ETV Bharat / international

F 16 Package for Pakistan بھارت کے اعتراضات کے باوجود امریکی کانگریس نے بھی پاکستان کے لیے ایف 16 پیکج کی منظوری دے دی

بھارت کے اعتراضات کے باوجود امریکی کانگریس نے بھی پاکستان کے لیے ایف 16 پیکج کی منظوری دے دی F 16 Package for Pakistan

US Congress also approves F 16 sustainment package for Pakistan despite india objection
بھارت کے اعتراضات کے باوجود امریکی کانگریس نے بھی پاکستان کے لیے ایف 16 پیکج کی منظوری دے دی
author img

By

Published : Oct 19, 2022, 8:35 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے ایف 16 پیکیج پر بھارت کے اعتراضات کو نظر انداز کرتے ہوئے، امریکی کانگریس نے بھی جنگی طیاروں کی دیکھ بھال کے لیے 45 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی فوجی فروخت کی تجویز کو منظوری دے دی۔ امریکی کانگریس نے اس مجوزہ پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ اس سے پاکستان کے لیے پیکیج کی راہ ہموار ہوگئی، جسے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ ماہ منظور کیا تھا۔ اس پیکیج کو آگے بڑھانے کے لیے امریکی قانون کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان سے منظوری درکار تھی جو اب پوری ہوگئی ہے۔ F 16 Package for Pakistan

دراصل پاکستان کے F-16 پیکیج ڈیل بھارت کی تنقید کے بعد سرخیوں میں آیا لیکن اسلام آباد کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا۔ جس میں نئی ​​دہلی پر زور دیا گیا کہ وہ پاکستان امریکہ تعلقات پر تبصرہ کرنے سے گریز کرے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی فوجی فروخت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیکج پاکستان کے موجودہ بحری بیڑے کی دیکھ بھال کے لیے تھا۔ انہوں نے بھارت کے وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ پیکیج نئے ہوائی جہاز، نئے نظام اور نئے ہتھیاروں کے لیے نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

US Security Aid to Pakistan چار برس بعد امریکا سے پاکستان کو سب سے بڑی سکیورٹی امداد کی منظوری

Jaishankar on Pak US Relation پاکستان امریکہ تعلقات سے کسی کو فائدہ نہیں ہوا، جے شنکر

بلنکن نے کہا کہ پاکستان کا پروگرام پاکستان یا خطے سے پیدا ہونے والے دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایسی طاقت دہشت گردی سے نمٹنے میں ہماری مدد کرے گی اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم جسے فوجی ساز و سامان فراہم کرتے ہیں وہ ان آلات کو برقرار رکھنے کے قابل ہو۔

جب ان سے دہشت گردی کے خطرات اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے F-16 کی ضرورت کے بارے میں پوچھا گیا تو بلنکن نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات واضح ہیں جو پاکستان کے ساتھ ساتھ پڑوسی ممالک سے بھی آرہے ہیں اور چاہے یہ ٹی ٹی پی (تحریک طالبان پاکستان) ہے جو پاکستان کو نشانہ بنا رہی ہے، چاہے وہ آئی ایس ہو، چاہے القاعدہ ہو، میرے خیال میں خطرات واضح ہیں اور ہم سب کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ہمارے پاس ان سے نمٹنے کے ذرائع موجود ہیں اور F-16 پیکج کی منظوری اسی کے لیے ہے۔

اسلام آباد: پاکستان کے ایف 16 پیکیج پر بھارت کے اعتراضات کو نظر انداز کرتے ہوئے، امریکی کانگریس نے بھی جنگی طیاروں کی دیکھ بھال کے لیے 45 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی فوجی فروخت کی تجویز کو منظوری دے دی۔ امریکی کانگریس نے اس مجوزہ پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ اس سے پاکستان کے لیے پیکیج کی راہ ہموار ہوگئی، جسے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ ماہ منظور کیا تھا۔ اس پیکیج کو آگے بڑھانے کے لیے امریکی قانون کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان سے منظوری درکار تھی جو اب پوری ہوگئی ہے۔ F 16 Package for Pakistan

دراصل پاکستان کے F-16 پیکیج ڈیل بھارت کی تنقید کے بعد سرخیوں میں آیا لیکن اسلام آباد کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا۔ جس میں نئی ​​دہلی پر زور دیا گیا کہ وہ پاکستان امریکہ تعلقات پر تبصرہ کرنے سے گریز کرے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی فوجی فروخت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیکج پاکستان کے موجودہ بحری بیڑے کی دیکھ بھال کے لیے تھا۔ انہوں نے بھارت کے وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ پیکیج نئے ہوائی جہاز، نئے نظام اور نئے ہتھیاروں کے لیے نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

US Security Aid to Pakistan چار برس بعد امریکا سے پاکستان کو سب سے بڑی سکیورٹی امداد کی منظوری

Jaishankar on Pak US Relation پاکستان امریکہ تعلقات سے کسی کو فائدہ نہیں ہوا، جے شنکر

بلنکن نے کہا کہ پاکستان کا پروگرام پاکستان یا خطے سے پیدا ہونے والے دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایسی طاقت دہشت گردی سے نمٹنے میں ہماری مدد کرے گی اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم جسے فوجی ساز و سامان فراہم کرتے ہیں وہ ان آلات کو برقرار رکھنے کے قابل ہو۔

جب ان سے دہشت گردی کے خطرات اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے F-16 کی ضرورت کے بارے میں پوچھا گیا تو بلنکن نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات واضح ہیں جو پاکستان کے ساتھ ساتھ پڑوسی ممالک سے بھی آرہے ہیں اور چاہے یہ ٹی ٹی پی (تحریک طالبان پاکستان) ہے جو پاکستان کو نشانہ بنا رہی ہے، چاہے وہ آئی ایس ہو، چاہے القاعدہ ہو، میرے خیال میں خطرات واضح ہیں اور ہم سب کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ہمارے پاس ان سے نمٹنے کے ذرائع موجود ہیں اور F-16 پیکج کی منظوری اسی کے لیے ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.