ETV Bharat / international

Travel Ban Exemptions for Taliban: طالبان عہدیداروں کیلئے سفری پابندی سے استثنیٰ ختم

author img

By

Published : Aug 20, 2022, 9:46 PM IST

اقوام متحدہ طالبان کے 13 عہدیداروں کے لیے سفری پابندی سے استثنیٰ ختم کر دیا ہے کیونکہ سلامتی کونسل کے اراکین کی جانب سے اس تعلق سے کوئی ممکنہ توسیع کا معاہدہ نہیں ہوسکا۔ چین اور روس نے طالبان کے عہدیداروں کے لیے سفر کی پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ سلامتی کونسل کی کمیٹی نے طالبان عہدیداروں کے لیے سفری پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں 19 اگست تک توسیع کی تھی۔Travel Ban Exemptions for Taliban

UN end Travel ban exemptions for Taliban officials
اقوام متحدہ کا طالبان عہدیداروں کے لیے سفری پابندی سے استثنیٰ کا خاتمہ

اقوام متحدہ نے 13 طالبان عہدیداروں کے لیے سفری پابندیوں سے استثنیٰ کا خاتمہ کر دیا ہے، سلامتی کونسل کے اراکین کی جانب سے اعتراض نہ ہونے پر یہ نافذ العمل ہو جائے گا۔ چین اور روس نے طالبان کے عہدیداروں کے لیے سفر کی پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں توسیع کے لیے کہا ہے جبکہ ایسے طالبان رہنماؤں کی فہرست میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکہ نے یہ بھی کہا ہے کہ سفر کی پابندی سے مستثنیٰ طالبان رہنما کن مقامات پر جا سکتے ہیں، ان کی تعداد بھی کم اور مخصوص کی جائے۔Travel Ban Exemptions for Taliban

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 2011 کی قرارداد کے تحت 135 طالبان عہدیداروں پر پابندیاں عائد ہیں اور ان کے اثاثے بھی منجمد ہیں، تاہم ان میں سے 13 کو سفری پابندی سے استثنیٰ دیا گیا تاکہ وہ بیرون ملک دوسرے ممالک کے عہدیداروں سے مل سکیں۔ رواں برس جون میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 15 رکنی کمیٹی نے طالبان کی جانب سے خواتین کے حقوق کو پامال کرنے پر کابل کے 2 وزرائے تعلیم کو استثنیٰ کی فہرست سے نکال دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: UNSC on Taliban leaders Travel Ban: طالبان کے اعلیٰ رہنماؤں پر سفری پابندی سے استثنیٰ میں توسیع

سلامتی کونسل کی کمیٹی نے دیگر 13 طالبان عہدیداروں کے لیے سفری پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں 19 اگست تک توسیع کی تھی جو اب ختم ہوگئی ہے۔ اب اس پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں مزید توسیع کی جانی ہے، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں شامل آئر لینڈ نے اس پر اعتراض کیا ہے۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کی کمیٹی میں تازہ ترین تجویز یہ ہے کہ صرف 6 طالبان عہدیداروں کو سفارتی وجوہات کی بنا پر سفر کرنے کی اجازت دے جائے، اگر پیر کی سہ پہر تک کونسل کا کوئی رکن اس پر اعتراض نہیں کرتا تو یہ استثنیٰ تین ماہ کے لیے نافذ العمل ہو جائے گا۔

جن 13 طالبان عہدیداروں کو سفر پر پابندی سے استثنیٰ حاصل تھا ان میں نائب وزیر اعظم عبد الغنی برادر اور نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی بھی شامل ہیں۔ان دونوں عہدیداروں نے اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا تھا جس کی وجہ سے سنہ 2020 میں افغانستان سے امریکا کے انخلا کی راہ ہموار ہوئی۔ (یو این آئی)

اقوام متحدہ نے 13 طالبان عہدیداروں کے لیے سفری پابندیوں سے استثنیٰ کا خاتمہ کر دیا ہے، سلامتی کونسل کے اراکین کی جانب سے اعتراض نہ ہونے پر یہ نافذ العمل ہو جائے گا۔ چین اور روس نے طالبان کے عہدیداروں کے لیے سفر کی پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں توسیع کے لیے کہا ہے جبکہ ایسے طالبان رہنماؤں کی فہرست میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکہ نے یہ بھی کہا ہے کہ سفر کی پابندی سے مستثنیٰ طالبان رہنما کن مقامات پر جا سکتے ہیں، ان کی تعداد بھی کم اور مخصوص کی جائے۔Travel Ban Exemptions for Taliban

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 2011 کی قرارداد کے تحت 135 طالبان عہدیداروں پر پابندیاں عائد ہیں اور ان کے اثاثے بھی منجمد ہیں، تاہم ان میں سے 13 کو سفری پابندی سے استثنیٰ دیا گیا تاکہ وہ بیرون ملک دوسرے ممالک کے عہدیداروں سے مل سکیں۔ رواں برس جون میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 15 رکنی کمیٹی نے طالبان کی جانب سے خواتین کے حقوق کو پامال کرنے پر کابل کے 2 وزرائے تعلیم کو استثنیٰ کی فہرست سے نکال دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: UNSC on Taliban leaders Travel Ban: طالبان کے اعلیٰ رہنماؤں پر سفری پابندی سے استثنیٰ میں توسیع

سلامتی کونسل کی کمیٹی نے دیگر 13 طالبان عہدیداروں کے لیے سفری پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں 19 اگست تک توسیع کی تھی جو اب ختم ہوگئی ہے۔ اب اس پابندی سے استثنیٰ کی مدت میں مزید توسیع کی جانی ہے، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں شامل آئر لینڈ نے اس پر اعتراض کیا ہے۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کی کمیٹی میں تازہ ترین تجویز یہ ہے کہ صرف 6 طالبان عہدیداروں کو سفارتی وجوہات کی بنا پر سفر کرنے کی اجازت دے جائے، اگر پیر کی سہ پہر تک کونسل کا کوئی رکن اس پر اعتراض نہیں کرتا تو یہ استثنیٰ تین ماہ کے لیے نافذ العمل ہو جائے گا۔

جن 13 طالبان عہدیداروں کو سفر پر پابندی سے استثنیٰ حاصل تھا ان میں نائب وزیر اعظم عبد الغنی برادر اور نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی بھی شامل ہیں۔ان دونوں عہدیداروں نے اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا تھا جس کی وجہ سے سنہ 2020 میں افغانستان سے امریکا کے انخلا کی راہ ہموار ہوئی۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.