واشنگٹن: امریکہ کی قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ یوکرین کے خلاف جاری جنگ میں روس کو ایک لاکھ سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ جبکہ دسمبر 2022 سے اب تک 20,000 سے زیادہ روسی فوجی مارے جا چکے ہیں۔ بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ کربی نے یہ ریمارکس پیر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران دیے، انہوں نے مزید کہا کہ 80,000 فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ باخموت کے ذریعے ڈونباس علاقہ میں روس کے قبضہ کرنے کوشش بڑی حد تک ناکام ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کسی بھی حقیقی تزویراتی اور اہم علاقے پر قبضہ کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ہمارا اندازہ ہے کہ روسیوں کو 100,000 سے زیادہ ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا، جن میں 20,000 سے زیادہ فوجی بھی لڑائی کے دوران مارے گئے۔ مہینوں کی لڑائی اور غیر معمولی نقصانات کے بعد روس کی جانب سے حملے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے۔ این ایس سی کے ترجمان نے کہا کہ وہ یوکرینی ہلاکتوں کا تخمینہ نہیں دے رہے ہیں کیونکہ وہ یہاں تکلیف اٹھا رہے ہیں جبکہ روس حملہ آور ہے۔ روس نے کربی کے قیاس آرائیوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- روسی حملے کے بعد نیٹو سربراہ نے پہلی مرتبہ یوکرین کا دورہ کیا
- یوکرین جنگ میں روس کی مدد کرنے والے ممالک کے خلاف جی سیون گروپ کا انتباہ
جیسا کہ بی بی سی کی رپورٹ ہے، ماسکو پچھلے سال کے آخر سے باخموت پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کے پاس اس وقت چھوٹے شہر کا زیادہ تر حصہ ہے لیکن یوکرین کی فوجیں اب بھی مغرب میں باخموت کے ایک چھوٹے سے حصے پر قابض ہیں۔ یوکرین کے حکام نے کہا ہے کہ وہ اس جنگ کو زیادہ سے زیادہ روس کے فوجیوں کو مارنے اور اس کے ذخیرے کو ختم کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔