برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کے 2 روزہ دورے پر بھارت پہنچنے کے چند گھنٹے بعد، لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ UK MP Naz Shah نے بھارت اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ اسلامو فوبیا اور انسانی حقوق کا مسئلہ اٹھایا۔ ناز شاہ، جو بریڈ فورڈ ویسٹ حلقے سے رکن پارلیمنٹ ہیں، نے جمعرات (21 اپریل) کو ٹویٹ کیا تھا کہ "بورس جانسن کے بھارت کے دورے پر میرا پیغام یہ ہے کہ ہمارے ملک کے خارجہ تعلقات صرف تجارت اور بین الاقوامیت پر مبنی نہیں ہونے چاہئیں بلکہ انسانی حقوق پر بھی مبنی ہونے چاہیے۔"UK MP Tweets to Boris Johnson
انہوں نے مزید کہا کہ ’’برطانیہ کے وزیراعظم سے میری درخواست ہے کہ وہ اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے مسئلے کو مودی سرکار کے ساتھ اٹھائیں… بھارت میں مسلمانوں کے خلاف روز بروز نفرت اور ماب لنچنگ کی بڑھتی ہوئی لہر تشویشناک ہوتی جارہی ہے‘‘۔ برطانوی ایم پی نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں مسلم خواتین کو ان کی تعلیم اور مذہب میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد ناز شاہ نے جموں و کشمیر کا مسئلہ اٹھایا اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ہمیں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی، بین الاقوامی بلیک آؤٹ، اجتماعی قبروں کے نشانات، کشمیر کی آدھی بیواؤں اور کشمیری عوام اپنی آواز سننے کے مستحق ہیں۔ کشمیر کے لیے ہمارا ایک تاریخی فرض ہے۔ ناز شاہ نے مزید کہا کہ، ’’میں بورس جانسن سے پوچھتی ہوں کہ جب نسل کشی کی خطرے کی گھنٹی بجتی ہے، مسلمانوں کی روزانہ لنچنگ اور مسلم خواتین کی عصمت دری کا مطالبہ کیا جاتا ہے اور ہندوستان میں منظم نوعیت کے اسلامو فوبیا کو معمول بنایا جا رہا ہے، تو کیا آپ ان مسائل کو پی ایم مودی کے ساتھ اٹھائیں گے؟
انھوں نے کہا کہ "برطانیہ خود کو انسانی حقوق پر فخر کرتا ہے اور یکے بعد دیگرے برطانیہ کی حکومتوں نے دنیا بھر میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کیا ہے۔ ایم پی نے مزید کہا کہ اب خاموش رہنا بزدلی ہوگی، جب کہ ہندوستان میں اقلیتی مسلم آبادی پر ظلم ہو رہا ہے اور مسلم خواتین ایسی نفرت کی شکار ہورہی ہیں۔
پاکستانی نژاد لیبر ایم پی نے کنزرویٹیو پارٹی کے رہنما بورس جانسن سے بھی التجا کی کہ وہ نہ صرف تجارت، بین الاقوامیت پر بات کریں بلکہ بھارت اور اس کے مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں اقلیتی برادریوں کے انسانی حقوق پر بھی بات کریں۔ لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ناز شاہ پر تنقید کرتے ہوئے، بھارتی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے ٹویٹ کیا، "براہ کرم، "انڈیا فوبیا" کے اپنے متعصبانہ ایجنڈے کو "اسلامو فوبیا" میں تبدیل نہ کریں۔ اقلیتوں سمیت ہر ہندوستانی شہری ہندوستان میں محفوظ ہے۔ باہمی وجود ہمارا عزم ہے اور شاملیت ہماری ثقافت ہے۔
-
Hindus take an oath to boycott Muslim owned businesses as part of their genocide strategy.
— CJ Werleman (@cjwerleman) April 23, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
(Translation by @HindutvaWatchIn) pic.twitter.com/O8qfTGBroR
">Hindus take an oath to boycott Muslim owned businesses as part of their genocide strategy.
— CJ Werleman (@cjwerleman) April 23, 2022
(Translation by @HindutvaWatchIn) pic.twitter.com/O8qfTGBroRHindus take an oath to boycott Muslim owned businesses as part of their genocide strategy.
— CJ Werleman (@cjwerleman) April 23, 2022
(Translation by @HindutvaWatchIn) pic.twitter.com/O8qfTGBroR
مختار عباس نقوی کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے ناز شاہ نے ایک ویڈیو کا لنک نقوی کو ٹیگ کیا، جس ویڈیو میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کا تجارتی بائیکاٹ کا حلف لے رہے ہیں۔ اس کے بعد ابھی تک وزیر برائے اقلیتی امور کا کوئی جواب نہیں آیا ہے۔