ETV Bharat / international

US Relations With India Pakistan امریکہ، بھارت اور پاکستان کے درمیان لفظی جنگ نہیں چاہتا

امریکہ کا کہنا ہے کہ اس کے بھارت اور پاکستان کے ساتھ کثیر الجہتی تعلقات ہیں اور وہ دوںوں ممالک کے درمیان لفظی جنگ کے بجائے عوام کی بہتری کے لیے بامعنی مذاکرات چاہتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ مسئلہ کشمیر اور پاکستان سے دہشت گردی کے خطرے کی وجہ سے بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔US Relations with India Pakistan

Etv Bharat
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس
author img

By

Published : Dec 20, 2022, 5:52 PM IST

واشنگٹن: پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر ذاتی تبصرہ کرنے پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ واشنگٹن، نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان تعمیری بات چیت کا خواہش مند ہے لفظی جنگ کا نہیں۔US Relations with India Pakistan

نیڈ پرائس نے پیر کو واشنگٹن میں اپنی بریفنگ میں کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہماری دونوں ممالک کے ساتھ کثیر جہتی تعلقات ہیں، ہم یقینی طور پر بھارت اور پاکستان کے درمیان لفظوں کی جنگ نہیں دیکھنا چاہتے۔ ہم دونوں ممالک کے درمیان تعمیری بات چیت دیکھنا چاہتے ہیں اور ہمارے خیال میں یہ دونوں کی بہتری کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اختلافات ختم کرنے کی ضرورت ہے اور امریکا شراکت دار کے طور پر دونوں کی مدد کرنے کو تیار ہے۔ اس سے قبل بھارت نے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں پڑوسیوں کے درمیان مسائل دو طرفہ ہیں جن میں تیسرے فریق کی شمولیت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

پرائس نے یہ بیان ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں دیا، جس میں بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے دہشت گردی کے لیے پاکستان کو مرکز اور مودی پر بلاول بھٹو زرداری کے سخت ذاتی تبصروں کا حوالہ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Pak FM on PM Modi پاکستانی وزیرخارجہ کا وزیراعظم مودی کے متعلق متنازع بیان

بھارت اور پاکستان کے ساتھ امریکی تعلقات کی نوعیت کے بارے میں پوچھے جانے پر، پرائس نے کہا کہ وہ دونوں اپنے اپنے طور پر کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ "اگرچہ ہم بھارت کے ساتھ اپنی عالمی تزویراتی شراکت داری کو مزید گہرا کرتے ہیں، ہمارے قریبی تعلقات ہیں، لیکن ہم اپنے اختلافات بھی رکھتے ہیں اور ان کا اظہار اسی طرح کرتے ہیں جیسے ہم اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ کرتے ہیں۔

نئی دہلی اور واشنگٹن کے درمیان گہرے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے پرائس نے کہا کہ دونوں ممالک مستقبل میں ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ روس بھارت تعلقات میں بھی تبدیلی آئی ہے۔

واشنگٹن: پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر ذاتی تبصرہ کرنے پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ واشنگٹن، نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان تعمیری بات چیت کا خواہش مند ہے لفظی جنگ کا نہیں۔US Relations with India Pakistan

نیڈ پرائس نے پیر کو واشنگٹن میں اپنی بریفنگ میں کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہماری دونوں ممالک کے ساتھ کثیر جہتی تعلقات ہیں، ہم یقینی طور پر بھارت اور پاکستان کے درمیان لفظوں کی جنگ نہیں دیکھنا چاہتے۔ ہم دونوں ممالک کے درمیان تعمیری بات چیت دیکھنا چاہتے ہیں اور ہمارے خیال میں یہ دونوں کی بہتری کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اختلافات ختم کرنے کی ضرورت ہے اور امریکا شراکت دار کے طور پر دونوں کی مدد کرنے کو تیار ہے۔ اس سے قبل بھارت نے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں پڑوسیوں کے درمیان مسائل دو طرفہ ہیں جن میں تیسرے فریق کی شمولیت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

پرائس نے یہ بیان ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں دیا، جس میں بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے دہشت گردی کے لیے پاکستان کو مرکز اور مودی پر بلاول بھٹو زرداری کے سخت ذاتی تبصروں کا حوالہ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Pak FM on PM Modi پاکستانی وزیرخارجہ کا وزیراعظم مودی کے متعلق متنازع بیان

بھارت اور پاکستان کے ساتھ امریکی تعلقات کی نوعیت کے بارے میں پوچھے جانے پر، پرائس نے کہا کہ وہ دونوں اپنے اپنے طور پر کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ "اگرچہ ہم بھارت کے ساتھ اپنی عالمی تزویراتی شراکت داری کو مزید گہرا کرتے ہیں، ہمارے قریبی تعلقات ہیں، لیکن ہم اپنے اختلافات بھی رکھتے ہیں اور ان کا اظہار اسی طرح کرتے ہیں جیسے ہم اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ کرتے ہیں۔

نئی دہلی اور واشنگٹن کے درمیان گہرے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے پرائس نے کہا کہ دونوں ممالک مستقبل میں ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ روس بھارت تعلقات میں بھی تبدیلی آئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.