ETV Bharat / international

US Diplomats in Sudan سوڈان سے امریکی سفارت کاروں کا انخلا

author img

By

Published : Apr 23, 2023, 2:40 PM IST

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ہم سوڈان میں امریکی سفارت خانے کی کارروائیاں عارضی طور پر معطل کر رہے ہیں لیکن سوڈانی عوام اور وہ اپنے لیے جو مستقبل چاہتے ہیں اس کے لیے ہماری وابستگی لامتناہی ہے۔

Etv Bharat
امریکی صدر جو بائیڈن

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ملک کی فوج نے ایک آپریشن کرکے تنازعہ زدہ سوڈان سے سرکاری اہلکاروں کا انخلا کیا۔ آج میرے حکم پر امریکی فوج نے خرطوم سے امریکی حکومت کے اہلکاروں کو نکالنے کے لیے ایک آپریشن کیا۔ مجھے اپنے سفارت خانے کے عملے کی غیر معمولی عزم پر فخر ہے، جنہوں نے جرأت اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے سروس ممبران کی بے مثال مہارت کے لیے شکر گزار ہوں جنہوں نے کامیابی سے انہیں محفوظ مقام تک پہنچایا اور میں جبوتی، ایتھوپیا اور سعودی عرب کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جو ہمارے آپریشن کی کامیابی کے لیے اہم تھے۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ وہ سوڈان میں امریکیوں کی ممکنہ حد تک مدد کے لیے جاری کام کے بارے میں اپنی ٹیم سے باقاعدہ رپورٹس وصول کر رہے ہیں۔ امریکہ اس کوشش میں اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ سوڈان اس المناک تشدد پہلے ہی سیکڑوں معصوم شہریوں کی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔ یہ غیر معقول ہے اور اسے روکنا چاہیے۔ جنگجو فریقوں کو فوری اور غیر مشروط جنگ بندی پر عمل درآمد کرنا چاہیے، بلا روک ٹوک انسانی رسائی کی اجازت دینا چاہیے اور سوڈان کے عوام کی مرضی کا احترام کرنا چاہیے۔ بائیڈن نے بیان میں کہا کہ ہم سوڈان میں امریکی سفارت خانے کی کارروائیاں عارضی طور پر معطل کر رہے ہیں، لیکن سوڈانی عوام اور وہ اپنے لیے جو مستقبل چاہتے ہیں اس کے لیے ہماری وابستگی لامتناہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قبل ازیں، سعودی عرب نے 91 سعودی شہریوں اور کویت، قطر، متحدہ عرب امارات، مصر، تیونس، پاکستان، بھارت، بلغاریہ، بنگلہ دیش، فلپائن، کینیڈا اور برکینا فاسو کے تقریباً 66 شہریوں کو محفوظ انخلا کا اعلان کیا تھا۔ سوڈان کو فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی کی وجہ سے تشدد کا سامنا ہے۔ 72 گھنٹے کی جنگ بندی کے درمیان بھی تشدد کی اطلاعات ہیں۔

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ملک کی فوج نے ایک آپریشن کرکے تنازعہ زدہ سوڈان سے سرکاری اہلکاروں کا انخلا کیا۔ آج میرے حکم پر امریکی فوج نے خرطوم سے امریکی حکومت کے اہلکاروں کو نکالنے کے لیے ایک آپریشن کیا۔ مجھے اپنے سفارت خانے کے عملے کی غیر معمولی عزم پر فخر ہے، جنہوں نے جرأت اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے سروس ممبران کی بے مثال مہارت کے لیے شکر گزار ہوں جنہوں نے کامیابی سے انہیں محفوظ مقام تک پہنچایا اور میں جبوتی، ایتھوپیا اور سعودی عرب کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جو ہمارے آپریشن کی کامیابی کے لیے اہم تھے۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ وہ سوڈان میں امریکیوں کی ممکنہ حد تک مدد کے لیے جاری کام کے بارے میں اپنی ٹیم سے باقاعدہ رپورٹس وصول کر رہے ہیں۔ امریکہ اس کوشش میں اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ سوڈان اس المناک تشدد پہلے ہی سیکڑوں معصوم شہریوں کی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔ یہ غیر معقول ہے اور اسے روکنا چاہیے۔ جنگجو فریقوں کو فوری اور غیر مشروط جنگ بندی پر عمل درآمد کرنا چاہیے، بلا روک ٹوک انسانی رسائی کی اجازت دینا چاہیے اور سوڈان کے عوام کی مرضی کا احترام کرنا چاہیے۔ بائیڈن نے بیان میں کہا کہ ہم سوڈان میں امریکی سفارت خانے کی کارروائیاں عارضی طور پر معطل کر رہے ہیں، لیکن سوڈانی عوام اور وہ اپنے لیے جو مستقبل چاہتے ہیں اس کے لیے ہماری وابستگی لامتناہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قبل ازیں، سعودی عرب نے 91 سعودی شہریوں اور کویت، قطر، متحدہ عرب امارات، مصر، تیونس، پاکستان، بھارت، بلغاریہ، بنگلہ دیش، فلپائن، کینیڈا اور برکینا فاسو کے تقریباً 66 شہریوں کو محفوظ انخلا کا اعلان کیا تھا۔ سوڈان کو فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی کی وجہ سے تشدد کا سامنا ہے۔ 72 گھنٹے کی جنگ بندی کے درمیان بھی تشدد کی اطلاعات ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.