واشنگٹن: امریکی حکومت اس ہفتے کے آخر میں ایک ’’شٹ ڈاؤن‘‘ کی جانب بڑھ رہی ہے۔ شٹ ڈاؤن کے سبب امریکہ کی کئی سرکاری خدمات میں خلل واقع ہو سکتا ہے جو وفاقی ملازمین کو نچوڑ سکتی ہے اور ایوان میں ریپبلکن کے طور پر سیاست کو روک سکتی ہے۔ دایاں بازو (جماعتوں) کے سپورٹ سے وفاقی اخراجات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔
وفاقی ایجنسیز غیر ضروری تصور کی جانے والی تمام کارروائیوں کو روک دیں گیں اور وفاقی حکومت کے تقریباً 20 لاکھ ملازمین کے ساتھ ساتھ 20 لاکھ فعال فوجی دستوں کو پے چیک (تنخواہ) نہیں ملے گا۔ ایوانِ نمائندگان سے حکومتی اخراجات کی منظوری نہ ہونے کی صورت میں آئندہ ہفتے امریکی حکومت کو ’شٹ ڈاؤن‘ کا سامنا ہو سکتا ہے۔ یہ شٹ ڈاؤن کیا ہے؟ اور امریکہ میں اس شٹ ڈاؤن سے کاروبار، حکومت، حکومتی ادارے اور عام لوگوں پر اس کے کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
-
Just to be clear – Speaker McCarthy will get paid during an Extreme Republican Shutdown.
— The White House (@WhiteHouse) September 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Hardworking Americans will be the ones suffering. pic.twitter.com/YsrmCSzLMe
">Just to be clear – Speaker McCarthy will get paid during an Extreme Republican Shutdown.
— The White House (@WhiteHouse) September 30, 2023
Hardworking Americans will be the ones suffering. pic.twitter.com/YsrmCSzLMeJust to be clear – Speaker McCarthy will get paid during an Extreme Republican Shutdown.
— The White House (@WhiteHouse) September 30, 2023
Hardworking Americans will be the ones suffering. pic.twitter.com/YsrmCSzLMe
شٹ ڈاؤن کیا ہے؟
امریکہ میں 30 ستمبر کو مالی برس کا اختتام ہوتا ہے اور اس سے قبل ہی کانگریس کو امریکی حکومت کے 438 اداروں کے لیے اخراجات مختص کرنے ہوتے ہیں۔ اگر قانون ساز نئے مالی برس کے شروع سے قبل ہی اخراجات کی منظوری نہیں دیتے تو یہ حکومتی ادارے معمول کے مطابق کام کاج جاری نہیں رکھ پاتے اور کئی اداروں کے ملازمین بھی معطل ہو جاتے ہیں، اسی صورت حال کو ’ شٹ ڈاؤن‘ کہا جاتا ہے۔
سی آر ایس کے مطابق سنہ 1981 سے لے کر اب تک 14 بار امریکہ میں شٹ ڈاؤن ہو چکا ہے جن میں سے کئی شٹ ڈاؤن محض ایک یا دو روز تک ہی ہوئے۔ حالیہ برسوں میں طویل ترین شٹ ڈاؤن سرحدی حفاظت سے متعلق ہونے والے تنازع کی وجہ سے ہوا تھا۔ دسمبر 2018 میں شروع ہوا یہ شٹ ڈاؤن 34 دن تک جاری رہنے کے بعد جنوری 2019 میں ختم ہوا تھا۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ حکومتی اخراجات کی منظوری پر مذاکرات جاری رہتے ہیں اور اس دوران سرکاری اداروں کی فنڈنگ کی مدت میں توسیع کی جاتی ہے تاکہ حتمی منظوری تک ادارے اپنا کام جاری رکھ سکیں۔
شٹ ڈاؤن کا اثر؟
امریکہ میں شٹ ڈاؤن کی صورتحال میں لاکھوں وفاقی ملازمین بغیر تنخواہ کے ملازمت سے معطل ہو جاتے ہیں جس کے نتیجے میں متعدد سرکاری کام رک بھی جاتے ہیں۔ شٹ ڈاؤن کی وجہ سے مالیاتی امور سے لے کر صاف صفائی اور کوڑا اٹھانے تک کی سبھی سرکاری خدمات متاثر ہوتی ہیں۔ تاہم شٹ ڈاؤن کے دوران ’’ضروری‘‘ کاموں پر مامور اہلکاروں کو معطل نہیں کیا جاتا تاہم شٹ ڈاؤن ختم ہونے تک انہیں رقام ادا نہیں کی جاتی۔ ٹیکس جمع کرنے والے ادارے اور پوسٹل خدمات متاثر نہیں ہوتیں بلکہ یہ محکمے معمول کے مطابق اپنا کام جاری رکھتے ہیں۔
انگریزی میں پڑھیں: US shutdown looms: Who's hit, what's next? Explainer
شٹ ڈاؤن اگر چند دنوں تک ہی جاری رہتا ہے تو اس کے اثرات عملاً بہت کم ہوتے ہیں۔ خاص طور پر ویک اینڈ پر ہونے والے شٹ ڈاؤن روز مرہ کے معمولات پر زیادہ اثرات مرتب نہیں کرتے۔ تاہم اگر دو ہفتے سے زیادہ دیر تک شٹ ڈاؤن نافذ رہتا ہے اور وفاقی ملازمین کو تنخواہوں کی واگزار نہیں ہوتی تو اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر معیشت متاثر ہوتی ہے۔