ETV Bharat / international

UK PM Boris Johnson wins confidence vote: بورس جانسن کی کرسی بچ گئی، تحریک عدم اعتماد جیت لی

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن UK Prime Minister Boris Johnson نے تحریک عدم اعتماد جیت لی ہے۔ یہ تحریک عدم اعتماد ان کی حکمران کنزرویٹو پارٹی نے پیش کی تھی۔ اس ووٹنگ کے دوران بورس جانسن کی حمایت میں 211 اور مخالفت میں 148 ووٹ ملے۔ انہوں نے تحریک عدم اعتماد میں 63 ووٹوں سے جیت حاصل کی ہے۔ اگر بورس جانسن اس عرصے میں ہار جاتے تو انہیں وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑتا۔UK PM Boris Johnson

author img

By

Published : Jun 7, 2022, 7:29 PM IST

بورس جانسن کی کرسی بچ گئی، 211 میں سے 148 ووٹ ملے
بورس جانسن کی کرسی بچ گئی، 211 میں سے 148 ووٹ ملے

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن UK Prime Minister Boris Johnson کی کرسی چھوڑنے کی قیاس آرائیاں ختم ہوگئیں۔ وزیر اعظم بورس جانسن نے پیر کو پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا ہے۔ جانسن کو ایوان میں 211 ووٹ(55 فیصد) ملے۔ اطلاعات کے مطابق حکمران کنزرویٹو پارٹی کے 40 سے زائد ارکان پارلیمنٹ نے اپنے ہی وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کی وجہ سے وزیر اعظم بورس کو تحریک عدم اعتماد کے ووٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ بیلٹ پیپر کی نگرانی کرنے والی پارٹی کمیٹی کے چیئرمین گراہم بریڈی نے کہا کہ بورس جانسن نے 211 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کی مخالفت میں 148 ووٹ پڑے۔

اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد بورس جانسن نے کہا کہ یہ 'فیصلہ کن' جیت ہے۔ تاہم، انہیں برطانیہ کی سابق وزیر اعظم تھریسامے کے مقابلے میں کم ممبران پارلیمنٹ کی حمایت حاصل تھی۔ 2018 میں برطانیہ کے 63 فیصد ارکان پارلیمنٹ نے تھریسامے کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کی حمایت کی۔ بورس جانسن کی مدت ملازمت اگلے چھ ماہ میں ختم ہو رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں جیت کے باوجود وہ دسمبر تک ہی برطانیہ کے وزیر اعظم رہیں گے۔

بورس کو عدم اعتماد کی تحریک کیوں ثابت کرنی پڑی: لاک ڈاؤن کے دوران جانسن 19 جون 2020 کو 56 سال کے ہو گئے تھے۔ اس دوران جانسن کی اہلیہ کیری نے ڈاؤننگ اسٹریٹ میں پارٹی کا اہتمام کیا۔ الزام ہے کہ اس پروگرام میں تقریباً 30 لوگوں نے شرکت کی۔ لیکن اس وقت کورونا لاک ڈاؤن نافذ تھا اور پروگراموں میں دو سے زیادہ لوگوں کو آنے کی اجازت نہیں تھی۔ اس پورے تنازع کو پارٹی گیٹ اسکیم کا نام دیا گیا۔

کورونا پابندیوں کے دوران، بورس جانسن، ان کی اہلیہ سمیت کئی افراد کو ڈاؤننگ اسٹریٹ میں کابینہ کے کمرے میں ہونے والی پارٹی پر جرمانے عائد کیے گئے۔ جانسن نے پہلے کہا تھا کہ ڈاؤننگ اسٹریٹ نے حکومتی ہدایات پر عمل کیا ہے۔ اس سے قبل برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کی اہلیہ کیری جانسن نے تصدیق کی تھی کہ انہوں نے اس معاملے میں جرمانہ ادا کر دیا ہے اور معافی مانگ لی ہے۔ لیکن اس کے بعد بھی ان کی کرسی خطرے میں ہے۔ بورس کے استعفے کا مطالبہ مسلسل بڑھ رہا ہے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Boris Johnson Faces No Confidence Motion: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو تحریک عدم اعتماد کا سامنا

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن UK Prime Minister Boris Johnson کی کرسی چھوڑنے کی قیاس آرائیاں ختم ہوگئیں۔ وزیر اعظم بورس جانسن نے پیر کو پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا ہے۔ جانسن کو ایوان میں 211 ووٹ(55 فیصد) ملے۔ اطلاعات کے مطابق حکمران کنزرویٹو پارٹی کے 40 سے زائد ارکان پارلیمنٹ نے اپنے ہی وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کی وجہ سے وزیر اعظم بورس کو تحریک عدم اعتماد کے ووٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ بیلٹ پیپر کی نگرانی کرنے والی پارٹی کمیٹی کے چیئرمین گراہم بریڈی نے کہا کہ بورس جانسن نے 211 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کی مخالفت میں 148 ووٹ پڑے۔

اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد بورس جانسن نے کہا کہ یہ 'فیصلہ کن' جیت ہے۔ تاہم، انہیں برطانیہ کی سابق وزیر اعظم تھریسامے کے مقابلے میں کم ممبران پارلیمنٹ کی حمایت حاصل تھی۔ 2018 میں برطانیہ کے 63 فیصد ارکان پارلیمنٹ نے تھریسامے کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کی حمایت کی۔ بورس جانسن کی مدت ملازمت اگلے چھ ماہ میں ختم ہو رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں جیت کے باوجود وہ دسمبر تک ہی برطانیہ کے وزیر اعظم رہیں گے۔

بورس کو عدم اعتماد کی تحریک کیوں ثابت کرنی پڑی: لاک ڈاؤن کے دوران جانسن 19 جون 2020 کو 56 سال کے ہو گئے تھے۔ اس دوران جانسن کی اہلیہ کیری نے ڈاؤننگ اسٹریٹ میں پارٹی کا اہتمام کیا۔ الزام ہے کہ اس پروگرام میں تقریباً 30 لوگوں نے شرکت کی۔ لیکن اس وقت کورونا لاک ڈاؤن نافذ تھا اور پروگراموں میں دو سے زیادہ لوگوں کو آنے کی اجازت نہیں تھی۔ اس پورے تنازع کو پارٹی گیٹ اسکیم کا نام دیا گیا۔

کورونا پابندیوں کے دوران، بورس جانسن، ان کی اہلیہ سمیت کئی افراد کو ڈاؤننگ اسٹریٹ میں کابینہ کے کمرے میں ہونے والی پارٹی پر جرمانے عائد کیے گئے۔ جانسن نے پہلے کہا تھا کہ ڈاؤننگ اسٹریٹ نے حکومتی ہدایات پر عمل کیا ہے۔ اس سے قبل برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کی اہلیہ کیری جانسن نے تصدیق کی تھی کہ انہوں نے اس معاملے میں جرمانہ ادا کر دیا ہے اور معافی مانگ لی ہے۔ لیکن اس کے بعد بھی ان کی کرسی خطرے میں ہے۔ بورس کے استعفے کا مطالبہ مسلسل بڑھ رہا ہے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Boris Johnson Faces No Confidence Motion: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو تحریک عدم اعتماد کا سامنا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.