھایا گیا تھا۔ ایک اور تصویر میں انہیں ایک کھلے ریتیلے علاقے میں قطار میں کھڑا دکھایا گیا ہے۔ حالانکہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ انہیں کہاں لے جایا گیا ہے۔

غزہ: جمعرات کو شائع ہونے والی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے درجنوں شہری فلسطینی مردوں کو حراست میں لینے اور نامعلوم مقام پر لے جانے سے پہلے ان کے کپڑے اتار دیے۔ یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر کے مطابق، ایک عینی شاہد نے بتایا کہ کم از کم سات افراد کو فوجیوں کے احکامات کی تیزی سے تعمیل نہ کرنے پر فوجیوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ مبینہ طور پر ان افراد کو گھروں اور اسکولوں سے پکڑا گیا جو شمالی غزہ کی پٹی میں بے گھر خاندانوں کو پناہ دے رہے تھے۔ ان میں العربی الجدید کے لیے کام کرنے والی صحافی داعۃ الکہلوت کی شناخت ہوئی ہے۔ یورو-میڈیٹیرینین مانیٹر کے مطابق حراست میں لیے جانے والوں میں ڈاکٹر، ماہرین تعلیم، صحافی اور بزرگ شامل ہیں۔

اسرائیلی فوجیوں نے جمعرات کے روز بیت لاہیا میں خلیفہ بن زید النہیان اور حلب کے اسکولوں کو کئی دنوں تک گھیرے میں رکھنے کے بعد دھاوا بول دیا۔ رہائشیوں اور نامہ نگاروں کی طرف سے لی گئی فوٹیج میں اسرائیلی سنائپرز کو خلیفہ سکول کے قریب گھروں کی چھتوں پر پوزیشن لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایک اور ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مبینہ طور پر حلب کے اسکول کے صحنوں میں مردہ افراد کی لاشیں بکھری ہوئی ہیں۔ سب کو اسکولوں سے زبردستی نکالنے کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے مردوں کو گرفتار کر لیا اور عورتوں اور بچوں کو چھوڑ دیا۔ یورو-میڈیٹیرینین مانیٹر کے مطابق، اس کے بعد وہ بیت لاہیا کے کچھ محلوں میں گھر گھر گئے، مردوں کو گرفتار کرنے سے پہلے رہائشیوں کو ہٹا دیا اور کچھ گھروں کو آگ لگا دی۔

  • These are not from WW2. These are not from Abu Ghrib. This is Gaza today, where hundreds of civilians in UN-shelters were taken hostage by Israel, in breach of every humanitarian law and basic moral. Besides torture, mass executions are also reported. pic.twitter.com/fobBJtRuzC

    — Laith Arafeh 🇵🇸 (@ArafehLaith) December 7, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
  • The footage of Israeli soldiers torturing and humiliating detained Palestinian men in Gaza is horrific.

    We’ve seen terrible images like this from genocides throughout history. We know what this leads to. Never again means never again for anyone.

    — Jewish Voice for Peace (@jvplive) December 7, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:جنوبی غزہ میں اسرائیلی حملوں سے سنگین انسانی حالات مزید ابتر ہو گئے

جنیوا میں قائم گروپ نے کہا کہ ان افراد کو من مانی طور پر گرفتار کیا گیا اور فوجیوں نے مارا پیٹا۔ اسرائیلی ٹیلیگرام کے صفحات اور میڈیا پر شائع ہونے والی فوٹیج میں درجنوں مردوں کو پکڑا گیا ہے، ان کے کپڑے اتارے گئے، ان کی آنکھیں ڈھانپے گئے اور ان کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔ کچھ ویڈیوز میں انہیں ٹرکوں پر لوڈ کیے جانے سے پہلے رہائشی علاقے میں دکھایا گیا تھا۔ ایک اور تصویر میں انہیں ایک کھلے ریتیلے علاقے میں قطار میں کھڑا دکھایا گیا ہے۔ حالانکہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ انہیں کہاں لے جایا گیا ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.