واشنگٹن: امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد اور ایرانی وزارت انٹیلی جنس پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جو بائیڈن نے ایران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دائرہ کار میں زیر حراست 5 امریکی شہریوں کی رہائی کے بعد ایک تحریری بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں زیر حراست پانچ بے گناہ امریکی بالآخر وطن واپس آ رہے ہیں، وہ قطر، عمان، سوئٹزرلینڈ اور جنوبی کوریا سمیت اپنے شراکت داروں کے مشکور ہیں، جنہوں نے قیدیوں کی امریکہ واپسی میں مدد کی۔
بائیڈن فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے سابق ملازم رابرٹ لیونسن کے بارے میں جو 2007 میں ایران میں لاپتہ ہو گئے تھے سے متعلق کہا کہ میں ایرانی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ لیونسن کے بارے میں وضاحت فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سابق (ایرانی) صدر محمود احمدی نژاد اور ایرانی وزارت انٹیلی جنس کے خلاف (امریکی شہریوں کی) غلط حراست میں کردار ادا کرنے پر لیونسن ایکٹ کے تحت پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی اس موضوع پر اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ وہ "ایران اور دیگر حکومتوں میں" احتساب کو فروغ دینے کے لیے لیونسن ایکٹ کا استعمال جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی شہریوں کو کسی بھی وجہ سے ایران کا سفر نہیں کرنا چاہیے۔ میں ایران میں موجود امریکی شہریوں سے بھی کہتا ہوں کہ وہ فوری طور پر یہ ملک چھوڑ دیں۔ (یو این آئی)