امریکی صدر جو بائیڈن Joe Biden اور اسرائیلی وزیر اعظم یائر لاپڈ Yair Lapid نے ایک مشترکہ اعلامیہ US Israel Joint Declaration میں ایران مخالف موقف کا اعادہ کیا جس میں تہران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کا عزم کیا گیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے امریکی صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے چار روزہ دورے کے دوسرے دن جمعرات کی صبح مغربی یروشلم میں ملاقات کے بعد اس اعلامیے پر دستخط کیے۔ ایران مخالف جوہری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اپنے پاس دستیاب قومی طاقت کے تمام عناصر کو استعمال کرے گا تاکہ ایران کو جوہری ہتھیاروں سے مسلح کرنے کی صلاحیت سے روکا جا سکے۔ اس کے علاوہ اعلامیہ میں امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو امریکی فوجی امداد جاری رکھنے کا عہد بھی کیا گیا ہے۔
بائیڈن اور لاپڈ کے درمیان ملاقات ختم ہونے کے بعد، اسرائیلی وزیر اعظم نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں نے ایرانی خطرے پر تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ کوئی جوہری ایران نہیں ہوگا۔ اس دوران بائیڈن نے کہا کہ سفارت کاری ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کا بہترین طریقہ ہے، لیکن یہ اعلامیہ اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کی ضمانت ہے۔ واضح رہے کہ بائیڈن 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد خطے کے اپنے پہلے دورے پر بدھ کو اسرائیل پہنچے تھے۔ ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے بات چیت کئی مہینوں سے تعطل کا شکار ہیں، تہران اور واشنگٹن تعطل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔