واشنگٹن: امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے شام کے صدر بشار اسد کی حکومت کے خلاف پابندیوں کو برقرار رکھتے ہوئے وہاں کے لئے اعلان کردہ قومی ایمرجنسی میں ایک سال مزید اضافہ کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے پریس ریلیز جاری کرکے یہ اطلاع دی۔ بائیڈن نے پیر کو جاری ریلیز میں کہا ’’نیشنل ایمرجنسی ایکٹ کے سیکشن 202(ڈی) کے مطابق، میں شام کی حکومت کے حوالے سے اعلان کردہ قومی ایمرجنسی کو ایک سال کے لیے جاری رکھ رہا ہوں۔‘‘ بائیڈن نے شام کے عرب لیگ میں واپس آنے کے چند دنوں بعد اس پر امریکی قومی ایمرجنسی میں اضافہ کر دیا۔ عرب لیگ کے ممالک کے وزرائے خارجہ نے اتوار کو اعلان کیا کہ شام تنظیم میں واپس آجائے گا۔ شام کی رکنیت 2011 میں معطل کر دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ ملک میں جنگ چھڑنے کے بعد 22 ممالک کی عرب لیگ نے 2011 میں شام کی رکنیت معطل کر دی تھی۔ کئی رکن ممالک نے اسد کی پالیسیوں کے خلاف شام سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا اور ان کی حکومت پر ملک میں مظاہرین کے خلاف لگام لگانے کا الزام لگایا۔ حال ہی میں، ان میں سے کچھ ممالک نے شام کے ساتھ پھر سے رابطہ قائم کرنے اور اپنے متعلقہ سفارت خانے پھرسے کھولنے کے لیے قدم اٹھانے شروع کر دئے ہیں۔ واضح رہے کہ مصر کے قاہرہ میں عرب لیگ کی میٹنگ منعقد کی گئی۔ میٹنگ میں 12 سال کی معطلی کے بعد عرب لیگ میں شام کی رکنیت بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ عرب وزرائے خارجہ نے شام کو بحران سے نکالنے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Arab League شام بارہ سال بعد دوبارہ عرب لیگ میں شامل
یو این آئی