لیلونگوے: اقوام متحدہ کے بین الاقوامی چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) نے ہیضے کی وبا سے لڑنے والے ملاوی کو تقریباً 3 لاکھ امریکی ڈالر مالیت کی زندگی بچانے والی ادویات اور طبی آلات بھیجے ہیں۔
صحت کی سہولیات اور کمیونٹیز کی مدد کے لیے ایکیوٹ واٹر ڈائریا (اے ڈبلیو ڈی) کٹس، ہائی پرفارمنس ٹینٹ، کمپاؤنڈ سوڈیم لییکٹیٹ، ڈوکسی سائکلین، پیراسیٹامول اور کینولز سمیت زندگی بچانے والی تمام اشیاء جمعہ کو ملاوی پہنچیں۔
ملک بھر میں ہیضے کے پھیلنے اور اموات میں مسلسل اضافے کے بعد ملاوی حکومت نے پیر کو سرکاری اور نجی شعبوں نیز بین الاقوامی برادری سے تعاون کی اپیل کی۔
یونیسیف کی طرف سے جمعہ کو ملاوی کے دارالحکومت لیلونگوے میں جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی شہری تحفظ اور انسانی امداد کے آپریشن (ای سی ایچ او) سے ملنے والی حمایت ملاوی حکومت کو ہیضے کی وبا پر قابو پانے کی کوششوں میں مدد فراہم کرے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ہم ہیضے کے ردعمل کو بڑھانے میں وزارت صحت کی مدد جاری رکھیں گے۔" ہم ہیضے کے کیسز کے سیلاب سے نمٹنے کے لیے فرنٹ لائن ہیلتھ اور کمیونٹی ورکرز کی انتھک کوششوں کو سراہتے ہیں۔' انہوں نے یونیسیف ملاوی کے کنٹری ریپرزنٹیٹیوروڈولف شوینک کے حوالے سے ہیضے کی وبا کو 'بچوں کی صحت کے لیے خطرہ' قرار دیا۔ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ ملک بھر میں 6269 بچے پہلے ہی ہیضے سے متاثر ہو چکے ہیں اور 104 بچوں کی موت ہوچکی ہے۔
محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ مارچ 2022 میں ملاوی میں ہیضے کا پہلا معاملہ سامنے آںے کے بعد سے ملک کے تمام 28 اضلاع میں جمعہ تک 23752 کیسز اور 795 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ اس سے قبل 5 دسمبر 2022 کو ملاوی کے صدر لازارس چکویرا نے ہیضے کو صحت عامہ کی ایمرجنسی قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Cholera Vaccines ہیضہ سے لڑنے کیلئے اورل ویکسین کی بارہ لاکھ خوراکیں ہیتی پہنچیں
یواین آئی