ETV Bharat / international

Zelensky flies to Washington یوکرینی صدر زیلنسکی بائیڈن سے ملاقات کے لیے امریکہ روانہ

author img

By

Published : Dec 21, 2022, 11:02 PM IST

رواں برس فروری میں روسی حملے کے بعد صدر زیلنسکی کا یوکرین سے باہر یہ پہلا اور امریکا کا دوسرا دورہ ہوگا۔ زیلنسکی نے فروری کے بعد سے بیرون ملک سفر نہیں کیا ہے لیکن انھوں نے پوری دنیا میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ شرکت کی ہے۔Zelensky flies to Washington

Zelensky flies to Washington
یوکرین کے صدر زیلنسکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کے لیے امریکہ روانہ

واشنگٹن: امریکہ بدھ کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا استقبال کرنے والا ہے، جہاں وہ وائٹ ہاؤس میں صدر جو بائیڈن سے ملاقات کریں گے اور کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔ فروری میں روسی حملے کے بعد زیلنسکی کا یوکرین سے باہر یہ پہلا اور امریکا کا دوسرا دورہ ہوگا۔Zelensky flies to Washington

اس سے قبل منگل کو امریکی قانون سازوں نے روس کے خلاف لڑائی میں یوکرین کو تقریباً 50 بلین ڈالر کی ہنگامی امداد فراہم کرنے کے معاہدے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اس کوشش میں یوکرین کو امریکی امداد کی کل رقم 100 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

واضح رہے کہ زیلنسکی نے فروری کے بعد سے بیرون ملک سفر نہیں کیا ہے لیکن انھوں نے پوری دنیا میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ شرکت کی ہے، بشمول امریکی کانگریس، کئی مغربی ممالک کی پارلیمنٹ اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل دونوں میں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ بدھ کو وائٹ ہاؤس میں ولادیمیر زیلنسکی کا استقبال کرنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔ بائیڈن نے ٹویٹ کیا، مجھے امید ہے کہ آپ کی پرواز اچھی رہی ہوگی، ولادیمیر۔ میں آپ کو یہاں پا کر بہت پرجوش ہوں۔ بات چیت کرنے کے لیے کافی کچھ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Zelensky and Biden Discuss زیلنسکی بائیڈن نے دفاعی مالی امداد کے معاملے پر تبادلۂ خیال کیا

ایک سینئر امریکی اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں رہنما یوکرین میں میدان جنگ کی حکمت عملی، توانائی اور روس کے خلاف پابندیوں سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ عہدیدار نے کہا کہ امریکی صدر سے 2 بلین ڈالر کے نئے سیکیورٹی امدادی پیکج کا اعلان بھی متوقع ہے جس میں پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم شامل ہوگا۔

بدھ کے روز زیلنسکی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ یہ دورہ یوکرین کی لچک اور دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور بائیڈن کے ساتھ ان کے ملک اور امریکہ کے درمیان تعاون پر بات چیت کرنے کے مقصد سے ہے۔

وہیں روس نے کہا کہ اس دورے سے کچھ اچھا نہیں ہونے والا ہے اور روس یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات کا کوئی امکان نہیں دیکھ رہا ہے۔ کیونکہ ہتھیاروں کی سپلائی جاری ہے اور سپلائی کیے گئے ہتھیاروں کی رینج بھی پھیل رہی ہے۔ بلاشبہ یہ سب تنازعات کو بڑھاوا دینے کا باعث بنتے ہیں۔ یہ یوکرین کے لیے اچھا نہیں ہے۔ روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں صحافیوں کو بتایا۔

واشنگٹن: امریکہ بدھ کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا استقبال کرنے والا ہے، جہاں وہ وائٹ ہاؤس میں صدر جو بائیڈن سے ملاقات کریں گے اور کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔ فروری میں روسی حملے کے بعد زیلنسکی کا یوکرین سے باہر یہ پہلا اور امریکا کا دوسرا دورہ ہوگا۔Zelensky flies to Washington

اس سے قبل منگل کو امریکی قانون سازوں نے روس کے خلاف لڑائی میں یوکرین کو تقریباً 50 بلین ڈالر کی ہنگامی امداد فراہم کرنے کے معاہدے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اس کوشش میں یوکرین کو امریکی امداد کی کل رقم 100 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

واضح رہے کہ زیلنسکی نے فروری کے بعد سے بیرون ملک سفر نہیں کیا ہے لیکن انھوں نے پوری دنیا میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ شرکت کی ہے، بشمول امریکی کانگریس، کئی مغربی ممالک کی پارلیمنٹ اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل دونوں میں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ بدھ کو وائٹ ہاؤس میں ولادیمیر زیلنسکی کا استقبال کرنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔ بائیڈن نے ٹویٹ کیا، مجھے امید ہے کہ آپ کی پرواز اچھی رہی ہوگی، ولادیمیر۔ میں آپ کو یہاں پا کر بہت پرجوش ہوں۔ بات چیت کرنے کے لیے کافی کچھ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Zelensky and Biden Discuss زیلنسکی بائیڈن نے دفاعی مالی امداد کے معاملے پر تبادلۂ خیال کیا

ایک سینئر امریکی اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں رہنما یوکرین میں میدان جنگ کی حکمت عملی، توانائی اور روس کے خلاف پابندیوں سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ عہدیدار نے کہا کہ امریکی صدر سے 2 بلین ڈالر کے نئے سیکیورٹی امدادی پیکج کا اعلان بھی متوقع ہے جس میں پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم شامل ہوگا۔

بدھ کے روز زیلنسکی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ یہ دورہ یوکرین کی لچک اور دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور بائیڈن کے ساتھ ان کے ملک اور امریکہ کے درمیان تعاون پر بات چیت کرنے کے مقصد سے ہے۔

وہیں روس نے کہا کہ اس دورے سے کچھ اچھا نہیں ہونے والا ہے اور روس یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات کا کوئی امکان نہیں دیکھ رہا ہے۔ کیونکہ ہتھیاروں کی سپلائی جاری ہے اور سپلائی کیے گئے ہتھیاروں کی رینج بھی پھیل رہی ہے۔ بلاشبہ یہ سب تنازعات کو بڑھاوا دینے کا باعث بنتے ہیں۔ یہ یوکرین کے لیے اچھا نہیں ہے۔ روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں صحافیوں کو بتایا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.