اسلام آباد: امریکی کانگریس (پارلیمنٹ) میں امور خارجہ کمیٹی کے رکن بریڈ شرمین نے پاکستان میں انسانی حقوق اور جمہوریت کی مسلسل خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں اظہار رائے کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے۔ ایک ویڈیو بیان میں شرمین نے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ان کی ذمہ داری یاد دلائی۔
شرمین کا یہ ویڈیو بیان پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی کے ایک رہنما نے شیئر کیا ہے۔ کیلیفورنیا کے 32ویں پارلیمانی ضلع کی نمائندگی کرنے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شرمین نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
-
امریکی کانگریس ممبر بریڈ شرمین کی جانب سے پاکستان میں جمہوری اقدار کی مسلسل پامالی پر مذمتی بیان سامنے آیا ہے. دنیا پاکستان میں عوام کے حقوق اور آئین کی پامالی کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے. محسن نقوی اور اس کے آقا پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچا رہے ہیں
— Musarrat Cheema (@MusarratCheema) March 12, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
1/3 pic.twitter.com/2dUUThldkv
">امریکی کانگریس ممبر بریڈ شرمین کی جانب سے پاکستان میں جمہوری اقدار کی مسلسل پامالی پر مذمتی بیان سامنے آیا ہے. دنیا پاکستان میں عوام کے حقوق اور آئین کی پامالی کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے. محسن نقوی اور اس کے آقا پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچا رہے ہیں
— Musarrat Cheema (@MusarratCheema) March 12, 2023
1/3 pic.twitter.com/2dUUThldkvامریکی کانگریس ممبر بریڈ شرمین کی جانب سے پاکستان میں جمہوری اقدار کی مسلسل پامالی پر مذمتی بیان سامنے آیا ہے. دنیا پاکستان میں عوام کے حقوق اور آئین کی پامالی کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے. محسن نقوی اور اس کے آقا پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچا رہے ہیں
— Musarrat Cheema (@MusarratCheema) March 12, 2023
1/3 pic.twitter.com/2dUUThldkv
اس سے قبل بریڈ شرمین نے ٹویٹ کیا کہ انہوں نے عمران خان کے ساتھ فون پر بات کی ہے اور آصف محمود سے بھی ملاقات کی ہے، جو پاکستانی مخیر اور امریکی ریاست کے 40ویں پارلیمانی ضلع میں ینگ کم کے خلاف انتخابی امیدوار ہیں۔ ویڈیو پیغام میں محمود کے ساتھ نظر آنے والے شرمین نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات 1940 کی دہائی سے ہیں اور کئی سالوں میں دونوں ممالک نے متعدد عالمی اور علاقائی مسائل پر مل کر کام کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کو پورے ملک اور بالخصوص پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی حمایت کرنی چاہیے۔
امریکی رکن پارلیمنٹ بریڈ شرمین نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے اندرونی حکومتی معاملات کو حل کرنے میں امریکا کا کوئی کردار ادا نہیں کرسکتا ہے لیکن ہمیں پاکستان یا دنیا کے کسی بھی دوسرے مقام پر انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے آواز اٹھانے سے گریز نہیں کرنا چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی حکومت اور کسی بھی حکومت کو آزادی اظہار رائے کے حق اور مظاہرے کے حق کا احترام کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Cases against Imran Khan پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف 76 سے زائد مقدمات
- Media Under Attack In Pakistan مجھے میڈیا کوریج سے باہر کرنے کے لئے میڈیا اداروں پر دباو ڈالا جا رہا ہے، عمران خان
- Imran Khan's Speeches Ban پاکستان میں سابق وزیراعظم عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی
واضح رہے کہ پاکستان میں آج کل معاشی بحران کے ساتھ ساتھ سیاسی بحران سے دوچار ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستانی عوام مہنگائی سے جبکہ سیاسی رہنما حکمراں جماعت سے پریشان ہیں۔ آئے دن ملک میں حزب اختلاف کی آواز کو دبایا جارہا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سابق وزیراعظم کو اقتدار سے بے دخل کیے جانے کے بعد سے ان پر اب تک 76 سے زیادہ مقدمات درج کیے جاچکے ہیں اور سیکیورٹی خدشات کے باوجود انھیں عدالت میں پیش ہونے کے لیے جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کبھی کبھی ان کی تقاریر کو میڈیا میں نہ دکھانے کی بھی پابندی لگائی جاتی ہے تو کبھی ان کی انتخابی ریلی کو روکنے کی کوشش کی جاتی ہے۔