تہران: امریکی میڈیا کے مطابق امریکی بحریہ کے ایک سینیئر کمانڈر نے واقعے کو ’شرمناک‘ اور ’بلاجواز‘ قرار دے دیا ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ پہلا واقعہ ہے کہ امریکی بحریہ کے مشرق وسطیٰ میں قائم 5 ویں بیڑے کی نئی ڈرون ٹاسک فورس کو ایران نے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔اگرچہ ڈرون پکڑنے کا واقعہ کسی ناخوش گوار نتیجے پر ختم نہیں ہوا، تاہم یہ واقعہ امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے دوران پیش آیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان جوہری معاہدے پر بات چیت کا سلسلہ تاحال معلق ہے۔ Iran Us Drone
پانچویں بحری بیڑے کے ترجمان کمانڈر ٹموتھی ہاکنز نے بتایا کہ انقلابی گارڈز کے جنگی جہاز شاہد بازیار نے پیر کی رات دیر گئے بین الاقوامی پانیوں میں خلیج کے وسطی حصے میں امریکی سیل ڈرون ایکسپلورر سے ایک لائن منسلک کی، اور اسے کھینچنا شروع کر دیا، یہ سیل ڈرون سمندر کی دور سے نگرانی کے لیے کیمرے، ریڈار اور سینسر کا حامل ہے۔انھوں نے کہا کہ بحریہ کی ساحلی گشتی کشتی یو ایس ایس تھنڈربولٹ اور ایک MH-60 سی ہاک ہیلی کاپٹر فوراً انقلابی گارڈز کے جہاز کے تعاقب کے لیے حرکت میں آ گئے، بحریہ نے شاہد بازیار کو ریڈیو کے ذریعے کال کر کے بتایا کہ ڈرون امریکی ہے، جس کے بعد ایرانی جہاز نے ڈرون کو چھوڑ دیا۔ US Navy foils Iranian attempt to capture vessel in Gulf
یہ بھی پڑھیں: Nuclear Talks in Qatar End: ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات بغیر کسی پیش رفت کے ختم