ETV Bharat / international

امریکہ نے 9/11 کے بعد سے حماس کی جاسوسی بند کر دی تھی: امریکی حکام - 11 ستمبر 2001 کے بعد سے حماس کی جاسوسی روک دی تھی

امریکہ نے اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے کا ذمہ دار اسرائیلی سکیورٹی سروسز کو ہی قرار دیا ہے۔ امریکہ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے 11 ستمبر 2001 کے بعد سے حماس کی جاسوسی روک دی تھی اور یہ کام اسرائیلی سکیورٹی سروسز کو سونپ دیا تھا۔ Israeli security services, US intelligence agencies

US Stopped Spying on Hamas Since 9/11: US Officials
US Stopped Spying on Hamas Since 9/11: US Officials
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 2, 2023, 12:40 PM IST

واشنگٹن: 7 اکتوبر کو حماس کے اچانک حملے کا پردہ فاش کرنے میں اسرائیلی انٹیلی جنس کی ناکامی کے بعد امریکی حکام نے انکشاف کیا کہ امریکہ نے 11 ستمبر 2001 کے واقعات کے بعد سے حماس تحریک کی جاسوسی بند کر دی تھی اور یہ کام اسرائیلی سکیورٹی سروسز کو سونپ دیا تھا۔ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے 11 ستمبر 2001 کو امریکہ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد کے سالوں میں حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں کی جاسوسی روک دی اور اس کے بجائے القاعدہ اور بعد میں آئی ایس آئی ایس کے رہنماؤں کا تعاقب کرنے کے لیے وسائل خرچ کئے۔

Hamas’ Al-Qassam Brigades
Hamas’ Al-Qassam Brigades
Vehicles Destroyed in Hamas Attack
Vehicles Destroyed in Hamas Attack

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے وضاحت کی کہ واشنگٹن نے اندازہ لگایا کہ حماس نے کبھی بھی امریکہ کو براہ راست دھمکی نہیں دی تو اس نے حماس کی ذمہ داری اسرائیل کو سونپ دی۔ واشنگٹن کو یقین تھا کہ اسرائیل کی سکیورٹی سروسز کسی بھی خطرے کا پتہ لگا لیں گی۔ وال سٹریٹ جرنل کے مطابق انسداد دہشت گردی کے ایک سینئر امریکی عہدیدار نے کہا کہ یہ ایک اچھی شرط ہونی چاہیے تھی۔

واضح رہے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد سے 30 سے زائد امریکیوں کی ہلاکت اور 10 کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جنگ کو 26 روز مکمل ہوگئے ہیں۔ بعض امریکی حکام نے کہا کہ واشنگٹن نے خطرے کا غلط اندازہ لگایا تھا۔ اپنی طرف سے دہشت گردی سے نمٹنے کا وسیع تجربہ رکھنے والے سی آئی اے کے ایک ریٹائرڈ آپریشنز آفیسر مارک پولیمیرو پولوس نے کہا کہ زیادہ تر ناکامیاں اسرائیل کے کندھوں پر آتی ہیں لیکن کچھ الزام امریکہ پر بھی عائد ہوتاہے۔

Deaths in Hamas Attack
Deaths in Hamas Attack

یہ بھی پڑھیں:امریکہ، اسرائیل کی فوجی امداد میں مزید اضافہ کرے گا

موجودہ اور سابق عہدیداروں نے رپورٹ کیا کہ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی قیادت سی آئی اے کے پاس حملوں سے قبل غزہ کی پٹی میں ہونے والے واقعات پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کی ایک چھوٹی سی تعداد تھی لیکن انہوں نے اسرائیل پر انحصار کیا کہ وہ انسانی ذرائع سے حماس میں دراندازی کرے اور اس گروپ کی خفیہ ٹیکنالوجی سے نگرانی کرے۔ دریں اثنا بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ اسرائیلی اور امریکی انٹیلی جنس نے حماس کے خفیہ حملے کے بارے میں خبردار نہیں کیا تھا۔

Hamas’ Al-Qassam Brigades
Hamas’ Al-Qassam Brigades

واشنگٹن: 7 اکتوبر کو حماس کے اچانک حملے کا پردہ فاش کرنے میں اسرائیلی انٹیلی جنس کی ناکامی کے بعد امریکی حکام نے انکشاف کیا کہ امریکہ نے 11 ستمبر 2001 کے واقعات کے بعد سے حماس تحریک کی جاسوسی بند کر دی تھی اور یہ کام اسرائیلی سکیورٹی سروسز کو سونپ دیا تھا۔ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے 11 ستمبر 2001 کو امریکہ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد کے سالوں میں حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں کی جاسوسی روک دی اور اس کے بجائے القاعدہ اور بعد میں آئی ایس آئی ایس کے رہنماؤں کا تعاقب کرنے کے لیے وسائل خرچ کئے۔

Hamas’ Al-Qassam Brigades
Hamas’ Al-Qassam Brigades
Vehicles Destroyed in Hamas Attack
Vehicles Destroyed in Hamas Attack

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے وضاحت کی کہ واشنگٹن نے اندازہ لگایا کہ حماس نے کبھی بھی امریکہ کو براہ راست دھمکی نہیں دی تو اس نے حماس کی ذمہ داری اسرائیل کو سونپ دی۔ واشنگٹن کو یقین تھا کہ اسرائیل کی سکیورٹی سروسز کسی بھی خطرے کا پتہ لگا لیں گی۔ وال سٹریٹ جرنل کے مطابق انسداد دہشت گردی کے ایک سینئر امریکی عہدیدار نے کہا کہ یہ ایک اچھی شرط ہونی چاہیے تھی۔

واضح رہے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد سے 30 سے زائد امریکیوں کی ہلاکت اور 10 کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جنگ کو 26 روز مکمل ہوگئے ہیں۔ بعض امریکی حکام نے کہا کہ واشنگٹن نے خطرے کا غلط اندازہ لگایا تھا۔ اپنی طرف سے دہشت گردی سے نمٹنے کا وسیع تجربہ رکھنے والے سی آئی اے کے ایک ریٹائرڈ آپریشنز آفیسر مارک پولیمیرو پولوس نے کہا کہ زیادہ تر ناکامیاں اسرائیل کے کندھوں پر آتی ہیں لیکن کچھ الزام امریکہ پر بھی عائد ہوتاہے۔

Deaths in Hamas Attack
Deaths in Hamas Attack

یہ بھی پڑھیں:امریکہ، اسرائیل کی فوجی امداد میں مزید اضافہ کرے گا

موجودہ اور سابق عہدیداروں نے رپورٹ کیا کہ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی قیادت سی آئی اے کے پاس حملوں سے قبل غزہ کی پٹی میں ہونے والے واقعات پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کی ایک چھوٹی سی تعداد تھی لیکن انہوں نے اسرائیل پر انحصار کیا کہ وہ انسانی ذرائع سے حماس میں دراندازی کرے اور اس گروپ کی خفیہ ٹیکنالوجی سے نگرانی کرے۔ دریں اثنا بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ اسرائیلی اور امریکی انٹیلی جنس نے حماس کے خفیہ حملے کے بارے میں خبردار نہیں کیا تھا۔

Hamas’ Al-Qassam Brigades
Hamas’ Al-Qassam Brigades
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.