ETV Bharat / international

Ukraine Demands Iran یوکرین نے ایران سے روس کو ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کا مطالبہ کیا - یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبد اللہیان سے روس کو ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کی اپیل کی ہے۔ یاد رہے کہ روس نے حالیہ ہفتوں میں یوکرین پر ایک بار پھر میزائل اور ڈرون حملے تیز کر دیے ہیں۔ تازہ ترین حملوں سے یوکرین کا توانائی کا بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔Ukraine demands Iran

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Oct 29, 2022, 6:02 PM IST

کیف: یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبد اللہیان سے روس کو ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کی اپیل کی ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مبینہ طور پر روس کو 'کامی کاز' ڈرون فراہم کر رہا ہے، جنہیں روسی فوج نے یوکرین کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا۔Ukraine demands Iran

تاہم ایران نے اس الزام کی تردید کی اور واضح کیا کہ اس نے روس کو ڈرون سمیت کوئی ہتھیار نہیں بھیجا ہے۔کولیبا نے جمعہ کو دیر گئے ایک ٹویٹ میں کہاکہ "آج مجھے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا فون آیا۔ میں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین کے شہریوں کو ہلاک کرنے اور اہم انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی سپلائی کو فوری طور پر بند کرے۔"

روس نے حالیہ ہفتوں میں یوکرین پر ایک بار پھر میزائل اور ڈرون حملے تیز کر دیے ہیں۔ تازہ ترین حملوں سے یوکرین کا توانائی کا بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا ہے اور کیف اور ملک کے دیگر شہروں اور قصبوں کو بجلی کی غیر معمولی کمی کا سامنا ہے۔

یوکرین کا الزام ہے کہ روس نے حملوں میں ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کیے ہیں، جو اپنے اہداف کو درستگی کے ساتھ تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ایران کی خبر رساں ایجنسی ارنا نے اطلاع دی ہے کہ امیرعبد اللہیان نے روس کے یوکرین میں استعمال کے لیے ڈرون فراہم کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ماضی میں ہم نے روس سے اسلحہ لیا اور انہیں ہتھیار بھی دیے لیکن یوکرین جنگ کے دوران ہتھیاروں کا تبادلہ نہیں ہوا۔ یوکرین نے جمعہ کو کہا کہ اس کی سکیورٹی فورسز نے ستمبر کے وسط سے اب تک 300 سے زیادہ روسی ڈرون مار گرائے ہیں، جن کی شناخت ایک ایرانی ساختہ ڈرون 'شاہد 136' کے طور پر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Russia Ukraine War ریزرو فوجیوں کی بھرتی مکمل، روسی وزیر دفاع

یواین آئی

کیف: یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبد اللہیان سے روس کو ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کی اپیل کی ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مبینہ طور پر روس کو 'کامی کاز' ڈرون فراہم کر رہا ہے، جنہیں روسی فوج نے یوکرین کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا۔Ukraine demands Iran

تاہم ایران نے اس الزام کی تردید کی اور واضح کیا کہ اس نے روس کو ڈرون سمیت کوئی ہتھیار نہیں بھیجا ہے۔کولیبا نے جمعہ کو دیر گئے ایک ٹویٹ میں کہاکہ "آج مجھے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا فون آیا۔ میں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین کے شہریوں کو ہلاک کرنے اور اہم انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی سپلائی کو فوری طور پر بند کرے۔"

روس نے حالیہ ہفتوں میں یوکرین پر ایک بار پھر میزائل اور ڈرون حملے تیز کر دیے ہیں۔ تازہ ترین حملوں سے یوکرین کا توانائی کا بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا ہے اور کیف اور ملک کے دیگر شہروں اور قصبوں کو بجلی کی غیر معمولی کمی کا سامنا ہے۔

یوکرین کا الزام ہے کہ روس نے حملوں میں ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کیے ہیں، جو اپنے اہداف کو درستگی کے ساتھ تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ایران کی خبر رساں ایجنسی ارنا نے اطلاع دی ہے کہ امیرعبد اللہیان نے روس کے یوکرین میں استعمال کے لیے ڈرون فراہم کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ماضی میں ہم نے روس سے اسلحہ لیا اور انہیں ہتھیار بھی دیے لیکن یوکرین جنگ کے دوران ہتھیاروں کا تبادلہ نہیں ہوا۔ یوکرین نے جمعہ کو کہا کہ اس کی سکیورٹی فورسز نے ستمبر کے وسط سے اب تک 300 سے زیادہ روسی ڈرون مار گرائے ہیں، جن کی شناخت ایک ایرانی ساختہ ڈرون 'شاہد 136' کے طور پر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Russia Ukraine War ریزرو فوجیوں کی بھرتی مکمل، روسی وزیر دفاع

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.