ETV Bharat / international

Quran Burning in Sweden قرآنِ کریم کو نذر آتش کیے جانے پر یورپی یونین اور امریکہ کا ردعمل - سویڈن میں قرآن کریم نذر آتش

امریکہ اور یورپی یونین نے اسٹاک ہوم میں قرآن کریم کو نذر آتش کیے جانے کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حرکت انتہائی نازیبا اور غیراخلاقی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 24, 2023, 9:53 PM IST

واشنگٹن: امریکہ نے اسٹاک ہوم میں ترکیہ کے سفارتخانے کے سامنے قرآن کریم کو نذر آتش کیے جانے کی مذمت نہیں کی تاہم اس واقع کو بے حرمتی اور نفرت انگیز قرار د یا ہے۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے یومیہ پریس کانفرس میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے قرآن پاک کو نذر آتش کیے جانے کے واقع کا ذکر کیا اور کہا کہ ڈیموکریسی عناصر کے طور پر منظم ہونے اور جلسے کرنے کی ہم حمایت کرتے ہیں لیکن کسی مقدس کتاب کو جلانا ایک غیر شائستہ فعل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قانونی ہونے والی ہر چیز موزوں ہونے کا مفہوم نہیں رکھتی، سن 2010 میں فلوریڈا میں ایک پادری کی جانب سے قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کی یاد دہانی کراتے ہوئے پرائس نے کہا کہ بعض عوامل قانونی اور بیہودہ ہو سکتے ہیں۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اس چیز کا بھی اندازہ ہے کہ سویڈن میں ہونے والی اس حرکت کا مقصد اٹلانٹک پار یورپی اتحادیوں کے مابین تعاون کو کمزور کرنا ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Erdogan Warns Sweden on NATO Bid قرآن کریم کی بے حرمتی کے بعد سویڈن کو ترکیہ سے اچھی خبر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے، اردوغان

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ کاروائی سویڈش حکومت کی نمائندگی نہیں کرتی، ترکیہ اور سویڈن کے درمیان تنازعات پیدا کرنے کی یہ قصدا کاروائی بدنیتی اور اشتعال انگیزی ہے۔وائٹ ہاوس کی ترجمان کیرین جین۔ پیئر نے اس واقع کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسون کے بیان کہ 'کوئی اجازت قانونی تو ہو سکتی ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ یہ مناسب بھی ہو لیکن قرآن جلانے والی حرکت انتہائی نازیبا اور غیر اخلاقی ہے۔

یورپی یونین نے بھی اسٹاک ہوم میں ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے رہنما کی طرف سے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے پر تنقید کی۔ یورپی کمیشن برائے انسانی حقوق کے ترجمان جوہانس بہرک نے کہا کہ ہم اس واقعے سے واقف ہیں۔ ہم سویڈش حکام کے ردعمل سے بھی واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات ان اقدار سے مطابقت نہیں رکھتے جن پر یورپی یونین کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

واشنگٹن: امریکہ نے اسٹاک ہوم میں ترکیہ کے سفارتخانے کے سامنے قرآن کریم کو نذر آتش کیے جانے کی مذمت نہیں کی تاہم اس واقع کو بے حرمتی اور نفرت انگیز قرار د یا ہے۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے یومیہ پریس کانفرس میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے قرآن پاک کو نذر آتش کیے جانے کے واقع کا ذکر کیا اور کہا کہ ڈیموکریسی عناصر کے طور پر منظم ہونے اور جلسے کرنے کی ہم حمایت کرتے ہیں لیکن کسی مقدس کتاب کو جلانا ایک غیر شائستہ فعل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قانونی ہونے والی ہر چیز موزوں ہونے کا مفہوم نہیں رکھتی، سن 2010 میں فلوریڈا میں ایک پادری کی جانب سے قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کی یاد دہانی کراتے ہوئے پرائس نے کہا کہ بعض عوامل قانونی اور بیہودہ ہو سکتے ہیں۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اس چیز کا بھی اندازہ ہے کہ سویڈن میں ہونے والی اس حرکت کا مقصد اٹلانٹک پار یورپی اتحادیوں کے مابین تعاون کو کمزور کرنا ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Erdogan Warns Sweden on NATO Bid قرآن کریم کی بے حرمتی کے بعد سویڈن کو ترکیہ سے اچھی خبر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے، اردوغان

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ کاروائی سویڈش حکومت کی نمائندگی نہیں کرتی، ترکیہ اور سویڈن کے درمیان تنازعات پیدا کرنے کی یہ قصدا کاروائی بدنیتی اور اشتعال انگیزی ہے۔وائٹ ہاوس کی ترجمان کیرین جین۔ پیئر نے اس واقع کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسون کے بیان کہ 'کوئی اجازت قانونی تو ہو سکتی ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ یہ مناسب بھی ہو لیکن قرآن جلانے والی حرکت انتہائی نازیبا اور غیر اخلاقی ہے۔

یورپی یونین نے بھی اسٹاک ہوم میں ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے رہنما کی طرف سے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے پر تنقید کی۔ یورپی کمیشن برائے انسانی حقوق کے ترجمان جوہانس بہرک نے کہا کہ ہم اس واقعے سے واقف ہیں۔ ہم سویڈش حکام کے ردعمل سے بھی واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات ان اقدار سے مطابقت نہیں رکھتے جن پر یورپی یونین کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.