ETV Bharat / international

US Hawaii Wildfire امریکی ریاست ہوائی کے جنگلات میں لگی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد پچاس سے تجاوز

امریکی صدر جو بائیڈن نے جنگل کی آگ کو ایک بڑی آفت قرار دیا۔ امریکی کوسٹ گارڈ کے مطابق تیزی سے پھیلتی آگ سے بچنے کی کوشش میں 100 سے زائد افراد پانی میں کود گئے اور ریاست کی تاریخ کی مہلک ترین حادثے کے نتیجے میں اب تک کم از کم 53 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

author img

By

Published : Aug 11, 2023, 8:21 PM IST

US Hawaii Wildfire death toll Rises to 53
امریکہ کے ہوائی کے جنگلات میں لگی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد پچاس سے تجاوز

واشنگٹن: امریکی ریاست ہوائی کے جنگلات میں لگی خوفناک آگ نے تاریخی قصبے کو بری طرح جھلسا دیا ہے، ریاست کی تاریخ کی مہلک ترین حادثے کے نتیجے میں اب تک کم از کم 53 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل ماؤئی کے مغربی ساحل پر جنگل کی آگ بھڑک اٹھی تھی جس نے سمندر کے کنارے واقع شہر لاہائنا کو تیزی سے لپیٹ میں لے لیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق حکام نے بتایا کہ تیز رفتار شعلوں نے بہت سے افراد کو سمندر کی طرف بھاگنے پر مجبور کیا۔

رپورٹ کے مطابق گورنر جوش گرین نے کہا کہ ’آج جو کچھ ہم نے دیکھا ہے وہ تباہ کن ہے، ممکنہ طور پر ہوائی کی تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت ہے۔ انہوں نے ہوائی کے 50 ویں امریکی ریاست بننے کے ایک سال بعد ہونے والے ایک سانحے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 1960 میں 61 ہلاکتیں ہوئی تھیں، جب بگ آئی لینڈ سے ہم نے ایک بڑے طوفان کا سامنا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس بار ممکنہ طور پر اموات کی تعداد اس سے زیادہ ہوجائے گی۔

ماؤئی کاؤنٹی کے حکام نے بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد 53 ہوچکی ہے جبکہ فائر فائٹرز اس قصبے میں آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جوش گرین بتاتے ہیں کہ 80 فیصد علاقہ جل چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ عمارتیں جو کئی دہائیوں اور نسلوں کا اثاثہ تھیں، مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں افراد بے گھر ہوچکے ہیں جبکہ ان کی بحالی کے لیے ایک بڑے آپریشن کا آغاز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہزاروں افراد کے لیے گھروں کی ضرروت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لیے ہمیں اپنے تمام ہوٹلوں اور کمیونٹی کے لوگوں سے رابطہ کرنا ہوگا تاکہ ہم ان لوگوں سے ان کی پراپرٹیز میں اضافی کمرے کرائے پر لینے کے لیے کہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز جنگل کی آگ کو ایک بڑی آفت قرار دیتے ہوئے امدادی سرگرمیوں کے لیے وفاقی امداد کھول دی، جہاں شہر کی تعمیر نو کیلئے کئی برس لگنے کے امکانات ہیں۔امریکی کوسٹ گارڈ کے کمانڈر اجا کرکسے نے سی این این کو بتایا کہ تیزی سے پھیلتی آگ سے بچنے کی کوشش میں 100 سے زائد افراد پانی میں کود گئے۔ کیکوا لینس فورڈ نامی رہائشی نے سی بی ایس کو بتایا کہ ہمیں اب بھی پانی میں تیرتی اور سمندری دیوار پر لاشیں ملتی ہیں، ہم لوگوں کو باہر نکال رہے ہیں، ہم لوگوں کی زندگیاں بچانے کی کوشش کررہے ہیں، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمیں وہ مدد نہیں مل رہی جس کی ہمیں ضرورت ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں:

گورنر جوش گرین نے بتایا کہ آگ سے لگ بھگ 1700 عمارتیں متاثر ہوئی ہیں۔ ہزاروں لوگوں کو ماؤئی سے پہلے ہی نکالا جا چکا ہے جبکہ کاہولوئی کے مرکزی ہوائی اڈے پر 1400 افراد انخلا کی امید میں رات بھر انتظار کرتے رہے۔ ماؤئی کاؤنٹی نے سیاحوں سے کہا ہے کہ وہ جلد سے جلد نکل جائیں جبکہ لوگوں کو پناہ گاہوں سے انخلا کے لیے ہوائی اڈے تک لے جانے کے لیے بسوں کا انتظام کیا گیا۔ یہ جزیرہ چھٹیاں منانے والے تمام سیاحوں میں سے تقریباً ایک تہائی کی میزبانی کرتا ہے اور اس کی کمائی مقامی معیشت کے لیے اہم تصور کی جاتی ہے۔

کاہولوئی کے ہوائی اڈے پر محصور لورینا پیٹرسن نے کہا کہ وہ کئی دنوں سے بغیر خوراک اور بجلی کے پھنسی ہوئی ہیں اور اب وہ فلائٹ کے لیے طویل انتظار کر رہی ہیں، مجھے نہیں معلوم کہ ہمیں ہوٹل کا کمرہ ملے گا، یا ہمیں یہاں فرش پر سونا پڑے گا۔ ہوائی کے جنوب میں ایک سمندری طوفان کے گزرنے کی وجہ سے تیز ہواؤں کے سلسلے نے شعلوں کو مزید ہوا دی ہے جس نے خشک جھاڑیوں کو خاکستر کر دیا ہے۔ (یو این آئی)

واشنگٹن: امریکی ریاست ہوائی کے جنگلات میں لگی خوفناک آگ نے تاریخی قصبے کو بری طرح جھلسا دیا ہے، ریاست کی تاریخ کی مہلک ترین حادثے کے نتیجے میں اب تک کم از کم 53 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل ماؤئی کے مغربی ساحل پر جنگل کی آگ بھڑک اٹھی تھی جس نے سمندر کے کنارے واقع شہر لاہائنا کو تیزی سے لپیٹ میں لے لیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق حکام نے بتایا کہ تیز رفتار شعلوں نے بہت سے افراد کو سمندر کی طرف بھاگنے پر مجبور کیا۔

رپورٹ کے مطابق گورنر جوش گرین نے کہا کہ ’آج جو کچھ ہم نے دیکھا ہے وہ تباہ کن ہے، ممکنہ طور پر ہوائی کی تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت ہے۔ انہوں نے ہوائی کے 50 ویں امریکی ریاست بننے کے ایک سال بعد ہونے والے ایک سانحے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 1960 میں 61 ہلاکتیں ہوئی تھیں، جب بگ آئی لینڈ سے ہم نے ایک بڑے طوفان کا سامنا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس بار ممکنہ طور پر اموات کی تعداد اس سے زیادہ ہوجائے گی۔

ماؤئی کاؤنٹی کے حکام نے بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد 53 ہوچکی ہے جبکہ فائر فائٹرز اس قصبے میں آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جوش گرین بتاتے ہیں کہ 80 فیصد علاقہ جل چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ عمارتیں جو کئی دہائیوں اور نسلوں کا اثاثہ تھیں، مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں افراد بے گھر ہوچکے ہیں جبکہ ان کی بحالی کے لیے ایک بڑے آپریشن کا آغاز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہزاروں افراد کے لیے گھروں کی ضرروت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لیے ہمیں اپنے تمام ہوٹلوں اور کمیونٹی کے لوگوں سے رابطہ کرنا ہوگا تاکہ ہم ان لوگوں سے ان کی پراپرٹیز میں اضافی کمرے کرائے پر لینے کے لیے کہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز جنگل کی آگ کو ایک بڑی آفت قرار دیتے ہوئے امدادی سرگرمیوں کے لیے وفاقی امداد کھول دی، جہاں شہر کی تعمیر نو کیلئے کئی برس لگنے کے امکانات ہیں۔امریکی کوسٹ گارڈ کے کمانڈر اجا کرکسے نے سی این این کو بتایا کہ تیزی سے پھیلتی آگ سے بچنے کی کوشش میں 100 سے زائد افراد پانی میں کود گئے۔ کیکوا لینس فورڈ نامی رہائشی نے سی بی ایس کو بتایا کہ ہمیں اب بھی پانی میں تیرتی اور سمندری دیوار پر لاشیں ملتی ہیں، ہم لوگوں کو باہر نکال رہے ہیں، ہم لوگوں کی زندگیاں بچانے کی کوشش کررہے ہیں، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمیں وہ مدد نہیں مل رہی جس کی ہمیں ضرورت ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں:

گورنر جوش گرین نے بتایا کہ آگ سے لگ بھگ 1700 عمارتیں متاثر ہوئی ہیں۔ ہزاروں لوگوں کو ماؤئی سے پہلے ہی نکالا جا چکا ہے جبکہ کاہولوئی کے مرکزی ہوائی اڈے پر 1400 افراد انخلا کی امید میں رات بھر انتظار کرتے رہے۔ ماؤئی کاؤنٹی نے سیاحوں سے کہا ہے کہ وہ جلد سے جلد نکل جائیں جبکہ لوگوں کو پناہ گاہوں سے انخلا کے لیے ہوائی اڈے تک لے جانے کے لیے بسوں کا انتظام کیا گیا۔ یہ جزیرہ چھٹیاں منانے والے تمام سیاحوں میں سے تقریباً ایک تہائی کی میزبانی کرتا ہے اور اس کی کمائی مقامی معیشت کے لیے اہم تصور کی جاتی ہے۔

کاہولوئی کے ہوائی اڈے پر محصور لورینا پیٹرسن نے کہا کہ وہ کئی دنوں سے بغیر خوراک اور بجلی کے پھنسی ہوئی ہیں اور اب وہ فلائٹ کے لیے طویل انتظار کر رہی ہیں، مجھے نہیں معلوم کہ ہمیں ہوٹل کا کمرہ ملے گا، یا ہمیں یہاں فرش پر سونا پڑے گا۔ ہوائی کے جنوب میں ایک سمندری طوفان کے گزرنے کی وجہ سے تیز ہواؤں کے سلسلے نے شعلوں کو مزید ہوا دی ہے جس نے خشک جھاڑیوں کو خاکستر کر دیا ہے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.