ETV Bharat / international

UN Split Over Ban on Taliban Leaders طالبان رہنماؤں پر سفری پابندیاں عائد کرنے کا معاملہ، سلامتی کونسل میں اختلاف

سکیورٹی کونسل کے چند ارکان نے طالبان کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی اور دہشت گردی سے لڑنے میں ناکامی کو بنیاد بنایا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق سکیورٹی کونسل کے حالیہ اجلاس میں چین اور روس نے سفری پابندیوں سے استثنیٰ میں توسیع کی حمایت کی ہےUN Split Over Ban on Taliban Leaders

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 23, 2022, 5:26 PM IST

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے ارکان حالیہ اجلاس میں طالبان کے بعض عہدیداروں کو سفری پابندیوں سے استثنیٰ دینے پر منقسم رہے جبکہ چین اور روس نے حمایت کی ہے۔UN Split Over Ban on Taliban Leaders

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ سکیورٹی کونسل کے چند ارکان نے طالبان کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی اور دہشت گردی سے لڑنے میں ناکامی کو بنیاد بنایا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق سکیورٹی کونسل کے حالیہ اجلاس میں چین اور روس نے سفری پابندیوں سے استثنیٰ میں توسیع کی حمایت کی ہے جبکہ اکثر مغربی ممالک کا خیال ہے کہ استثنیٰ کی فہرست میں سے مزید طالبان رہنماؤں کو نکالا جائے۔گزشتہ ہفتے سکیورٹی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چین نے کہا تھا کہ سفری پابندیوں سے استثنیٰ ضروری ہے، اسے انسانی حقوق سے جوڑنا نقصان دہ ہوگا۔

اجلاس میں افغانستان کے دارالحکومت کابل میں القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی ڈرون حملے میں ہلاکت نے طالبان کی جانب سے دہشت گردوں کو پناہ نہ دینے کے وعدے پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ سکیورٹی کونسل کے 15 ارکان پر مشتمل ’سینکشنز کمیٹی‘ نے جون میں طالبان رہنماؤں کو دیے گئے استثنیٰ میں مزید دو ماہ کی توسیع کی تھی تاہم بچیوں کی تعلیم پر پابندی اور خواتین کے حقوق کی پامالیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت تعلیم کے دو عہدیداروں کو بین الاقوامی سفر کی رعایت نہیں دی تھی۔

طالبان کے قائم مقام نائب وزیر تعلیم سید احمد شاہد خیل اور نائب وزیر برائے ہایئر ایجوکیشن عبدالباقی حقانی پر دوبارہ سفری پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں تاہم طالبان کے وزیر خارجہ عامر خان متقی بھی ان تیرہ رہنماؤں کی فہرست میں شامل ہے جنہیں سفری پابندیوں سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

افغان وزارت خارجہ کے ترجمان نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں سکیورٹی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ پابندیوں کو دباؤ ڈالنے کے آلہ کار کے طور پر نہ استعمال کرے اور تمام طالبان رہنماؤں پر سے پابندیاں ختم کی جائیں۔

واضح رہے کہ سیکیورٹی کونسل کی قراداد 2011 کے تحت 135 طالبان رہنماؤں پر پابندیاں عائد ہیں جن میں سفری پابندی اور اثاثے منجمد ہونا شامل ہے۔ ان رہنماؤں میں سے 13 کو سفری پابندیوں سے استثنیٰ دیا گیا تھا تاکہ وہ غیر ملکی عہدیداروں سے ملاقات کی غرض سے بیرون ممالک سفر کر سکیں، تاہم گزشتہ جمعے کو استثنیٰ کی مدت ختم ہو گئی تھی جب آئرلینڈ نے مزید ایک ماہ کی توسیع پر اعتراض اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں: Travel Ban Exemptions for Taliban: طالبان عہدیداروں کیلئے سفری پابندی سے استثنیٰ ختم

یو این آئی

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے ارکان حالیہ اجلاس میں طالبان کے بعض عہدیداروں کو سفری پابندیوں سے استثنیٰ دینے پر منقسم رہے جبکہ چین اور روس نے حمایت کی ہے۔UN Split Over Ban on Taliban Leaders

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ سکیورٹی کونسل کے چند ارکان نے طالبان کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی اور دہشت گردی سے لڑنے میں ناکامی کو بنیاد بنایا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق سکیورٹی کونسل کے حالیہ اجلاس میں چین اور روس نے سفری پابندیوں سے استثنیٰ میں توسیع کی حمایت کی ہے جبکہ اکثر مغربی ممالک کا خیال ہے کہ استثنیٰ کی فہرست میں سے مزید طالبان رہنماؤں کو نکالا جائے۔گزشتہ ہفتے سکیورٹی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چین نے کہا تھا کہ سفری پابندیوں سے استثنیٰ ضروری ہے، اسے انسانی حقوق سے جوڑنا نقصان دہ ہوگا۔

اجلاس میں افغانستان کے دارالحکومت کابل میں القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی ڈرون حملے میں ہلاکت نے طالبان کی جانب سے دہشت گردوں کو پناہ نہ دینے کے وعدے پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ سکیورٹی کونسل کے 15 ارکان پر مشتمل ’سینکشنز کمیٹی‘ نے جون میں طالبان رہنماؤں کو دیے گئے استثنیٰ میں مزید دو ماہ کی توسیع کی تھی تاہم بچیوں کی تعلیم پر پابندی اور خواتین کے حقوق کی پامالیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت تعلیم کے دو عہدیداروں کو بین الاقوامی سفر کی رعایت نہیں دی تھی۔

طالبان کے قائم مقام نائب وزیر تعلیم سید احمد شاہد خیل اور نائب وزیر برائے ہایئر ایجوکیشن عبدالباقی حقانی پر دوبارہ سفری پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں تاہم طالبان کے وزیر خارجہ عامر خان متقی بھی ان تیرہ رہنماؤں کی فہرست میں شامل ہے جنہیں سفری پابندیوں سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

افغان وزارت خارجہ کے ترجمان نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں سکیورٹی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ پابندیوں کو دباؤ ڈالنے کے آلہ کار کے طور پر نہ استعمال کرے اور تمام طالبان رہنماؤں پر سے پابندیاں ختم کی جائیں۔

واضح رہے کہ سیکیورٹی کونسل کی قراداد 2011 کے تحت 135 طالبان رہنماؤں پر پابندیاں عائد ہیں جن میں سفری پابندی اور اثاثے منجمد ہونا شامل ہے۔ ان رہنماؤں میں سے 13 کو سفری پابندیوں سے استثنیٰ دیا گیا تھا تاکہ وہ غیر ملکی عہدیداروں سے ملاقات کی غرض سے بیرون ممالک سفر کر سکیں، تاہم گزشتہ جمعے کو استثنیٰ کی مدت ختم ہو گئی تھی جب آئرلینڈ نے مزید ایک ماہ کی توسیع پر اعتراض اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں: Travel Ban Exemptions for Taliban: طالبان عہدیداروں کیلئے سفری پابندی سے استثنیٰ ختم

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.