واشنگٹن: امریکہ نے پاکستان کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف جنگ میں مدد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کو شکست دینا دونوں ممالک کا مشترکہ مفاد ہے۔US on TTP threat to Pakistan
پاکستانی اخبار ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق اسی دوران امریکہ نے بھارت اور پاکستان کو اپنے اختلافات کو دور کرنے میں مدد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک عالمی شراکت دار ہیں اور امریکہ دونوں ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر سے دیکھتا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے واشنگٹن پہنچنے کے چند گھنٹے بعد ایک نیوز بریفنگ میں صحافیوں سے گفتگو کی۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ ’واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں، حملہ کرنے والوں پر زور دیتے ہیں کہ قبضہ ختم کریں، تشدد کی کارروائیاں بند کریں اور یرغمال لوگوں کو رہا کریں‘۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’جب دو ممالک کے درمیان مشترکہ خدشات کی بات آتی ہے تو افغانستان کے اندر دہشت گرد تنظیموں اور پاک ۔ افغان سرحد پر دہشت گردی کے خلاف کارروائی سمیت مشترکہ مفادات میں امریکا، پاکستان کا شراکت دار ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ شدت پسندوں کےخلاف کارروائی کے لیے پاکستان کی مدد کو تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Operation at Bannu CTD بنوں میں واقع محکمہ انسداد دہشت گردی کے کمپاؤنڈ میں موجود تمام شدت پسند ہلاک
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں ہندوستان اورپاکستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان لفظی جنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’ہندوستان ہمارا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، امریکہ دونوں ممالک کے درمیان مثبت ڈائیلاگ دیکھنا چاہتا ہے، دونوں ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر سے دیکھتے ہیں۔ نیڈ پرائس نے کہا کہ ’ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ شراکت داری اہمیت کی حامل ہے، دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات دوستی کی نوعیت کے ہیں‘۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’جہاں تک اختلافات کا تعلق ہے تو ہماری دونوں ممالک کے ساتھ مضبوط شراکت داری ہے اور اسی وجہ سے ہم ہندوستان اور پاکستان کے درمیان لفظی جنگ نہیں چاہتے، پاکستان اور ہندوستان کو مل کر بات کرنا ہوگی‘۔ واضح رہے کہ 18 دسمبر کو بنوں میں سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ میں دہشت گردوں نے حملہ کرکے سیکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ (یو این آئی)