واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کے بیجنگ دورے اور چینی رہنماؤں کے ساتھ ان کی بات چیت کے بارے میں صدر جوزف بائیڈن نے کہا کہ امریکہ اور چین کے تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ انہیں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون کے ذریعے اینٹونی بلنکن کی چینی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بارے میں معلومات حاصل ہوئی ہیں۔ ہفتے کے آخر میں اینٹونی بلنکن نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں میں صدر شی جن پنگ سمیت اعلیٰ چینی حکام سے ملاقات کرنے کے لیے بیجنگ کا سفر کیا، جو تائیوان سمیت متعدد معاملات پر بہت نچلی سطح تک پہنچ چکے ہیں۔
اینٹونی بلنکن نے چین کے ساتھ بات چیت کو تعمیری قرار دیا لیکن انہوں نے کہا کہ چین نے بحرانی مواصلات کے انتظام کے لیے فوجی چینلز کو بحال کرنے پر اتفاق نہیں کیا ہے۔ واضح رہے کہ بیجنگ امریکہ کی جانب سے تائیوان کو بار بار فوجی امداد فراہم کرنے سے ناراض ہے۔ چین دوسرے ممالک کی طرف سے تائیوان کے ساتھ کسی بھی سرکاری رابطے کی مخالفت کرتا ہے اور جزیرے کو غیر متنازعہ چینی خودمختاری کے طور پر دیکھتا ہے۔ بلنکن نے اپنے دورہ چین کے دوران اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ تائیوان کی آزادی کی حمایت نہیں کرتا لیکن چین کے اشتعال انگیز اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Antony Blinken in Beijing امریکی وزیر خارجہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات
یو این آئی