ETV Bharat / international

US Rejects Imran Khan's Allegations: امریکہ نے ایک بار پھر عمران خان کے الزامات کی تردید کی - عمران خان کا امریکہ پر الزام

امریکی محکمۂ خارجہ کی پرنسپل نائب ترجمان جالینا پورٹر نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے جمعہ کی رات کے قوم سے خطاب میں امریکہ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ہم پاکستان کی تمام سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں اور ہم پاکستان کے آئین اور قوانین کا احترام اور حمایت کرتے ہیں۔ US Rejects Imran Khan's Allegations

US bluntly rejects Pak PM Khan's allegations of 'conspiracy' to overthrow his government
امریکہ نے ایک بار پھر عمران خان کے الزامات کی تردید کی
author img

By

Published : Apr 9, 2022, 6:28 PM IST

امریکہ نے ایک بار پھر پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ ان کے خلاف لائے جانے والی تحریک عدم اعتماد کے پیچھے ان کا ہاتھ تھا۔ امریکی محکمۂ خارجہ کی پرنسپل نائب ترجمان جالینا پورٹر نے ہفتہ کو کہا کہ عمران خان کے جمعہ کی رات کے خطاب میں امریکہ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ہم پاکستان کی تمام سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں اور ہم پاکستان کے آئین اور قوانین کا احترام اور حمایت کرتے ہیں۔ عمران خان نے گزشتہ رات قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ پاکستان میں کبھی بھی غیر ملکی حکومت کو برداشت نہیں کر سکتے۔ وہ امریکہ کے کہنے پر کام کرنے والی کسی بھی حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے۔ US Rejects Imran Khan's Allegations

عمران خان نے اس خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا (جو انھوں نے پہلی دفعہ 27 مارچ کو بتایا تھا اور کہا تھا کہ ان کی حکومت کو ہٹانے کے پیچھے ایک غیر ملکی سازش تھی۔) کہ وہ اس خط کو دکھانا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں کر سکتے۔ خط میں جو کچھ لکھا گیا اس کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امریکہ میں پاکستان کے سفیر سے ایک امریکی اہلکار نے ملاقات کی اور کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم کو روس نہیں جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سفیر نے امریکی افسران کو بتایا بھی تھا کہ روس جانا ان کا منصوبہ پہلے سے ہی عام رضامندی سے طے کیا گیا تھا۔ جس کے بعد امریکی اہلکار نے تحریک عدم اعتماد کے بارے میں کہا کہ اگر عمران خان صاحب تحریک عدم اعتماد سے بچ گئے تو پاکستان کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ اہلکار نے کہا کہ اگر عمران خان وزیر اعظم کے عہدے سے دستبردار نہیں ہوئے تو پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Imran Khan After Pak SC Verdict: ’پاکستان کے لیے ہمیشہ آخری گیند تک لڑوں گا‘، قوم کے نام عمران خان کا پیغام

امریکی اہلکار نے کہا کہ اگر وزیراعظم خان استعفیٰ دیتے ہیں تو پاکستان کو معاف کر دیا جائے گا۔ خان نے کہا کہ "افسر نے یہ بھی نہیں کہا کہ اگر میں ہار جاتا ہوں اور میری جگہ کوئی اور آجاتا ہے تو وہ پہلے دیکھیں گے کہ وہ بطور وزیر اعظم کیا کر رہے ہیں، تب اسے معاف کیا جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ افسر جانتا ہے کہ میری جگہ کون آرہا ہے اور وہ اچھا بھی ہے۔ عمران خان نے جن امریکی حکام کا ذکر کیا ہے وہ سینئر سفارت کار ڈونلڈ لو اور پاکستانی سفیر اسد مجید ہیں۔ (یو این آئی)

امریکہ نے ایک بار پھر پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ ان کے خلاف لائے جانے والی تحریک عدم اعتماد کے پیچھے ان کا ہاتھ تھا۔ امریکی محکمۂ خارجہ کی پرنسپل نائب ترجمان جالینا پورٹر نے ہفتہ کو کہا کہ عمران خان کے جمعہ کی رات کے خطاب میں امریکہ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ہم پاکستان کی تمام سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں اور ہم پاکستان کے آئین اور قوانین کا احترام اور حمایت کرتے ہیں۔ عمران خان نے گزشتہ رات قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ پاکستان میں کبھی بھی غیر ملکی حکومت کو برداشت نہیں کر سکتے۔ وہ امریکہ کے کہنے پر کام کرنے والی کسی بھی حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے۔ US Rejects Imran Khan's Allegations

عمران خان نے اس خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا (جو انھوں نے پہلی دفعہ 27 مارچ کو بتایا تھا اور کہا تھا کہ ان کی حکومت کو ہٹانے کے پیچھے ایک غیر ملکی سازش تھی۔) کہ وہ اس خط کو دکھانا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں کر سکتے۔ خط میں جو کچھ لکھا گیا اس کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امریکہ میں پاکستان کے سفیر سے ایک امریکی اہلکار نے ملاقات کی اور کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم کو روس نہیں جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سفیر نے امریکی افسران کو بتایا بھی تھا کہ روس جانا ان کا منصوبہ پہلے سے ہی عام رضامندی سے طے کیا گیا تھا۔ جس کے بعد امریکی اہلکار نے تحریک عدم اعتماد کے بارے میں کہا کہ اگر عمران خان صاحب تحریک عدم اعتماد سے بچ گئے تو پاکستان کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ اہلکار نے کہا کہ اگر عمران خان وزیر اعظم کے عہدے سے دستبردار نہیں ہوئے تو پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Imran Khan After Pak SC Verdict: ’پاکستان کے لیے ہمیشہ آخری گیند تک لڑوں گا‘، قوم کے نام عمران خان کا پیغام

امریکی اہلکار نے کہا کہ اگر وزیراعظم خان استعفیٰ دیتے ہیں تو پاکستان کو معاف کر دیا جائے گا۔ خان نے کہا کہ "افسر نے یہ بھی نہیں کہا کہ اگر میں ہار جاتا ہوں اور میری جگہ کوئی اور آجاتا ہے تو وہ پہلے دیکھیں گے کہ وہ بطور وزیر اعظم کیا کر رہے ہیں، تب اسے معاف کیا جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ افسر جانتا ہے کہ میری جگہ کون آرہا ہے اور وہ اچھا بھی ہے۔ عمران خان نے جن امریکی حکام کا ذکر کیا ہے وہ سینئر سفارت کار ڈونلڈ لو اور پاکستانی سفیر اسد مجید ہیں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.